🗓️
سچ خبریں: انڈیا کا نام بدل کر بھارت کرنے سے پہلی نظر میں انگلستان کی تاریخی تذلیل اور نوآبادیاتی ورثے سے آزادی ہے لیکن یہ واقعہ قوم پرستی، اسلامو فوبیا اور جنوبی ایشیا پر تسلط کی شدت کا باعث بن سکتا ہے۔
نئی دہلی میں گروپ آف 20 کے لیڈروں کی 18ویں میٹنگ کے دوران ہندوستان کے نام کی تبدیلی کی خبر کو وسیع کوریج ملی اور عالمی میڈیا کی سرخیوں میں رہی،یہ خبر اس وقت میڈیا پر آئی جب G20 سربراہی اجلاس کے عشائیہ کے مہمانوں کو سرکاری دعوتوں نے ہندوستان کے ممکنہ نام کی تبدیلی کے بارے میں قیاس آرائیوں کو جنم دیا۔ ان دعوت ناموں میں صدرِ ہند کے بجائے بھارت کے صدر کا استعمال کیا گیا نیز، حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے چیف ترجمان نے بھی اپنی ٹویٹر پوسٹ (X) میں نریندر مودی کے لیے بھارت کے وزیر اعظم کا استعمال کیا،اس کے بعد اس گروپ کے سربراہی اجلاس کے افتتاح کے موقع پر وزیر اعظم کے پلے کارڈ میں ہندوستان کے بجائےبھارت کا نام دیا گیا، جس سے اس جنوبی ایشیائی ملک کا نام تبدیل کرنے کی قیاس آرائیاں بڑھ گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: ھندوستان کا نام بدل کر بھارت رکھنے کے پیچھے کی وجوہات
ملک کا نام بدلنا؛ دنیا میں ایک عام طریقہ کار
ہندوستان اپنا نام تبدیل کرنے والا پہلا ملک نہیں ہے اور یہ آخری بھی نہیں ہوگا،مودی کی قوم پرست حکومت نے اس سے قبل اس ملک کے گورکن دور اور نوآبادیاتی دور سے جڑے کئی شہروں کے نام تبدیل کیے ،تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو ایران سمیت درجنوں ممالک کے نام کسی نہ کسی مقام پر تبدیل کیے گئے ہیں جن میں تھائی لینڈ، بنگلہ دیش، میانمار، سری لنکا، ہالینڈ، ترکی، جمہوریہ چیک، کانگو، زمبابوے، شمالی مقدونیہ وغیرہ کے نام کی تبدیلی کا ذکر کر سکتے ہیں،ہر ملک کے حکام کے پاس نام تبدیل کرنے کی اپنی وجوہات اور جواز ہوتے ہیں، ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے 2022 میں اقوام متحدہ کو آگاہ کیا کہ ان کے ملک کو اب سے تمام زبانوں میں ترکی کہا جائے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ لفظ "ترکی پرندے” کے نام سے بہتر نمائندگی کرتا ہے،جمہوریہ چک کے سابق صدر میلوس زمان نے 2019 میں کہا تھا کہ میں چک استعمال کرتا ہوں کیونکہ یہ خشک اور سرکاری نام چیک ریپبلک سے زیادہ خوبصورت اور چھوٹا ہے۔
جنوری 2020 میں ہالینڈ نے ہالینڈ کے بجائے نیدرلینڈ کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا، اس ملک کی حکومت نے اعلان کیا کہ نیدرلینڈ اس ملک کو آزاد، جدید اور جامع کے طور پر ہالینڈ سے بہتر دکھاتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کے آئین میں ہندوستان نام کے علاوہ بھارت کا نام بھی استعمال کیا گیا ہے،دستور ساز اسمبلی کے مباحثوں میں، بہت سے نمائندوں نے اس ملک کے لیے بھارت کا لقب طلب کیا اور ہندوستان کے عنوان کی مخالفت کی، لیکن