سچ خبریں:شامی حکومت مخالفین کے باخبر ذرائع نے بتایا کہ ترکی نے اس ملک کے پناہ گزینوں کی واپسی کے لیے قطر کو شمالی شام کی تعمیر نو میں اپنا شراکت دار قرار دیا جس اس کی دو وجوہات ہیں؛پہلی ترک انتخابات سے متعلق ہے اور دوسری دوحہ کی دمشق کے ساتھ مفاہمت کی خواہش کی وجہ ہے۔
لبنانی اخبار الاخبار نے اپنے ایک تجزیے میں قطر کے بارے میں ترک حکام کے بیانات اور اس ملک کی جانب سے شمالی شام میں شامی پناہ گزینوں کے لیے مکانات کی تعمیر سمیت تیار کردہ فریم ورک پر تبصرہ کیا ہے، لبنان کی حزب اللہ کے قریبی سمجھے جانے والے اس اخبار نے ابتدائی طور پر M4 روڈ (حلب سے لاذقیہ تک) کے قریب واقع علاقے جبل الزاویہ میں شدت پسند گروپوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کے بارے میں فیلڈ ذرائع کا حوالہ دیا اور اسےگزشتہ چھ ماہ میں ایک اہم صورتحال قرار دی،خاص طور پر جبکہ ترکی ایران، روس، شام اور ترکی کے چار فریقی اجلاس کی حتمی تاریخ کا انتظار کر رہا ہے تاکہ مسودے کا جائزہ لیا جا سکے،ایسا مسودہ جسے سکیورٹی اور ملٹری کمیٹیاں دمشق اور انقرہ کے درمیان پیچیدہ مسائل کے حل کے لیے روڈ میپ (اگر حتمی معاہدہ ہوا) بننے کے لیے تیار کریں گی۔
شامی حکومت مخالف ذرائع نے ترک حکام کی جانب سے شامی پناہ گزینوں کے لیے دوبارہ آبادکاری کے علاقے قائم کرنے کے لیے انقرہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے قطر کا شکریہ ادا کرنے کی دو وجوہات کا حوالہ دیا ہے ،الاخبار کے مطابق ان ذرائع نے کہا کہ اس مرحلے پر قطر کا ذکر کیوں کیا گیا ہے؛ ایک تو انتخابات تھے اور اس کا مقصد ترک ووٹروں کو یقین دلانا تھا کہ شام کی تعمیرنو کے لیے رقم ان کی جیبوں سے ادا نہیں کی جائے گی تاکہ کہیں ایسا نہ ہو کہ اس سے ان نتائج پر اثر پڑے جو اردگان ترک انتخابات سے چاہتے تھے، دوسری وجہ یہ ہے کہ ترکی کے شام سے قریب آنے کی کوشش کرنے بعد قطر بھی اس ملک کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھانے کی شدید خواہش رکھتا ہے۔
مذکورہ ذرائع کے مطابق حال ہی میںحلب کے ریف علاقہ میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں کمانڈروں اور مسلح گروپوں کے سربراہان نے شرکت کی اور اس دوران تحریر الشام گروپ سے نمٹنے کے لیے آپریشن روم کی تشکیل، یا سابقہ النصرہ فرنٹ گروپ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شامی حزب اختلاف کے ذرائع کے مطابق یہ تحریکیں ترکی کی اپوزیشن گروپوں کے لیے ایک تنظیمی ڈھانچہ تشکیل دینے کی سابقہ خواہش کے مطابق تھیں تاکہ افراتفری کو روکا جا سکے اور شامی مہاجرین اور بے گھر افراد کی واپسی کے لیے علاقے تیار کیے جا سکیں،اس رپورٹ کے مطابق ترکوں نے مخالف گروہوں سے کھلے عام کہا کہ وہ تحریر الشام گروپ کے سربراہ ابو محمد الجولانی کی طرح کریں جس نے حلب ریف کی کمان سونپ دی۔