سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام کو ماہ رمضان میں بھی چین اور سکون نصیب نہیں ہے اور بھارتی فوج کی جانب سے آئے دن تلاشی آپریشن کیا جاتا ہے جس کا مقصد کشمیریوں میں خوف و ہراس پیدا کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج رمضان کے مقدس مہینے کے باوجود محاصروں اور تلاشی کارروائیوں کے دوران کشمیریوں خاص کر خواتین اور بچوں کو ہراساں کر رہی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے ذی پورہ، بادی گام، علشی پورہ ،سوپور اور شوپیان، پلوامہ اور اسلام آباد کے دیگر علاقوں میں خواتین کے ساتھ بدتمیزی کی، نوجوانوں کو تشددکا نشانہ بنایا اور بچوں کو ہراساں کیا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق چند روز پہلے پلوامہ میں ایک فوجی آپریشن کے دوران خدیجہ نامی ایک بزرگ خاتون خوفزدہ ہوکر جاں بحق ہوگئی تھی جبکہ ایک دوسری خاتون کو چھاپوں اور تلاشی کارروائیوں کے خلاف آواز اٹھانے پر کالے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا۔
دریں اثنا حریت رہنما شبیر احمد ڈار، جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی اور تحریک وحدت اسلامی نے اپنے الگ الگ بیانات میں بھارتی فوج کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
شبیر احمد ڈار نے کہا کہ بھارتی فوجی کشمیریوں کو نشانہ بناتے ہوئے تہذیب اور اخلاق کی ہر حد کو عبور کررہے ہیں۔