🗓️
سچ خبریں:حالیہ سروے کے مطابق اہم سوال یہ ہے کہ امریکی عوام حتیٰ اس ملک کے موجودہ اور سابق صدر کی پارٹی کے ارکان بھی انہیں دوبارہ وائٹ ہاؤس میں کیوں نہیں دیکھنا چاہتے؟
اگرچہ امریکی صدارتی انتخابات نومبر 2024 کے اوائل میں ہوں گے جس میں ابھی تقریباً ڈیڑھ سال باقی ہے، تاہم حالیہ ہفتوں میں ڈیموکریٹک اور ریپبلکن دونوں جماعتوں کے انتخابی امیدوار اس کی تیاری کر رہے ہیں،حکمران جماعت میں توقع کے مطابق موجودہ صدر جو بائیڈن نے باضابطہ طور پر اپنی امیدواری کا اعلان کر دیا ہے اور دوسری جانب ریپبلکن پارٹی کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس اہم نشست پر قبضہ کرنے کے لیے کمر کس لی ہے، دونوں صدور میں سے ہر ایک کی کئی وجوہات کی بنا پر نہ صرف عوام میں بلکہ ان کی اپنی پارٹی کے اراکین میں بھی بہت کم مقبولیت ہے،این بی سی نیوز کے تازہ ترین سروے میں امریکی عوام کی اکثریت اس ملک کے 2024 کے صدارتی انتخابات میں بائیڈن یا ٹرمپ کی شرکت کے خلاف ہے۔ یہ سروے 14 سے 18 اپریل تک ایک ہزار شرکاء کی موجودگی کے ساتھ کیا گیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ 70 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ بائیڈن مزید چار سال تک وائٹ ہاؤس میں رہیں،یہ تعداد ڈیموکریٹک پارٹی کے ووٹرز کے درمیاں تقریباً 51% تھی،اس کے علاوہ اس سروے کے نتائج کے مطابق 60 فیصد، جن میں ایک تہائی ریپبلکن شامل ہیں، نے کہا کہ وہ اگلے سال ہونے والے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی شرکت کے خلاف ہیں، اب یہ سوال ذہن میں آتا ہے کہ امریکی عوام یہاں تک کہ بائیڈن اور ٹرمپ کی پارٹی کے ارکان بھی اگلے چار سالوں میں انہیں دوبارہ وائٹ ہاؤس میں کیوں نہیں دیکھنا چاہتے؟
بائیڈن کیوں نہیں؟
5 مئی منگل کو بائیڈن نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اعلان کیا کہ وہ آئندہ امریکی انتخابات میں امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیں گے، اس ویڈیو میں انھوں نے اپنے ووٹرز سے کہا کہ وہ انھیں وہ کام مکمل کرنے کے لیے مزید وقت دیں جس کا انھوں نے اپنی صدارت شروع کرتے وقت کیا تھا اور معمر ترین امریکی صدر کی مدت میں مزید 4 سال کی توسیع کے بارے میں اپنے خدشات کو ایک طرف رکھیں جبکہ سروے کے نتائج ان کے دوبارہ جیتنے کے امکانات کو کم قرار دیتے ہیں،این بی سی نیوز کے سروے کے علاوہ جس کا پہلے ذکر کیا گیا تھا،نیو یارک پوسٹ اخبار کے حالیہ سروے سے بھی یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ بائیڈن کا مستقبل تاریک ہے، اس امریکی اخبار کے مطابق، تقریباً دو تہائی ڈیموکریٹک ووٹرز (64%) چاہتے ہیں کہ پارٹی 2024 کی صدارتی دوڑ کے لیے کسی اور امیدوار کا انتخاب کرے، نیویارک پوسٹ کے مطابق جب لوگوں سے پوچھا گیا کہ وہ 2024 میں بائیڈن کے علاوہ کسی امیدوار کو کیوں ترجیح دیں گے تو 33 فیصد نے ان کی عمر کا حوالہ دیا ، 32 فیصد نے ان کی کارکردگی کا حوالہ دیا،12 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ صرف کسی نئے کو ترجیح دیتے ہیں، 10 فیصد کا خیال ہے کہ بائیڈن کافی ترقی پسند نہیں ہیں اور 4 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ ان کے دوبارہ الیکشن جیتنے پر شک کرتے ہیں،80 سالہ بائیڈن یہ بھی جانتے ہیں کہ ان کی سب سے بڑی کمزوری ان کی عمر ہے جو اس وقت امریکی تاریخ کے معمر ترین صدر جانے جاتے ہیں، اگر وہ الیکشن جیت جاتے ہیں تو 85 سال کی عمر تک اس عہدے پر رہیں گے جبکہ گذشتہ سالوں کے دوران وہ جسمانی اور ذہنی مسائل میں بھی مبتلا رہے،اس لیے مقبولیت میں اس کمی کی ایک سب سے اہم وجہ کی ذہنی اور جسمانی کمزوری ہے، جس کا اندازہ اس سلسلے میں ان کی بار بار اور پریشان کن غلطیوں سے لگایا جا سکتا ہے۔
ٹرمپ کو کیوں نہیں؟
