مغربی کنارے میں ایک اور جنین

مغربی

🗓️

سچ خبریں: مغربی کنارے کے شمال میں واقع بلاطہ کیمپ بتدریج مزاحمتی قوتوں کے جمع ہونے کا ایک اور مقام بنتا جا رہا ہے، ایک ایسا معاملہ جس نے صیہونی حکومت اور فلسطینی اتھارٹی کو بہت زیادہ پریشان کر رکھا ہے۔

دریائے اردن کا مغربی کنارے خاص طور پر پچھلے سال میں پچھلے سالوں کے مغربی کنارے سے کوئی مشابہت نہیں رکھتا بلکہ پہلے اور دوسرے انتفاضہ سے بھی زیادہ مختلف ہے؛ اس طرح کہ ہم صیہونی فوجیوں اور آباد کاروں کے خلاف آتشیں اسلحے کے وسیع پیمانے پر استعمال اور مختلف ناموں اور القابات سے مسلح مزاحمتی گروہوں کے ظہور کا مشاہدہ کرتے ہیں۔

مغربی کنارے میں مسلح مزاحمت کے مرکز کو اس علاقے کے شمال میں واقع جنین کیمپ سمجھا جانا چاہیے، یہ کیمپ جس میں صہیونی فوجی خوف کے ساتھ داخل ہوتے ہیں، اس کیمپ سے نوجوانوں کو بھرتی کرکے جنین بٹالین نے مغربی کنارے کے ماحول کو مسلح مزاحمت کی طرف بدلنے میں اہم اثر ڈالا ہے تاہم صرف جنین بٹالین نے ہی ایسا نہیں کیا بلکہ متعدد مسلح مزاحمتی گروپوں نے پچھلے دو سالوں میں اپنی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سیف القدس 2 ؛اسرائیل کو تباہ کرنے کے لیے 400 ملین عرب میدان میں آئیں گے؟

واضح رہے کہ ان گروہوں میں نابلسکے پرانے حصے میں عرین الاسود گروپ ،جنین میں جہاد اسلامی سے وابستہ جبع بٹالین،حماس سے وابستہ عیاش بٹالین ،الفتح تحریک کے منسلک الاقصیٰ شہداء بٹالین،نورشمس کیمپ میں جہاد اسلامی سے وابستہ طولکرم بٹالین اور طولکرم ریپڈ ری ایکشن بٹالین،اریحا میں جہاد اسلامی سے وابستہ عقبہ جبر بٹالین، الفتح الفتح سے وابستہ موومنٹ سے وابستہ عقبہ جبر کیمپ بٹالین ، صوبہ طوباس میں جہاد اسلامی سے وابستہ طوباس بٹالین ، نابلس کے بلاطہ کیمپ میں بلاطہ بٹالین، جو سرایا القدس کمپلیکس کے تحت جہاد اسلامی کی عسکری شاخ ہے، شامل ہیں۔

حالیہ مہینوں میں فلسطینی میڈیا پر نظر ڈالیں تو اندازہ ہوتا ہے کہ جنین کیمپ، بلاطہ کیمپ سے سامنے آنے والی خبروں کے ساتھ ساتھ اس کیمپ میں کبھی کبھار ہونے والے تنازعات بھی نمایاں طور پر سامنے آئے ہیں، نابلس شہر کے جنوب مشرق میں واقع بلاطہ کیمپ فلسطینی پناہ گزینوں کا سب سے بڑا کیمپ ہے جو 1950 میں قائم کیا گیا تھا، جسے ریلیف اینڈ ایمپلائمنٹ ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں (UNRA) کی مدد حاصل ہے،یہ جنین کیمپ سے 27 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے اور آہستہ آہستہ مغربی کنارے میں مسلح مزاحمت کا ایک اور مرکز بنتا جا رہا ہے۔

16 جون کو برطانوی اخبار ٹائمز نے اس کیمپ کے بارے میں ایک رپورٹ میں لکھا کہ بلاطہ میں معاشی اور انسانی حالات انتہائی خراب ہیں، تقریباً 33000 افراد 250 کیوبک میٹر کے علاقے میں رہتے ہیں اور انتہائی بنیادی ضروری خدمات، صحت اور روزگار کے مواقع کی کمی سے محروم ہیں، اسی سلسلے میں بدھ کی شام کو خود مختار تنظیموں کی سکورٹی فورسز اور صیہونی حکومت کے فوجیوں نے کیمپ میں گھس کر بلاطہ بٹالین کے متعدد ارکان کو گرفتار کیا اور اس گروہ کی فورسز کے ٹھکانوں کو تباہ کیا جس کے بعد ایک فلسطینی نوجوان کو سینے میں گولی لگنے کی وجہ سے ہسپتال لے جایا گیا جبکہ گزشتہ بدھ کو کیمپ کے درجنوں افراد سڑکوں پر آئے اور خود مختار تنظیم اور تنظیم کے سکیورٹی فورسز کے اسرائیلی سکیورٹی اداروں کے ساتھ تعاون کے خلاف نعرے لگائے۔

حال ہی میں فلسطینی ہلال احمر نے مغربی کنارے میں نابلس کے مشرق میں بلاطہ کیمپ پر قابض فوج کے حملے میں تین فلسطینیوں کی شہادت کا اعلان کیا،ایک ہفتہ قبل فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا تھا کہ صہیونی فوجیوں نے دو 32 سالہ سعید جہاد شاکر میشہ اور 19 سالہ عدنان وسیم یوسف الاعرج نامی فلسطینی نوجوانوں کو گولی مار کر شہید کر دیا ۔

