حزب اللہ کے خلاف سازش کے پہلو

حزب اللہ

?️

سچ خبریں: عبدالباری عطوان، معروف فلسطینی تجزیہ کار، نے اس الیکٹرانک اخبار کے اداریے میں لبنان کے حالات، خاص طور پر صہیونی ریاست کی جارحیتوں پر روشنی ڈالی ہے۔
انہوں نے لکھا کہ یکشنبے کی شام کو بیروت کے جنوبی ضاحیه میں ایک غیر فوجی عمارت پر اسرائیلی ریاست کے حملے کے کچھ ہی گھنٹوں بعد، لبنان کے صدر جوزف عون نے فرانس کی پارلیمانی وفد سے کہا کہ لبنان کا فیصلہ ہے کہ اسلحہ صرف اور صرف ریاست کے پاس ہو، اور جنگ کی زبان کی طرف واپسی قابل قبول نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ فرانس اور امریکہ، جو جنگ بندی کے معاہدے کے ضامن ہیں، اسرائیل کو لبنان کے خلاف جارحیت روکنے پر مجبور کریں۔
امریکہ اور فرانس اسرائیل کو لبنان پر حملے کی سبز روشنی دیتے ہیں
عطوان نے مزید کہا کہ ہم نہیں جانتے کہ جوزف عون کیسے امریکہ اور فرانس سے یہ مطالبہ کر سکتے ہیں کہ وہ اسرائیل کی جارحیتوں کو روکیں، جبکہ یہ صہیونی حملے جنگ بندی کے ضامن ممالک یعنی فرانس اور امریکہ کی سبز روشنی کے ساتھ کیے جا رہے ہیں۔ اسرائیل عملاً ان ممالک اور دیگر مغربی طاقتوں کے فیصلوں پر حاوی ہے۔
ان فلسطینی مصنف نے سوال اٹھایا کہ کیا امریکہ اور فرانس، جو غزہ کی پٹی میں 20 لاکھ انسانوں کے خلاف صہیونی ریاست کی نسل کشی اور بھوک کی جنگ کو بھی لفظی طور پر مذمت تک نہیں کرتے، لبنان کے خلاف اسرائیلی حملوں کو روکنے کے لیے کچھ کریں گے؟ آخر انہیں ایسا کیوں کرنا چاہیے؟
مزاحمت کے اسلحے کے خلاف فتنہ اور لبنان میں خانہ جنگی کا منصوبہ
عبدالباری عطوان نے واضح کیا کہ صہیونی ریاست کے جنگی طیارے اب لبنان کی فضائی حدود کو روزانہ کی بنیاد پر توڑ رہے ہیں اور بیروت کے آسمان میں گشت کر رہے ہیں۔ لبنانی شخصیات اور عام شہریوں کا صہیونیوں کے ہاتھوں جنوبی بقاع میں قتل عام ایک معمول بن چکا ہے۔ اس کے باوجود، لبنانی حکام، جنہوں نے مزاحمت کو جنگ بندی کے معاہدے پر مجبور کیا تھا، اب یہ مانتے ہیں کہ اسرائیلی جارحیتوں کو ختم کرنے کے لیے مزاحمت کو فوری طور پر غیر مسلح کرنا ہوگا اور اسلحہ ایک ایسی فوج کے حوالے کرنا ہوگا جو 70 سال سے لبنان کے عوام کی حفاظت میں ناکام رہی ہے۔
نتانیاہو کابینہ کا بیروت ضاحیه پر حملے کا جواز
مضمون میں زور دیا گیا کہ صہیونی ریاست کی جانب سے جنگ بندی کے معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی اور لبنان کے خلاف خونریز جارحیتیں، جو اب تک 3,028 سے تجاوز کر چکی ہیں، ہمارے لیے حیرت انگیز نہیں۔ نہ صرف اس لیے کہ ہم امریکہ اور صہیونی ریاست کے معاہدے کی پاسداری پر یقین نہیں رکھتے تھے، بلکہ اس لیے بھی کہ ہم نے بارہا اس شق کے خلاف خبردار کیا تھا جو لبنان کی فضائی اور زمینی حدود کے تحفظ کو صہیونیوں کے خلاف کسی بھی خطرے کے بہانے توڑنے کا اختیار دیتی ہے۔
عطوان نے نشاندہی کی کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ جن جماعتوں نے جنگ بندی کے معاہدے پر فوری دستخط کی وکالت کی تھی، وہ ہم پر سخت تنقید کر رہی تھیں کہ یہ معاہدہ لبنان کو مشرق وسطی کے موتی کی طرح اپنے سنہری دور میں واپس لے جائے گا۔ دوسری طرف، نتانیاہو کی کابینہ نے بیروت ضاحیه پر حالیہ حملے کو جواز دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ حزب اللہ کے میزائل گوداموں کو نشانہ بنا رہی تھی، جبکہ ہم اور ضاحیه کے بیشتر رہائشیوں نے وہاں ایک بھی میزائل کا کوئی ثبوت نہیں دیکھا، نہ ہی بمباری کے دوران کسی میزائل کے دھماکے کی آواز سنی گئی۔
فوج، عوام اور مزاحمت کا اتحاد ہی لبنان کی نجات کا راستہ
عطوان نے واضح کیا کہ صہیونی ریاست اپنے تخریبی کردار کو جاری رکھے ہوئے ہے، اور اس کے حملے اور دہشت گردی لبنان کے خلاف جاری رہیں گے، چاہے امریکہ اور فرانس جوزف عون اور نواف سلام کی درخواستوں پر کوئی عملدرآمد کریں یا نہ کریں۔
مضمون کے اختتام پر کہا گیا کہ لبنان کو بچانے کا واحد راستہ عوام، فوج اور مزاحمت کا اتحاد ہے۔ مزاحمت کی فوجی و سیاسی صلاحیتوں کو مضبوط کرنا ہوگا تاکہ ملک کو دشمن کے خطرات سے محفوظ رکھا جا سکے، نہ کہ اسے غیر مسلح کر دیا جائے۔ گزشتہ دہائیوں میں ثابت ہوا ہے کہ مزاحمت ہی وہ واحد طاقت ہے جو اسرائیلی جارحیت کو روک سکتی ہے، لبنان کی تمام زمینوں کو آزاد کرا سکتی ہے، اور نتانیاہو اور اس کے جنرلوں کی ناک خاک میں ملا سکتی ہے، جیسا کہ 2000 اور 2006 میں ہوا تھا۔
ہم امید کرتے ہیں کہ لبنان کی حکومت اور عوام مزاحمت کے ساتھ متحد ہو کر اپنے ملک کو بچائیں گے۔