آخر کار ہندوستان کو آئین میں ملک کے نام کے طور پر شامل کر دیا گیا،بھارت، جس کا لفظی مطلب ہے "ہولڈر”، دوسری تشریحات میں ایسا لگتا ہے کہ سمندر کے اوپر اور برفیلے پہاڑوں کے نیچے کا علاقہ،دوسری طرف، یہ بھارت کی افسانوی بادشاہی یا قدیم ہندوستان میں ایک تاریخی قبائلی عنوان تک جاتا ہے،مہابھارت (یا مہابھارت؛ مہا = عظیم) ایک ہندوستانی مہاکاوی-تاریخی تصنیف ہے جو کئی ہزار سال پرانی ہے، جسے کچھ لوگ ہندوستان کا شاہنامہ سمجھتے ہیں، اس کا نام بھی بھارت کے نام پر رکھا گیا ہے،اس کتاب کی سب سے اہم کہانی بھارت کے تخت کی جنگ ہے،یقینا نام کی تبدیلی کا اطلاق شہروں کے ناموں پر ملک کے نام تک پہنچنے سے پہلے ہی کیا گیا ہے،ہندوستانی حکومت نے مسلمانوں اور مغلوں کے نام سے منسوب شہروں کے نام تبدیل کیے ہیں ۔
واضح رہے کہ ہندوستان ملک کے کئی نام ہیں جن میں پہلا نام ہندوستان ہے اور اسے انگریزی میں انڈیا کہا جاتا ہے، یہ نام دنیا میں مشہور ہے اور اس ملک کو ہر کوئی اسی نام سے جانتا ہے،اس ملک کا دوسرا نام ہندوستان ہے جس کا مطلب ہندوؤں کی سرزمین ہے،تیسرا نام بھارت ہے جو 2 ہزار سال پہلے کا ہے، بھارت دراصل ہندوستان کا سنسکرت نام ہے، جب انگریزوں نے اس ملک کو نو آباد کیا تو انہوں نے اس کے لیے انڈیا نام کا انتخاب کیا۔
ملک کو استعمار کی وراثت سے پاک کرنا اور تاریخی ذلت سے نجات دلانا
تہذیب کی کئی ہزار سال کی تاریخ رکھنے کے علاوہ، ہندوستان آج سب سے بڑی آبادی اور دنیا میں سب سے زیادہ اقتصادی ترقی کے باجود ابھرتی ہوئی طاقتوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے،بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں میں چین نے جو راستہ اختیار کیا ہے اس پر بھارت بھی مستقبل قریب میں عمل کرے گا، وہ مسائل جن کی وجہ سے اس ملک کے حکام نے برطانوی استعمار سے متعلق ہر چیز کو ہٹا کر خود کو اس تاریخی ذلت سے بچانے کی کوشش کی ہے۔
بھارت خطرہ کیوں ہو سکتا ہے؟
ان دنوں ہندوستان اور دنیا کے زیادہ تر لوگ، حکام اور میڈیا سکے کے ایک رخ کو دیکھ رہے ہیں جو برطانوی تاریخی استعمار سے نجات پانا ہے للیکن وہ سکے کے دوسرے سے غافل ہیں جوانتہائی خطرناک اور جنوبی ایشیائی خطے اور برصغیر پاک و ہند کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہے،اس نقطہ نظر سے ہندوستان کا نام بدلنے کی اور بھی وجوہات ہیں اور یہ مسئلہ ہندوستانی قوم پرستی سے جڑا ہوا ہے، بھارت نام کے برعکس، جو اس وقت بھارت کے منقسم جغرافیہ سے مراد ہے (پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا، میانمار وغیرہ کی علیحدگی کے بعد)، بھارت عظیم تر بھارت کے پورے جغرافیہ کا نام ہے، جس میں پورا برصغیر شامل ہے۔