یاد رہے کہ حال ہی میں جب صیہونی فوجی نابلس کے مشرق (مغربی کنارے کے شمال میں) بالخصوص بلاطہ کیمپ ، اس کے اطراف اور مزار یوسف علیہ السلام کے علاقے میں جمع ہوئے تو ان کے اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان مسلح تصادم شروع ہو گیا جبکہ گزشتہ سال بھی بلاطہ بٹالین کے دستوں نے اس کیمپ کے اردگرد کچھ صہیونی فوجیوں پر فائرنگ کی تھی جس میں دو فوجی شدید زخمی ہوئے تھے۔

محمود عباس کا انتباہ
ان تمام واقعات کی وجہ سے ایک فلسطینی عہدیدار نے محمود عباس کے حکم سے خود فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز کے بلاطہ کیمپ میں مزید موجودگی کی اطلاع دی، انہوں نے اسرائیل ہیوم اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ محمود عباس نے فلسطینی اتھارٹی کے سکیورٹی ادارے سے کہا کہ وہ بلاطہ کیمپ کو جنین کیمپ کی طرح اور مزاحمتی قوتوں کی مسلح سرگرمیوں کا مرکز نہ بننے دیں۔

مزید پڑھیں: صیہونیوں کے خلاف فائرنگ کے واقعات؛20 فلسطینی گرفتار

فلسطینی اتھارٹی کے اس عہدیدار کے مطابق گزشتہ ہفتوں کے دوران شمالی مغربی کنارے میں اس تنظیم کی سکیورٹی فورسز اور فلسطینی مسلح افراد کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر تنظیم کی فورسز کے ہاتھوں جینن کیمپ اور اس کے گردونواح میں مزاحمتی گروپوں کے متعدد ارکان کو گرفتار کرنے کے بعد،ان گرفتاریوں کی وجہ سے ہی فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک نے قاہرہ میں فلسطینی رہنماؤں کے اجلاس میں شرکت نہیں کی جو 31 جولائی کو محمود عباس کی موجودگی میں منعقد ہوا تھا ،اس تنظیم نے اس اجلاس میں شرکت کی شرط حراست میں لیے گئے مزاحمتی تحریک کے افراد کی رہائی رکھی جبکہ بہت سے مبصرین کے مطابق، مغربی کنارے کے حالات پہلے کی طرف کبھی واپس نہیں جائیں گے اور بندوقوں اور دستی بموں کی جگہ اب پتھر نہیں آئیں گے بلکہ ہمیں مغربی کنارے میں مزید جدید ہتھیاروں کی آمد کا انتظار کرنا ہوگا، خاص طور پر چونکہ جنین کیمپ پر صیہونیوں کے حالیہ غیر معمولی حملے نے ثابت کر دیا کہ مسلح مزاحمت اب اس کیمپ تک محدود نہیں ہے۔

یاد رہے کہ اس حملے کے دوران چار بچوں سمیت 12 فلسطینی شہید ہو گئے اور ایک اسرائیلی فوجی اپنے ساتھیوں کی مشتبہ گولی لگنے سے مارا گیا جبکہ مزید 143 فلسطینی زخمی ہوئے جن میں سے 20 کی حالت تشویشناک ہے اور تقریباً 4000 بے گھر ہوئے،قابل ذکر ہے کہ مختلف مزاحمتی گروپوں کی سرگرمیوں میں توسیع نے، جن میں سے ہر ایک کے ارکان کی تعداد 100 سے کم ہے، ایسی صورت حال پیدا کر دی ہے کہ صیہونیوں کو یقین ہو گیا ہے کہ اب ان کے خلاف راکٹ حملے اب صرف غزہ تک محدود نہیں رہیں گے۔

مشہور خبریں۔

صیہونیوں کو اپنے دفاع کے لیے امریکہ کی ضرورت

🗓️ 13 اکتوبر 2024سچ خبریں: ایک صہیونی صحافی بارک راوید نے مقبوضہ علاقوں میں امریکی

اسرائیل کے مستقبل کی کوئی امید نہیں ہے: صہیونی تجزیہ نگار

🗓️ 31 دسمبر 2024سچ خبریں: اسرائیلی تجزیہ نگار عودیہ بشارت نے آج پیر کے روز

دنیا کو ایرانی تیل کی ضرورت ہے: امریکی نائب وزیر خارجہ

🗓️ 20 جولائی 2022سچ خبریں:امریکی نائب وزیر خارجہ نے ایک بیان میں یہ دعویٰ کرتے

بحرین کو یہودی ریاست بنانے کی کوشش

🗓️ 4 ستمبر 2022سچ خبریں:بحرین کے رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے آل خلیفہ

یورپی یونین کی جانب سے صیہونی نئی کابینہ کا خیرمقدم

🗓️ 14 جون 2021سچ خبریں:کونسل آف یورپ کے صدر نے ایک پیغام میں صیہونی حکومت

ایک بار پھر پارٹی دہشتگردوں کے نشانے پر ہے، بلاول بھٹو

🗓️ 1 فروری 2024خضدار: (سچ خبریں) پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور سابق

وفاقی حکومت کا ای پاسپورٹ کے اجرا کا فیصلہ

🗓️ 23 نومبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی حکومت نے شہریوں کی سہولت کے لیے

نیتن یاہو کے ذہن میں پائیدار امن جیسی کوئی چیز نہیں ہے: فیدان

🗓️ 16 مارچ 2025سچ خبریں: غزہ کی صورتحال کے حوالے سے ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے