سچ خبریں:فنانشل ٹائمز کے مطابق ایک امریکی دفاعی عہدہ دار نے بتایا کہ یہ ملک اور اس کے اتحادی اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ آیا مستقبل قریب میں لڑاکا طیاروں سمیت مزید جدید ہتھیار یوکرین کو بھیجے جائیں۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق برطاونوی اخبار فنانشل ٹائمز نے ایک نامعلوم امریکی ذریعے کے حوالے سے لکھا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی یوکرین کی طویل مدتی ضروریات پر غور کر رہے ہیں، اس دفاعی عہدہ دار کے مطابق بعض کا خیال ہے کہ یوکرین کو لڑاکا طیارے بھیجنا ایک مناسب اقدام ہو گا، اس طرح اس ملک کی موجودہ طویل مدتی ضروریات کو پورا کیا جا سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق قبل از ایں مغربی ممالک نے پہلے مختلف وجوہات کی بنا پر یوکرین کو لڑاکا طیارے فراہم کرنے سے انکار کر دیا تھا، ان وجوہات میں یوکرین کے پائلٹوں کو تربیت دینے کے لیے درکار وقت، اس ملک میں جدید ہتھیاروں کے نظام کی دیکھ بھال سے متعلق مسائل اور روس کے ساتھ تنازع کے بڑھنے کے خطرے کا ذکر کیا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ ولادیمیر زیلینسکی نے پیر کے روز دعویٰ کیا کہ یوکرین کی افواج نے ستمبر سے لے کر اب تک روس کے زیرِ قبضہ 6000 مربع کلومیٹر کا علاقہ دوبارہ حاصل کر لیا ہے، تاہم ساتھ ہی ایک اور انٹرویو میں یہ بھی تسلیم کیا کہ کیف کے لیے امریکی امداد بند ہونے کی صورت میں روس جنگ جیت جائے گا۔