اسلام آباد(سچ خبریں)ملک میں جاری توانائی کے بدترین بحران پر قابو پانے کے لئے بڑے اقدامات کا فیصلہ کرلیا گیا ۔ نجی ٹی وی نے وزارت پاور کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ ملک بھر کے کمرشل فیڈرز شام 7 سے 10 بجے تک بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، اس حوالے سے سمری تیار کرلی گئی ہے جس کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی ۔
بتایا گیا ہے کہ ہے کہ اقدام سے 5 ہزار میگاواٹ بجلی کی بچت ہوگی اور ان کمرشل فیڈرز پر دن میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی اس کے ساتھ شام 7 بجے سے 11 بجے تک زرعی ٹیوب ویل فیڈرز کو بھی بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، اس کے نتیجے میں 3 ہزار میگاواٹ بجلی کی بچت ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق ذرائع وزارت پاور کا کہنا ہے کہ اس وقت توانائی بحران کا واحد حل یہی ہے ، پیپلزپارٹی کے سابقہ دور میں بھی ان تجاویز پرعمل ہوا تھا اور اسی ہفتے وزیر اعظم سے حتمی منظوری لے لی جائے گی تاہم لاہور کے تاجروں نے معاملے پر حکومت کا ساتھ دینے سے معذرت کرلی ہے۔
خیال رہے کہ تاجروں نے شام 7 بجے مارکیٹیں بند کرنے سے انکار کر دیا تھا ، آل پاکستان انجمن تاجران نے شام 7 بجے دکانیں بند کرنے کی تجویز مسترد کر دی ، صدر اجمل بلوچ نے حکومت کی طرف سے انرجی کنزرویشن کے لیے اعلان کردہ اقدامات پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ تاجر کسی صورت اپنا کاروبار شام 7 بجے بند نہیں کریں گے ، حکومت تاجر برادری کے لیے آسانیاں پیدا کرے نہ کہ مشکلات کھڑی کرے ، ہر اس سیکٹر کی بجلی بند کی جائے جو مفت میں استعمال ہو رہی ہے ، حکمران اپنے اے سی بند کریں گے تو غریب کا پنکھا چلے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاجر شام 6 بجے سے رات 10 بجے تک سب سے مہنگی بجلی خریدتا ہے ، اتنی شدید گرمی میں خریدار کا نکلنا ممکن ہی نہیں ، خریدار شام سے پہلے گھر سے خریداری کے لیے نہیں نکلتا لہذا صبح دکانیں کھولنے کی تجویز ناقابل عمل ہے۔