مبصرین کے نقطہ نظر سے، کچھ چھوٹے ممالک کے لیے، ہندوستان میں قوم پرست تحریکوں کا مطلب اس ملک کی جنوبی ایشیا میں تسلط قائم کرنے اور کمزور ممالک پر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش ہو سکتی ہے،یہ مسئلہ اکھنڈ بھارت یعنی عظیم بھارت یا غیر منقسم ہندوستان) کے تصور کی تشویش کی طرف اشارہ کرتا ہے، جسے ہندوستانی قوم پرست برسوں سے اٹھا رہے ہیں،ایک ایسا خیال جو عظیم ہندوستانی طاس کے تمام ممالک کے دوبارہ اتحاد کا خواہاں ہے،اس کے مقابلے میں، گاندھی نے بھی اس خیال کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی تقسیم ہندوستان پر حکومت کرنے کا برطانوی طریقہ تھا۔
امریکی میگزین فارن پالیسی کے مطابق غیر منقسم ہندوستان کا خواب جس میں ہندوستان کا تمام سابقہ جغرافیہ شامل ہے، کا مطلب صرف ثقافتی اتحاد نہیں ہے اور یہ ہندوستان کا جارحانہ انداز اختیار کر سکتا ہے، گو کہ پڑوسی ممالک کا ہندوستان میں انضمام بعید از قیاس نظر آتا ہے لیکن پھر بھی ہندوستان جنوبی ایشیائی ممالک میں ثقافتی اثر و رسوخ اور سیاسی غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کر سکتا ہے اور ہندوستان میں اسلامو فوبیا میں شدت آنے کا امکان پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں: ہندوستان کا نام بدل کر “بہارت” کر دیا گیا ہے
اسلامک کونسل آف وکٹوریہ (آئی سی وی) کی طرف سے شائع کردہ ڈیجیٹل دور میں اسلام فوبیا کے عنوان سے رپورٹ کے مطابق ہندوستان، امریکہ اور برطانیہ، ٹوئٹر پر سب سے زیادہ اسلام مخالف مواد تیار کرتے ہیں،اس لیے توقع کی جاتی ہے کہ انڈیا کا نام بدل کر بھارت کرنے کے بعد سکے کے اس رخ کو بھی مدنظر رکھا جائے تاکہ ہندوستانی قوم پرستوں کی افزائش اور اسلامو فوبیا کی شدت کو روکا جاسکے، امن و امان اور جنوبی ایشیائی خطے کی سلامتی کو خطرے میں نہ ڈالا جائے۔
مشہور خبریں۔
ترکی شامیوں کی نسل کشی کے درپے:شام
🗓️ 31 مئی 2022سچ خبریںشام کی وزارت خارجہ کے ایک سرکاری ذریعے نے کہا کہ
مئی
زیادہ تر امریکیوں کا خیال ہے کہ امریکہ کا اچھا وقت ختم ہوچکا
🗓️ 22 اگست 2022سچ خبریں: این بی سی نیوز کی طرف سے کرائے گئے
اگست
ٹرمپ نے مجھے اپنا ذاتی نمبر دیا ہے:یوکرینی صدر
🗓️ 15 فروری 2025 سچ خبریں:یوکرین کے صدر نے کہا کہ وہ روسی حکام میں
فروری
نریندر مودی کا کشمیری رہنماؤں کے ساتھ اہم اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگیا
🗓️ 25 جون 2021نئی دہلی (سچ خبریں) بھارتی انتہا پسند وزیراعظم نریندر مودی کی جانب
جون
قید میں رہ کر میدان سیاست کا ہیرو
🗓️ 6 اگست 2024سچ خبریں: پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم
اگست
حزب اللہ 40 سال سے امام حسین کے راستے پر چل رہی ہے:نصراللہ
🗓️ 9 اگست 2022سچ خبریں:لبنان کی حزب اللہ تحریک کے جنرل سکریٹری نے تاکید کی
اگست
مغربی ملک میں گھریلو تشدد؛پورا مغربی سماج خاموش تماشائی
🗓️ 28 جون 2023سچ خبریں:سویڈن میں گھریلو تشدد کا شکار ہونے والی خواتین کی تعداد
جون
اردوغان کے ترجمان نے جدہ میں سعودی ولی عہد سے کی ملاقات
🗓️ 25 ستمبر 2022سچ خبریں: ترک صدارتی دفتر کے ترجمان ابراہیم قالن اور ان کے
ستمبر