سچ خبریں:حال ہی میں سعودی جارح اتحاد نے تمام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بمباری کی، جو یمن کے لیے انسانی امداد اور انسانی خدمات کا واحد راستہ ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ اس جارحیت میں سعودی عرب کا ہدف یمنی عوام پر دباؤ بڑھانا اور محاصرے کو تیز کرنا ہے،ماہرین نے بتایا کہ صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر سعودی جارح اتحاد کا حملہ آل سعود حکومت کے اندرونی بحران اور یمن میں اس کے منصوبوں ، سیاسی اور فوجی مقاصد کی ناکامی کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ سعودی عرب یمن کے خلاف سات سال کی جارحیت کے باوجود کوئی سیاسی یا فوجی فتح حاصل نہیں کرسکا ہے بلکہ اس کے برعکس اسے بہت زیادہ مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے،ماہرین کا کہنا ہے کہ صنعاء کے ہوائی اڈے پر بمباری امریکہ اور برطانیہ کی نگرانی میں کی گئی تھی کیونکہ اس آپریشن میں استعمال ہونے والے طیارے دونوں ممالک کے بنائے ہوئے ہیں اور ان طیاروں کی ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے ان کے معماروں کی نگرانی اور انتظام کی ضرورت ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ صنعا کی افواج کے لیے اس وحشیانہ حملے کو نظر انداز کرنا ناممکن ہے، خاص طور پر جب وہ مأرب کے محاذوں پر پیش قدمی کر رہی ہیں، وہ پیش گوئی کرتے ہیں کہ صنعاء کی افواج کی طرف سے اس جرم کا ردعمل پہلے سے بالکل مختلف ڈیٹرنٹ کی صورت میں ہوگا۔
سیاسی ماہرین نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے یمن پر حملے اور جارحیت کے بغیر کوئی ہدف نہیں چھوڑا جس کی وجہ سے اب اس نے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر حملہ کیا ہے۔