سچ خبریں:25 فروری 1994 جمعہ کی صبح، 15 رمضان المبارک تھی جب ایک صہیونی ڈاکٹر بارچ گولڈسٹین نے صیہونی حکومت کے متعدد آباد کاروں اور فوجیوں کی ملی بھگت سے ایک وحشیانہ جرم کا ارتکاب کیا۔
اس صہیونی مجرم اور اس کے ساتھیوں نے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں جمعہ کے روز حضرت ابراہیم علیہ السلام کے روضہ مبارک میں صبح کی نماز کے دوران فلسطینی نمازیوں پر فائرنگ کر کے ان میں سے 29 کو شہید اور 150 کو زخمی کر دیا۔
صہیونی فوجیوں نے فلسطینی نمازیوں کے لیے درگاہ کے دروازے بھی بند کر دیے تاکہ اس جرم سے کوئی بچ نہ سکے۔
اس جرم کے بعد اور شہداء کی نماز جنازہ کے دوران صیہونی فوجیوں نے ایک بار پھر فلسطینیوں کو گولی مار دی جس سے مزید کچھ اور شہید ہو گئے اور شہداء کی کل تعداد 50 ہو گئی۔
یہ مجرم یہودی ڈاکٹر آخرکار فلسطینی نمازیوں کے ہاتھوں ہلاک کر دیا گیا۔