?️
سچ خبریں:عبدالباری عطوان نے خبردار کیا کہ امریکہ اور اسرائیل جنگ بندی کو توڑ کر دوبارہ غزہ پر حملے کی تیاری کر رہے ہیں، جبکہ ٹرمپ عرب ممالک کو صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے جال میں پھنسا کر نیتن یاہو کو انعام دینا چاہتا ہے جبکہ اسرائیل اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے دوبارہ جنگ کی طرف بڑھ رہا ہے۔
معروف فلسطینی تجزیہ نگار اور روزنامہ رایالیوم کے چیف ایڈیٹر عبدالباری عطوان نے اپنی تازہ تحریر میں خبردار کیا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل غزہ میں جنگ بندی کو توڑ کر دوبارہ جنگ چھیڑنے کی تیاری کر رہے ہیں، جبکہ ٹرمپ عرب ممالک کو عادیسازی کے نئے مرحلے میں دھکیلنے کے لیے سرگرم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بائیڈن کا غزہ میں تین مراحل پر مشتمل جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی تجویز کا اعلان
عطوان کے مطابق، جب ڈونلڈ ٹرمپ نے فاکس بیزنس کو انٹرویو میں کہا کہ ابراہیمی معاہدے جنگ کے خاتمے کے بعد توسیع پانے والے ہیں، یہ ظاہر کرتا ہے کہ امریکہ ایک نیا منصوبہ لے کر آیا ہے ؛عادیسازی کے بدلے جنگ بندی۔
ٹرمپ کا عربوں کے لیے جال
عطوان لکھتے ہیں:ٹرمپ کو امید ہے کہ سعودی عرب اور انڈونیشیا جلد ہی اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لائیں گے۔ اس نے دونوں ممالک کے رہنماؤں سے رابطے کیے ہیں۔ مگر سعودی موقف واضح ہے: جب تک آزاد فلسطینی ریاست قائم نہ ہو، کوئی تعلق ممکن نہیں۔
انہوں نے یاد دلایا کہ محمد بن سلمان نے شرمالشیخ کانفرنس میں شرکت نہیں کی، اور فیصل بن فرحان بھی آتشبس معاہدے پر دستخط کرنے والوں میں شامل نہیں تھے۔
اس معاہدے پر صرف عبدالفتاح السیسی، ٹرمپ، اور رجب طیب اردوغان نے دستخط کیے — یعنی وہ ممالک جو پہلے ہی اسرائیل کے ساتھ تعلقات رکھتے ہیں۔
عطوان کے مطابق، ٹرمپ دو ریاستی حل کی کھلی مخالفت کرتا ہے اور نیویارک میں سعودی عرب و فرانس کی جانب سے بلائی گئی کانفرنس کو ناکام بنانے کی کوشش کی، حالانکہ 150 ممالک نے وہاں آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کی تھی۔
پیسوں کے بدلے سیاست ؛میریام ایڈلسن اور نیتن یاہو کا انعام
عطوان نے انکشاف کیا کہ ٹرمپ نے اسرائیلی کنسٹ میں اپنی تقریر کے دوران میریام ایڈلسن (یہودی ارب پتی خاتون) کی تعریف کی — وہی خاتون جن کے شوہر شیلڈن ایڈلسن نے ٹرمپ کی انتخابی مہم کے لیے 100 ملین ڈالر چندہ دیا تھا، جس کے بدلے ٹرمپ نے قدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا، سفارتخانہ تلابیب سے منتقل کیا، اور جولان کی قبضے کو جائز قرار دیا۔
اب میریام ایڈلسن نے یہ رقم چار گنا بڑھا دی ہے تاکہ ٹرمپ غزہ پر اسرائیلی نسلکشی کی حمایت جاری رکھے اور امریکہ کے اثرورسوخ کو مزید عادیسازی کے لیے استعمال کرے۔
عطوان لکھتے ہیں کہ یہ نیتن یاہو کے لیے انعام ہے، جس نے دو سالہ جنگ میں 70 ہزار فلسطینیوں کو شہید اور 2.5 لاکھ کو زخمی کیا، جب کہ غزہ کی 95 فیصد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں۔
صہیونی لشکر کی نئی چال؛جنگ کی واپسی
عطوان کے مطابق، نیتن یاہو نے جنگ بندی اور ٹرمپ کے 20 نکاتی منصوبے کو قبول کر کے اپنے تمام جرائم سے فرار حاصل کیا، جبکہ اب تک صرف پہلا مرحلہ صیہونی قیدیوں کی رہائی نافذ ہوا ہے۔
وہ لکھتے ہیں: کہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی۔ اسرائیلی فوج غزہ کے نصف حصے پر قابض ہے اور اب تک 50 سے زائد بار آتشبس کی خلافورزی کر چکی ہے۔ اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو یہ تعداد 5000 بار تک پہنچ سکتی ہے — جیسے لبنان میں ہوا تھا۔
انتباہ؛عرب ممالک امریکی جال میں نہ پھنسیں
عطوان نے زور دیا کہ عرب اور اسلامی ممالک کو دوسرے امریکی تله — یعنی اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی توسیع — میں نہیں پھنسنا چاہیے۔
ان کے مطابق، مزاحمت آج بھی زندہ ہے، خواہ زمین پر ہو یا زیر زمین، اور اپنے اسلحے سے دستبردار نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو نہ حماس کو ختم کر سکا، نہ غزہ کو خالی کرا سکا، نہ ہی گھروں اور گیس وسائل پر قبضہ ممکن ہوا بلکہ غزہ کو مشرقِ وسطیٰ کا ہیرو بنانے کا خواب ٹرمپ، کوشنر اور صہیونی سرمایہ دار اسٹیو وٹکاف کے لیے فریب ثابت ہوا۔
مزید پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی کی نئی امریکی صیہونی تجویز
عبدالباری عطوان نے آخر میں کہا:عربوں کو ہوشیار رہنا چاہیے۔ ٹرمپ زیادہ دیر نہیں ٹکے گا — 2026 کے وسطی انتخابات میں شکست اس کا انتظار کر رہی ہے۔ اُس کی مقبولیت 30 فیصد سے بھی کم ہو چکی ہے، اور اس گراوٹ کی سب سے بڑی وجہ غزہ میں اسرائیلی نسلکشی کی حمایت ہے۔
مشہور خبریں۔
متعدد انتخابات کا انعقاد اسرائیل کے لیےنا درست اور نقصان دہ ہے: ہرزوگ
?️ 1 جولائی 2022سچ خبریں: صیہونی حکومت کے صدر Yitzhak Herzog نے کل جمعرات کو
جولائی
چینی صدر کی امریکی پالیسیوں پر شدید تنقید
?️ 9 مارچ 2023سچ خبریں:حکمراں کمیونسٹ پارٹی کے سالانہ اجلاس سے خطاب کے دوران چینی
مارچ
آزادکشمیر میں فوج کی گاڑی حادثے کا شکار ہو گئی
?️ 26 جولائی 2021مظفر آباد(سچ خبریں) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی
جولائی
مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا، ماہرین کو شرح سود میں بڑی کمی کی امید
?️ 11 ستمبر 2024کراچی: (سچ خبریں) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (
ستمبر
کیا پاکستان بھارت پر حملے کرنے والا ہے؟خواجہ آصف کی زبانی
?️ 29 اپریل 2025 سچ خبریں:پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے وضاحت کی
اپریل
حکومت کا قبائلی علاقوں میں ٹیکس چھوٹ ختم کرنے پر غور
?️ 17 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) ایف بی آر نے وزارت خزانہ کو تجویز
مئی
نیب آرڈیننس میں ترامیم
?️ 17 مئی 2022اسلام آباد:(سچ خبریں)کرپشن کے نام پر نیب کارروائی کا دائرہ کار تبدیل
مئی
اسرائیل کی موجودہ تنہائی کی وجہ کیا ہے ؟
?️ 23 ستمبر 2025سچ خبریں: صیہونی تجزیہ کاروں اور سابق عہدیداروں نے زور دے کر کہا
ستمبر