پہلے بیان کردہ این بی سی نیوز کے سروے کے علاوہ، ایسوسی ایٹڈ پریس اور یونیورسٹی آف شکاگو ریسرچ سینٹر کے حالیہ سروے سے بھی یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہےکہ ٹرمپ کی امریکی عوام میں مقبولیت کم ہے،اس سروے کے نتائج کے مطابق تقریباً 70% امریکی عوام بالخصوص 44% ریپبلکن نہیں چاہتے کہ ٹرمپ دوبارہ وائٹ ہاؤس واپس آئیں،اس کے علاوہ 93% ڈیموکریٹس اور 63% آزاد نہیں چاہتے کہ ٹرمپ امریکی صدارتی انتخابات کے لیے امیدوار ہوں، اپنی چار سالہ صدارت کے دوران ٹرمپ نے امریکہ کو مختلف بحرانوں سے دوچار کیا، جن میں دنیا میں قانونی حیثیت کا بحران بھی شامل ہے، جس میں کانگریس پر قبضہ کرنے سے لے کر بااثر بین الاقوامی معاہدوں اور تنظیموں جیسے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل، یونیسکو، ایرانی ایٹمی معاہدے سے دستبرداری وغیرہ شامل ہیں ،ٹرمپ کے خلاف مقدمے کی سماعت اور ان کے خلاف 34 الزامات کے ساتھ فرد جرم عائد ہونے سے ان کی مقبولیت میں مزید کمی آئی ہے کیونکہ یہ امریکہ کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ کسی صدر کے خلاف مقدمہ چلایا گیا ہو۔
یاد رہے کہ ان دونوں کے علاوہ مزید امیدوار بھی ہیں جن میں نکی ہیلی، مائیک پینس، لز چینی، سینیٹر ٹیڈ کروز، سینیٹر ٹم سکاٹ، گورنمنٹ گلین ینگکن اور رون ڈی سینٹس شامل ہیں نیز مذکورہ امیدواروں کے علاوہ اس جماعت میں دیگر ممکنہ امیدواروں کے نام بھی نظر آرہے ہیں تاہم ان کے الیکشن جیتنے کے امکانات کم ہیں۔
خلاصہ
حالیہ ہفتوں اور مہینوں میں متعدد پولز کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ بائیڈن اور ٹرمپ کے 2024 کے انتخابات میں دوبارہ وائٹ ہاؤس میں داخل ہونے کا زیادہ امکان نہیں ہے،یہ حقیقت جو پچھلے سال کانگریس کے وسط مدتی انتخابات میں ظاہر ہوئی۔ کانگریس کے وسط مدتی انتخابات کے دوران امریکی عوام نے ظاہر کیا کہ اگرچہ وہ بائیڈن اور ڈیموکریٹس سے مایوس ہیں، لیکن وہ ریپبلکن اسپیکٹرم کے بارے میں بھی پرجوش نہیں ہیں، اس لیے کہ ٹرمپ اہم امیدوار ہیں،ایک ایسے امیدوار جو ان نایاب امریکی صدور میں سے تھے جو صرف چار سال صدر رہے اور اس دوران دنیا کو للکارا اور اندرونی بغاوت نیز کانگریس پر قبضہ کا باعث بنا،اس لیے امریکی میگزین ہل نے لکھا ہے کہ امریکہ کو 2024 کے انتخابات میں صدارت کے لیے بائیڈن اور ٹرمپ کے علاوہ کسی اور آپشن کی ضرورت ہے،دریں اثنا ایک نئے اعتدال پسند امیدوار کے انتخابات جیتنے کا زیادہ امکان ہو سکتا ہے،پارٹی ریکارڈ کے علاوہ بائیڈن اور ٹرمپ کی ذاتی کارکردگی نیز بڑھاپے کو آسانی سے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، ان دونوں کی عمر اگلے چار سالہ مدت کے اختتام تک 80 سال سے زیادہ ہو جائے گی اگر وہ الیکشن جیت جاتے ہیں (بائیڈن 85 اور ٹرمپ 81)،دریں اثنا، اس ملک کی پوری تاریخ میں امریکہ پر حکومت کرنے والے 45 صدور کی اوسط عمر 55 سال تھی اور کئی سروے کی بنیاد پر اس ملک کے لوگ 50 کی دہائی کو صدر کا عہدہ سنبھالنے کے لیے صحیح عمر سمجھتے ہیں۔
مشہور خبریں۔
حاجی آج میدان منیٰ میں
🗓️ 28 جون 2023سچ خبریں:خانہ خدا کے زائرین نے آج 10 ذی الحجہ کو رمی
جون
شام میں دہشت گردوں کی حکومت کو درپیش چیلنجز؛ خانہ جنگی سے لے کر ہمسایہ ممالک کے ساتھ کشیدگی تک
🗓️ 16 دسمبر 2024سچ خبریں:شام پر قابض دہشت گرد گروہ مستقبل قریب میں اپنے داخلی
دسمبر
شام کے خلاف سب سازشیں ناکام ہو چکی ہیں: شامی وزیر خارجہ
🗓️ 30 نومبر 2021سچ خبریں:شام کے وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ شامی فوج کی
نومبر
صہیونی عدالت نے آباد کاروں کو مسجد اقصیٰ جانے کی اجازت دی
🗓️ 21 ستمبر 2022سچ خبریں: صہیونی اخبارمعارف نے لکھا ہے کہ یہ عدالتی فیصلہ
ستمبر
وزراء وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پر برس پڑے۔
🗓️ 14 جون 2022اسلام آباد(سچ خبریں) ملک میں تیل اور بجلی مہنگی کرنے کے بیان پر وفاقی کابینہ کے
جون
عمران خان، آرمی چیف بند کمرے میں بیٹھ کر اپنے گلے شکوے دور کرلیں، اسد عمر
🗓️ 9 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری اسد عمر نے
مئی
ملکی مسائل میں امریکی سفیر کی مداخلت پر عراقی عوام شدید ناراض
🗓️ 26 نومبر 2022سچ خبریں:عراقی عوام نے امریکی سفیر ایلینا رومانوسکی کی عراقی جماعتوں، دھڑوں
نومبر
مگساری نے پھر بائیڈن کے محافظوں کا کام پر لگایا
🗓️ 21 مئی 2022سچ خبریں: سیکرٹ سروس کے دو ایجنٹ جنہیں امریکی صدر جو بائیڈن
مئی