سچ خبریں:لبنانی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے کہا کہ مزاحمتی تحریک سے وابستہ میڈیا کے خلاف امریکی کاروائی نے ثابت کردیا کہ آزادی اور اظہار رائے کی آزادی کے بارے میں امریکی نعرے کھوکھلے ہیں۔
لبنانی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے مزاحمتی تحریک سے وابستہ متعدد سائٹوں پر پابندی عائد کرنے کے سلسلے میں امریکی کاروائی کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ مزاحمتی تحریک سے وابستہ میڈا پر پابندی عائدکرنے میں امریکی کاروائی امریکی حکومتوں کے دعووں کے کھوکھلے ہونے کا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ کوئی اتفاق نہیں ہے کہ مزاحمتی تحریک سے وابستہ سائٹس کو مسدود کردیا گیا ہے کیونکہ ہی وہ میڈیا ہےجس نے” سیف القدس "کی لڑائی میں فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے اور صہیونی دشمن نیزتکفیری دہشت گردی کے خلاف مؤقف اپنایا
سید حسن نصراللہ نے مزید کہا کہ حیرت کی بات ہے ان میں بہت ساری سائٹیں مذہبی تھیں نہ کہ سیاسی،،نصراللہ نے مزید کہاکہ یہ آزادی اور اظہار رائے کی آزادی کے بارے میں امریکی دعووں کے کھوکھلے ہونے کی علامت ہے،مزاحمتی تحریک سے وابستہ میڈیا کے خلاف ہم اس معاندانہ اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ ان ذرائع ابلاغ نے آزادی کی جدوجہد میں حق کا ساتھ دیا اور حق بیانی کی کام لیا نیز عوامی رائے کو روشن کرنے کی سمت گامزن رہا،حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے لبنانی فوج کی حمایت کے بارے میں امریکی اہداف کی نشاندہی کرتے ہوئے مزید کہاکہ جب امریکہ لبنانی فوج کو لاجسٹک مدد کا جواز پیش کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اس کا مقصد حزب اللہ کا مقابلہ کرنا ہے اس لیے کہ امریکہ کا مقصد مزاحمتی تحریک کے حامیوں کو مشتعل کرنا اور فوج کے خلاف افوہیں اڑانا ہے،ہم نے عملی طور پر لبنانی فوج کے لئے کچھ دوست ممالک سے مدد لینے کی کوشش کی۔