سچ خبریں:امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے امریکی فوجی اہلکاروں میں خودکشی کی بڑھتی ہوئی شرح کی تحقیقات کے لیے ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
اس تحقیقی کمیٹی کی سفارشات میں سے ایک یہ بھی تھی کہ فوجی اڈوں میں امریکی فوجیوں کے ہتھیار لے جانے کے قوانین کو سخت کیا جائے۔
تحقیق کے مطابق امریکی فوجیوں کی طرف سے خودکشی کی زیادہ تر کوششیں آتشیں اسلحے کے استعمال سے ہوتی ہیں اور اگر ہتھیار لے جانے میں رکاوٹیں کھڑی کی جائیں تو یہ اعدادوشمار کم ہو سکتے ہیں۔
پینٹاگون کی تحقیقاتی کمیٹی کے ارکان نے مجموعی طور پر 120 مختلف سفارشات پیش کی ہیں اور فوجی حکام سے کہا ہے کہ وہ فوجی بیرکوں میں امریکی فوجیوں کی طرف سے آتشیں اسلحہ لے جانے کی نگرانی کریں۔
اس کمیٹی کی ایک اور سفارش یہ تھی کہ فوجی اڈوں میں فوجیوں کی طرف سے آتشیں اسلحے کی خریداری کے قوانین میں تبدیلی کی جائے۔ موجودہ صورتحال میں امریکی فوجی فوجی اڈے کے اندر موجود اسٹورز سے آتشیں اسلحہ باآسانی خرید سکتے ہیں تاہم اس کمیٹی نے تجویز پیش کی کہ فوجیوں کو ہتھیاروں کی ترسیل کے لیے چار سے سات دن کی ڈیڈ لائن پر غور کیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 2022 کے دوران امریکی فوجیوں میں خودکشی کے 500 سے زائد واقعات ریکارڈ کیے گئے تھے۔ امریکی فوجیوں کے خاندان کے افراد میں خودکشی کی شرح بہت زیادہ تھی اور گزشتہ سال یہ تعداد 200 تک پہنچ گئی۔