مراکشی لڑکے ریان اور یمنی بچوں کی کہانی

مراکشی

🗓️

سچ خبریں:  مراکش سے تعلق رکھنے والے 5 سالہ لڑکے ریان نے گزشتہ ہفتے سے بہت سے لوگوں اور دنیا کے میڈیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔

مراکشی لڑکا جس نے خبر بنائی

ریسکیو آپریشن فوری طور پر شروع کیا گیا لیکن ایک طرف جائے وقوعہ پر مٹی کی ڈھیلی اور دوسری طرف کنویں کی تنگی نے ریسکیورز کو کنویں میں داخل ہونے اور لڑکے کو بچانے سے روک دیا۔ تاہم، جب انہوں نے کنویں کی گہرائی میں کیمرہ بھیجنے کے لیے رسیوں کا استعمال کیا، تو انھوں نے ایسی تصاویر حاصل کیں جن میں ریان کو 32 میٹر کی گہرائی میں گرتے ہوئے اور زندہ دکھایا گیا تھا۔

اس صورتحال میں ریسکیورز نے پانی اور خوراک کے ساتھ ساتھ آکسیجن کو کنویں کی گہرائی تک بھیجنے کے لیے رسیوں اور پائپوں کا استعمال کیا تاکہ ریان زندہ بچ سکے۔

اس کے بعد، انہوں نے کنویں کے متوازی کنواں کھودنے کے لیے بلڈوزر کا استعمال کرنے کا فیصلہ کیا، اور اس گہرائی تک پہنچنے کے بعد جہاں ریان پھنس گیا تھا، مرکزی کنویں تک ایک افقی سرنگ کھودی اور اس کے ذریعے لڑکے تک پہنچ گئے۔

امدادی ٹیم نے 5 دن تک 30 میٹر سے زائد کنویں میں رہنے کے بعد ہفتے کی رات مراکشی بچے کو کنویں سے باہر نکالا تاہم وہ زخموں کی شدت کے باعث جانبر نہ ہو سکا اور جان کی بازی ہار گیا۔

بہرحال اس مراکشی بچے کی موت اتنا دردناک واقعہ تھا کہ دنیا بھر میں بہت سے لوگوں نے اس کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ لیکن اس تقریب کا ایک قابل ذکر نکتہ عالمی میڈیا بالخصوص مغربی ایشیائی میڈیا میں اس کی وسیع عکاسی تھی۔

جب سعودی میڈیا کو مراکشی بچے سے ہمدردی!

دریں اثنا، سعودی عرب سے وابستہ ذرائع ابلاغ، نیز جارح اتحاد کے دیگر رکن ممالک جنہوں نے بڑی تعداد میں یمنی شہریوں کا قتل عام کیا، جن میں بچے بھی شامل ہیں، ان ذرائع ابلاغ میں شامل تھے جنہوں نے مراکشی لڑکے ریان کے بارے میں خبریں جاری کیں۔

سعودی عرب کے الحدیث اور العربیہ چینلز ان ذرائع ابلاغ میں شامل تھے جنہوں نے ایک مراکشی بچے کے کنویں میں پھنسے ہونے کی خبر کو بڑے پیمانے پر کور کیا۔ جب کہ یہی میڈیا اور جارح اتحاد سے وابستہ دیگر ذرائع ابلاغ ہمیشہ اس اتحاد کے ہاتھوں یمنی بچوں کی ہلاکت کی خبروں کو سنسر کرتے ہیں۔

جارح اتحاد کے میڈیا میں یمنی بچوں کے قتل کی خبروں کو سنسر کرنا

اس تناظر میں جب کہ ملک کے مختلف حصوں بالخصوص صعدہ اور صنعا میں یمنی شہریوں کے خلاف جارح اتحاد کی جارحیت کی شدت گزشتہ چند ہفتوں کے دوران اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے یمن کے انٹرنیٹ نیٹ ورک کو منقطع کر دیا ہے۔

یہاں تک کہ ہالی ووڈ کے ایک نامور اداکار نے ٹویٹ کیا کہ میں ابھی تک یہ جاننے کی کوشش کر رہا ہوں کہ کس طرح سعودی عرب، امریکہ اور متحدہ عرب امارات نے یمن میں ہر قسم کی ہلاکتوں کو انجام دینے کے لیے یمنی انٹرنیٹ کو بند کیا۔ یہ کہیں بھی اہم خبر نہیں بنی جبکہ انٹرنیٹ بند ہے۔ میں نہیں جانتا کہ میں کیا کہوں میری زبان ناکارہ ہے۔

مشہور خبریں۔

پاک چین عسکری قیادت کی ملاقات

🗓️ 12 جون 2022چین(سچ خبریں)چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی سربراہی میں

کراچی تا پشاور ریلوے لائن اپ گریڈیشن منصوبہ تاحال عملی طور پر شروع نہیں ہو سکا

🗓️ 29 ستمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق سی پیک کا حصہ اور

نیتن یاہو ایک ناکام وزیراعظم ہے: صیہونی میڈیا

🗓️ 21 جنوری 2024سچ خبریں:غزہ جنگ میں تل ابیب کی پالیسیوں کی ناکامی اور اس

وزیر اعلیٰ سندھ نے اسٹیل مل بحال کرانے کیلئے روس سے مدد طلب کرلی

🗓️ 11 نومبر 2024کراچی: (سچ خبریں) وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اسٹیل مل

نگران حکومت پنجاب کی صحت کارڈ اسکیم میں کی گئی تبدیلیوں پر حکم امتناع جاری

🗓️ 6 جولائی 2023لاہور: (سچ خبریں) لاہور ہائیکورٹ کے بہاولپور بینچ نے پنجاب کی نگران

یمن میں صیہونی فوجی افسروں کی آمد

🗓️ 23 فروری 2022سچ خبریں:یمنی ذرائع کے مطابق صیہونی حکومت سے وابستہ جاسوسی تنظیم موساد

شام کے خلاف ایک بار پھر صیہونی جارحیت

🗓️ 19 جولائی 2023سچ خبریں:شامی ذرائع ابلاغ نے آج بدھ کی صبح شام کے دارالحکومت

سینٹ کام کا یمنی ڈرون کو روکنے اور تباہ کرنے کا دعویٰ

🗓️ 23 مئی 2024سچ خبریں: مغربی ایشیا میں موجود امریکی سینٹرل ملٹری کمانڈ، جسے سینٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے