سچ خبریں:کثیر قطبی دنیا اور نوآبادیاتی نظام کی تباہی کے حوالے سے روسی صدر کی حالیہ تقریر کے پیغامات نیز سعودی وزیر خارجہ کا دورہ ایران، عرب دنیا کے معروف اخبارات کی توجہ کا مرکز ہیں۔
امریکہ کی قیادت میں موجودہ نوآبادیاتی نظام کی تباہی اور ایک نئی کثیر قطبی دنیا کی تشکیل کے حوالے سے روس کے صدر کی حالیہ تقریر نے عرب میڈیا کی توجہ مبذول کرائی ہے۔
دوسری جانب سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کا دورہ گزشتہ 17 سالوں میں کسی سعودی وزیر خارجہ کے تہران کا پہلا دورہ ہے، جس نے تجزیہ کاروں کی توجہ دونوں ممالک کی جانب سے تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کی طرف مبذول کرائی ہے۔
عرب دنیا کے ممتاز تجزیہ نگار عبدالباری عطوان نے رائے الیوم اخبار میں اپنے اداریے میں لکھا کہ سینٹ پیٹرزبرگ کے اجلاس میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی حالیہ تقریر جوہری تقریر تھی جس میں یوکرین کی جنگ میں پیوٹن کی فتح کے احساس نظر آیا،اس طویل تقریر میں انہوں نے جوہری ہتھیاروں یا کم از کم تین بار ان کے استعمال کے بالواسطہ اور بالواسطہ خطرے کا ذکر کیا۔
پیوٹن کی تقریر کا دنیا کو پیغام یہ تھا کہ امریکہ کی قیادت میں اور ایک نئی کثیر قطبی دنیا کے حق میں موجودہ نوآبادیاتی نظام تباہ ہونے کو ہے،اس دنیا میں ڈالر کے تسلط ، تیسری دنیا اور غریبوں کو نظر انداز کرنے کی کوئی جگہ نہیں ہے نیز برکس گروپ کے رکن ممالک اس کا بنیادی ستون ہیں۔
سینٹ پیٹرزبرگ میں پیوٹن کی تقریر یوکرین کی جنگ کے آغاز کے بعد سے ان کی سب سے اہم تقریر تصور کی جاتی ہے اور اس سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ پیوٹن کو یقین ہے کہ وہ اس جنگ میں شکست خوردہ واپس نہیں آئیں گے اور اس جنگ میں جوہری خطرات سنگین ہیں۔
بین علاقائی اخبار القدس العربی نے اپنے ہفتہ وار تجزیے میں شمالی مغربی کنارے کے خلاف صیہونی حکومت کی فوجی دھمکیوں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ فلسطینیوں کے درمیان کیے جانے والے تازہ سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی اکثریت صیہونی قبضے کے خلاف مزاحمت کے لیے بننے والے مسلح گروہوں اپنی مسلح تنظیموں کے حق میں ہیں نیز وہ زیادہ تر فلسطینی مزاحمتی گروہوں کے خلاف مقدمہ چلانے میں فلسطینی اتھارٹی کے اقدامات کو مسترد کرتے ہیں۔
بین علاقائی اخبار العربی الجدید نے فیصل بن فرحان کے دورہ ایران کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ سعودی وزیر خارجہ نے گزشتہ 17 سالوں میں پہلی بار تہران کا دورہ کیا، اس سفر کے دوران انہوں نے ایران کے رہنماؤں سے خطاب کیا اور اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے تعلقات اقوام متحدہ کے چارٹر کی بنیاد پر باہمی احترام اور ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر مبنی ہیں، تہران میں بن فرحان نے علاقائی سلامتی کے شعبے میں مشترکہ تعاون پر زور دیا۔
یہ بھی دیکھیں:یک قطبی نظام کا خاتمہ یا نہ ختم ہونے والی جنگ؟
شام کے اخبار سوری الوطن نے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کے دورہ ایران کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ تہران میں ریاض کا سفارت خانہ اور مشہد میں اس کا قونصل خانہ عیدالاضحیٰ کے بعد اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کریں گے۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے بھی بن فرحان سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات معمول پر آنے پر اطمینان کا اظہار کیا نیز ایران اور سعودی عرب کو خطے کے دو بااثر ممالک قرار دیا۔
سعودی اخبار الشرق الاوسط نے بھی لکھا کہ بن فرحان کے ایران میں ہونے والے مذاکرات واضح اور مثبت تھے، ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کو سعودی عرب کے بادشاہ نے اس ملک کے دورے کی دعوت دی ۔
اس سفر کے دوران سعودی وزیر خارجہ نے باہمی احترام اور دونوں ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
مزید:امریکہ کثیر قطبی دنیا سے بہت خوفزدہ ہے!:امریکی میگزین
شام کے الثورہ اخبار نے لکھا کہ امریکہ ایک نئی کثیر قطبی دنیا کی پیدائش کے موقع پر دنیا پر اپنا کنٹرول کھو چکا ہے اور بین الاقوامی اداروں کے ذریعے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ امریکہ کا یہ اقدام سامراجی ممالک کے لیڈروں کی سوچ کی کمزوری اور دہشت گرد گروہوں کی تشکیل نیز اقتصادی پابندیوں کی پالیسی کے ذریعے دنیا کی اقوام کے وسائل کی لوٹ مار جاری رکھنے کی کوشش کو ظاہر کرتا ہے، دنیا کیوبا، ویتنام، ہیروشیما، افغانستان، عراق اور شام میں امریکہ کے جرائم کو فراموش نہیں کرے گی اور یہ وہ امریکی صدور ہیں جن پر مقدمہ چلنا چاہیے۔
یمنی المسیرہ اخبار نے اس ملک کے وزیر دفاع العاطفی کے حوالے سے لکھا ہے کہ یمنی مسلح افواج اپنی جنگی طاقت اور بحری صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