مشہور خبریں۔

ہم مناسب وقت پر اسرائیل کو جواب دیں گے: حزب اللہ

?️ 30 جنوری 2025سچ خبریں: لبنان کی پارلیمنٹ میں مزاحمتی دھڑے کی وفاداری کے سربراہ

وزیراعظم کی مسیحی برادری کو مذہبی تہوار کی مبارکباد

?️ 25 دسمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے مسیحی برادری کو مذہبی تہوار

کیا نواز شریف آرمی چیف کو برطرف کر سکتے تھے؟

?️ 26 جون 2024سچ خبریں: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا

شمالی وزیرستان: احتجاج کے دوران فائرنگ سے محسن داوڑ زخمی، 3 پولیس اہلکار شہید

?️ 10 فروری 2024شمالی وزیرستان: (سچ خبریں) شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں انتخابی

دماغی مسائل کے باعث 10 ہزار برطانوی فوجی نوکری سے برطرف

?️ 2 جنوری 2022سچ خبریں:ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق عراق اور افغانستان پر حملے

پرویز الہٰی نے اعتماد کا ووٹ نہیں لیا اس لیے وہ آئینی طور پر وزیراعلیٰ نہیں رہے، وزیرداخلہ

?️ 22 دسمبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ

امریکہ یوکرین کو ہتھیاروں کی ترسیل کم کرے:ٹرمپ

?️ 4 فروری 2023سچ خبریں:سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ واشنگٹن کو یوکرین

ٹرمپ خطے میں کس لیے آیا ہے ؟

?️ 14 مئی 2025سچ خبریں: عبدالباری عطوان، الرائی الیوم کے ایڈیٹر ان چیف اور ممتاز فلسطینی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے