🗓️
سچ خبریں:ترکی اور شام میں آنے والے عظیم زلزلے کی خبروں کو کوریج دینے میں دوہرا معیار اپنانے کے ساتھ ساتھ مغرب اور امریکہ سے وابستہ میڈیا توہین آمیز مواد شائع کرکے زلزلہ زدگان پر پڑنے والی عظیم مصیبت کا مذاق اڑا رہا ہے۔
اگرچہ شام میں زلزلے سے ہونے والے جانی اور مالی نقصانات کی شدت ترکی میں ہونے والے نقصانات سے کم نہیں ہے لیکن عالمی میڈیا نے شروع سے ہی صرف ترکی میں آنے والے زلزلے پر توجہ مرکوز کی گویا شام میں کچھ ہوا ہی نہیں، دوہرے اور جعلی معیارات اور ٹارگٹڈ سیاسی رجحانات کو اپنانا وہ حقائق ہیں جو ترکی اور شام میں آنے والے زلزلے کے بارے میں مغربی اور امریکی میڈیا کی رپورٹوں، کالمز، خبروں، تصاویر اور ویڈیوز سے ظاہر ہوتے ہیں، دوہرے معیار کے علاوہ ترکی اور شام دونوں کے متاثرین کے ساتھ نمٹنے میں مغربی میڈیا کا غیر انسانی اور غیر اخلاقی رویہ بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔
ترکی اور شام میں زلزلے کی خبریں نشر کرنے میں مغرب کا دوہرا معیار
المیادین چینل نے شام میں آنے والے خوفناک زلزلے کی خبروں کی کوریج کرنے کے لیے اپنے رپورٹر رامیا الابراهیم کو حلب بھیجا ہے تاکہ اس عظیم زلزلے کے دوران پیش آنے والے واقعات کی حقیقت معلوم ہو سکے، المیادین کے رپورٹر کا کہنا ہے کہ شام میں خاص طور پر اس کے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے لیے میڈیا کی وسیع حمایت کی ضرورت ہے کیونکہ ہم شام میں ایک بہت بڑی انسانی تباہی کا سامنا کر رہے ہیں لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ عالمی میڈیا اس میدان میں غائب ہے اور شام کے زلزلے کے بارے میں میڈیا میں جو کچھ چھایا جا رہا ہے وہ حقیقت کا صرف 5 فیصد ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مغربی میڈیا نے شام میں آنے والے خوفناک زلزلے کی خبروں کو تباہ کن زلزلہ کے عنوان سے یاد کیا لیکن جب ہم تباہ کن کہتے ہیں تو ظاہر ہے کہ بہت سی رہائشی عمارتیں تباہ ہوئیں اور بہت بڑی انسانی تباہی واقع ہوئی، تو پھر کیوں؟ میڈیا کوئی ایکشن لیتا ہے، وہ شامی عوام کے ساتھ ہونے والی آفت کو درست طریقے سے کور کرنے کے لیے کیوں کچھ نہیں کرتا؟ رامیا الابراہیم نے اس تناظر میں کہا کہ یہاں ہمیں ترکی اور شام میں زلزلے کی خبروں کی میڈیا کوریج کی سطح پر دوہرے معیار کا سامنا ہے، جہاں عالمی میڈیا ترکی میں آنے والے زلزلے کی خبروں کو لمحہ بہ لمحہ نشر کر رہا ہے وہیں شام میں ایسا نہیں ہوتا۔
المیادین کے رپورٹر نے امریکی پابندیوں اور بین الاقوامی اداروں نیز بڑے ممالک کی جانب سے امداد نہ کیے جانے کے نتیجے میں شام کے زلزلہ زدگان کو درپیش بہت سے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شام میں اس تلخ انسانی حقیقت کے درمیان ہم جن مسائل سے دوچار ہیں ان میں بڑے میڈیا کی غیر موجودگی اور ان کی شرکت کا نہ ہونا ہے، عالمی میڈیا کی جانب سے شام میں زلزلے کی خبروں کو نشر نہ کرنے کے ساتھ ساتھ اس ملک کے زلزلہ زدگان کی کم سے کم سطح پر مدد کرنے کے لیے انسانی اور اخلاقی اور قانونی اقدامات دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
رامیا الابراہیم نے حلب میں کہا کہ اس سانحے نے تمام شامی عوام کو متاثر کیا ہے، وہ طبی اور امدادی سامان کہاں ہے جو ان کے بقول گوداموں میں رکھا گیا ہے؟ اگر یہ سامان واقعی گوداموں میں موجود ہے اور دروازے بند ہیں تو یہ ایک المیہ ہے لیکن اگر ایسا سامان موجود نہ ہو تو یہ اس سے بڑا المیہ ہے اور یہاں ہمارا بنیادی سوال یہ ہے کہ شام کو واقعی کس قسم کی امداد بھیجی گئی ہے؟
مغربی میڈیا کی طرف سے زلزلہ متاثرین کی توہین
المیادین چینل کے سیاسی اور بین الاقوامی تجزیہ کار قاسم عزالدین نے کہا کہ مغربی میڈیا اب جو کچھ کر رہا ہے وہ یہ ہے کہ وہ طنزیہ مواد پیش کر کے اس عظیم انسانی المیے کی اہمیت کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، ہم نے دیکھا کہ مسلمانوں کی مقدسات کی مسلسل توہین کرنے والے توہین آمیز اور بے ہودہ فرانسیسی میگزین "چارلی ہیبڈو” نے ترکی اور شام میں آنے والے حالیہ زلزلے کے بارے میں ایک غیر انسانی کارٹون شائع کیا ہے، چارلی ہیبڈو میگزین، جس نے اس سے قبل مسلمانوں کے عقائد کی توہین کرنے والے مکروہ اور بدصورت کارٹون شائع کیے تھے، اس بار ترکی میں زلزلے کے متاثرین کا مذاق اڑایا اور لکھا کہ ترکی کی خستہ حال عمارتوں تصویر کھینچ کر لکھا کہ ٹینک بھیجنے کی ضرورت نہیں۔
قاسم عزالدین نے اس حوالے سے کہا کہ یہ رویہ صرف چارلی ہیبڈو میگزین کے لیے مخصوص نہیں ہے جو انسانوں کی موت اور تکالیف کا ڈھٹائی سے فائدہ اٹھاتا ہے بلکہ یورپ اور امریکہ کی حکومتیں بھی جو شامی عوام کی مدد کرنے میں کوتاہی برت رہی ہیں، ان انسانیت سوز اقدامات میں شریک ہیں جبکہ یہ حکومتیں رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے لیے شام کی مدد کرنے کا دعویٰ کرتی ہیں،انہوں نے بیروت بندرگاہ دھماکے کی تحقیقاتی عمل کو مسخ کرنے کے لیے فرانسیسی میڈیا سمیت مغربی میڈیا کے اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ اس میڈیا نے اپنی بے حیائی ثابت کر دی ہے اور قومیں اب ان پر اعتماد نہیں کرتیں۔
المیادین چینل کے عرب اور علاقائی مسائل کے تجزیہ کار عبدالرحمن نصار نے اس سوال کے جواب میں کہ چارلی ہیبڈو مسلمانوں کے خلاف ہونے والی تمام توہینوں میں سرفہرست کیوں ہے، کہا کہ یہ توہین آمیز میگزین مسلمانوں سے بالعموم اور عربوں سے بالخصوص انتقام لے رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ مغرب اور امریکہ نے اپنے اپنے نقطہ نظر اور مفادات کے مطابق علاقائی خبروں کا احاطہ کرنے کے لیے ڈیٹا بیس اور سوشل میڈیا کا آغاز کیا ہے جس میں فلسطینی صورتحال سے متعلق خبریں شامل ہیں،تاہم بعض اوقات ہم دیکھتے ہیں کہ کھیل کے اصول مغربی ٹربیونز کے ہاتھ سے نکل جاتے ہیں۔
مشہور خبریں۔
نور مقدم کیس کے فیصلے کے بعد ماہرہ خان کا ٹوئٹ
🗓️ 25 فروری 2022کراچی (سچ خبریں) نور مقدم کیس کے فیصلے ملک کی مختلف سماجی
فروری
نیتن یاہو کی اہلیہ کی کئی تقرریوں میں مداخلت: لائبرمین
🗓️ 10 جنوری 2023سچ خبریں:وِگڈور لائبرمین اسرائیل حکومت کے سابق وزیر خزانہ نے دعویٰ کیا
جنوری
بالی ووڈ کے معروف اداکار دلیپ کمار انتقال کرگئے
🗓️ 7 جولائی 2021ممبئی (سچ خبریں)بالی ووڈ کے معروف و مشہور اور شہنشاہ جذبات کہلانے
جولائی
اسرائیل کی فلسطینی مزاحمتی تحریک کو دھمکی
🗓️ 26 اپریل 2021سچ خبریں:صیہونی حکومت نے اقوام متحدہ کے مندوب کے توسط سے حماس
اپریل
متحدہ عرب امارات کی زلنسکی کو اقتصادی پیشکش
🗓️ 6 مارچ 2025 سچ خبریں:ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ متحدہ عرب
مارچ
صیہونیوں کی پابندیوں کے باوجود کتنے فلسطینی مسجد اقصیٰ حاضر ہوئے؟
🗓️ 14 مارچ 2024سچ خبریں: فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی قابضین کی
مارچ
پورا شمالی علاقہ حزب اللہ کے راکٹوں کی زد میں
🗓️ 28 ستمبر 2024سچ خبریں: حزب اللہ اور لبنان کے خلاف صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم
ستمبر
9 فروری کا سورج پاکستان کی ترقی کا سورج ہوگا، مریم نواز
🗓️ 4 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی شیف آگنائزر مریم
فروری