استنبول کے میئر کی گرفتاری؛ اردگان کے زوال کا آغاز یا اقتدار کا استحکام؟  

استنبول کے میئر کی گرفتاری؛ اردگان کے زوال کا آغاز یا اقتدار کا استحکام؟  

?️

سچ خبریں:ترکی میں اکرم امام اوغلو کی گرفتاری صرف ایک قانونی واقعہ نہیں، بلکہ یہ ترکی کی سیاست میں ایک فیصلہ کن موڑ ثابت ہو سکتا ہے ایک ایسا واقعہ جو ملک کی آئندہ دہائی کا رخ متعین کر سکتا ہے۔  

استنبول کے موجودہ میئر اور صدر رجب طیب اردگان کے مضبوط ترین سیاسی حریف، امام اوغلو کو کرپشن، دہشت گرد گروپ سے تعلق اور سرکاری ٹینڈر میں چھیڑ چھاڑ کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا، حالانکہ ان کے حامی ان الزامات کو سیاسی انتقام قرار دے رہے ہیں۔
 ❗ پولیس چھاپہ، احتجاجی لہر اور سیاسی ہلچل  
امام اوغلو کی گرفتاری کے بعد استنبول میں بڑے پیمانے پر عوامی مظاہرے شروع ہو گئے۔
– مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے
– پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا
– چار دن کے لیے عوامی اجتماعات پر پابندی لگا دی گئی
اقتصادی طور پر بھی اس واقعے نے اثر ڈالا، اور ترک لیرہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں ریکارڈ حد تک گر گیا۔
 ? سیاسی منظرنامہ اور امام اوغلو کی بڑھتی مقبولیت  
– امام اوغلو 2019 کے بلدیاتی انتخابات میں اردگان کے حمایت یافتہ امیدوار کو شکست دے چکے ہیں۔
– اردگان نے دوبارہ الیکشن کروایا، مگر امام اوغلو نے زیادہ ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔
– اس کے بعد سے ان پر میڈیا مہم، عدالتی مقدمات اور دیگر دباؤ ڈالے گئے۔
گزشتہ انتخابات میں بھی امام اوغلو نے اردگان کے امیدوار کو ہرایا، جس سے واضح ہوا کہ اردگان کی مقبولیت کم ہو رہی ہے۔
 ⚖️ عدالتی دباؤ اور سیاسی نااہلی کا خدشہ  
– امام اوغلو پر جعلی تعلیمی سند رکھنے کا الزام بھی لگایا گیا
– ترک آئین کے تحت صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کے لیے یونیورسٹی ڈگری لازمی ہے
– اگر الزامات ثابت ہو گئے، تو امام اوغلو کو سیاست سے نااہل بھی کیا جا سکتا ہے
تین بڑے خطرات:  
1. برطرفی بطور میئر
2. طویل قید
3. مکمل سیاسی نااہلی
 ? اردگان کو امام اوغلو سے خوف کیوں ہے؟  
– امام اوغلو جذباتی، پُرجوش اور باثر خطیب ہیں
– ان کا مالیاتی پس منظر صاف ہے
– ان کی حمایت سیکولرز، اسلام پسندوں، کردوں اور علویوں تک پھیلی ہوئی ہے
– وہ یورپی یونین سے قریبی تعلقات اور پارلیمانی نظام کی بحالی کے حامی ہیں
 ? ترکی کا سیاسی مستقبل: تین ممکنہ منظرنامے  
1. اردگان سیاسی دباؤ سے بچنے کے لیے آئینی تبدیلی کروائیں گے تاکہ دوبارہ صدارتی امیدوار بن سکیں
2. امام اوغلو کی گرفتاری کے بعد اپوزیشن بکھر سکتی ہے
3. اپوزیشن متحد ہوئی اور اقتصادی بحران بڑھا، تو اردگان کی شکست ممکن ہے
 ? نتیجہ: تاریخ کا موڑ یا جمہوریت کا دھچکا؟  
اکرم امام اوغلو کی گرفتاری نے ترکی میں ایک نئے سیاسی طوفان کو جنم دیا ہے۔ یہ گرفتاری اردگان کی طاقت کو مزید مضبوط کر سکتی ہے یا ان کے اقتدار کا زوال شروع کر سکتی ہے۔
ترکی، مشرق وسطیٰ کی قدیم جمہوری ریاست ہونے کے ناطے، ایک نئے دوراہے پر کھڑا ہے:
– کیا اردگان مطلق العنانیت کی جانب بڑھیں گے؟
– یا امام اوغلو جیسی نئی قیادت ملک کو جمہوریت کی جانب واپس لے جائے گی؟
فیصلہ آنے والا وقت کرے گا لیکن ایک بات طے ہے، ترکیہ کی سیاست اب ویسی نہیں رہے گی جیسی پہلے تھی۔

مشہور خبریں۔

امریکہ اور سعودی عرب پر سابق لبنانی وزیر کا بہت بڑا الزام

?️ 11 اپریل 2021سچ خبریں:لبنان کے سابق وزیر نے لبنان کی نئی کابینہ کی تشکیل

سعودی عرب میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی

?️ 22 جولائی 2022سچ خبریں:سعودی عرب میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافے کا

حزب اللہ کی شکست ایک خیالی جنگ سے زیادہ کچھ نہیں: صہیونی افسر

?️ 9 جنوری 2023سچ خبریں:ایک صیہونی افسر نے عبرانی ویب سائیٹ پر صیہونی حکومت کے

وارننگ کے باوجود بھی لوف مری جانے کی کوشش کر رہے ہیں

?️ 9 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد

عمران خان مجرم نہیں، صدر پاکستان رہائی کے احکامات جاری کریں، لطیف کھوسہ

?️ 13 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما

گالانت اور نیتن یاہو دفتر کے سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپ

?️ 10 نومبر 2024سچ خبریں:ایک عبرانی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر دفاع یوآو

کورونا بندشیں برقرار رہیں گی: وزیر اعلیٰ سندھ

?️ 20 مئی 2021کراچی(سچ خبریں)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدات کورونا وائرس

کیا نیتن یاہو یمنیوں کے سامنے ہتھیار ڈالیں گے ؟

?️ 25 جولائی 2024سچ خبریں: صہیونی اخبار Ha’aretz نے اپنی ایک رپورٹ میں یمن اور

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے