🗓️
سچ خبریں:پی بی ایس کی ویب سائٹ کے مطابق امریکہ ہر سال دوسرے ملک کے لئے اپنی سلامتی، اقتصادی اور انسانی مفادات کے حصول کے لیے اربوں ڈالر مدد بھیجتا ہے۔
2022 میں امریکی غیر ملکی امداد جو بائیڈن انتظامیہ کی مختلف ترجیحات پر مبنی تھی، جس میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا اور کووِڈ 19 کی وبا سے نمٹنا شامل ہے۔ لیکن جب سے اسی سال فروری میں روس نے یوکرین پر حملہ کیا، کیف اب تک امریکی غیر ملکی امداد کا سب سے بڑا وصول کنندہ بن گیا ہے۔
اس وقت کے امریکی صدر ہیری ٹرومین کی انتظامیہ نے دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ کی تعمیر نو کے لیے مارشل پلان کے ذریعے خطیر رقم خرچ کرنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب کسی یورپی ملک نے سرفہرست مقام حاصل کیا ہے۔
جرمن تحقیقی ادارے کیل انسٹی ٹیوٹ فار ورلڈ اکانومی کے مطابق بائیڈن انتظامیہ اور امریکی کانگریس نے جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک یوکرین کو 75 بلین ڈالر سے زیادہ کی امداد دی ہے، جس میں مالی اور فوجی امداد بھی شامل ہے۔
پی بی ایس نے جاری رکھا کہ نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن نیٹو اور یورپی یونین کے بیشتر ارکان سمیت درجنوں دیگر ممالک یوکرین کو بڑے امدادی پیکج فراہم کرتے ہیں۔
امریکہ سے تقریباً 77 بلین ڈالر یوکرین گئے
مندرجہ بالا تصویر سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ نے 4 فروری 1400 سے 9 اگست 1402 تک یوکرین کو کل 76.8 بلین ڈالر کی امداد بھیجی جس میں سے 46.6 بلین ڈالر فوجی امداد ہے۔
اس امداد کا زیادہ تر حصہ سازوسامان اور ہر قسم کے جنگی ہتھیار بھیجنے اور تربیتی کورسز اور معلومات فراہم کرنے پر خرچ کیا گیا ہے جو یوکرائنی کمانڈروں کو روس کے حملے کے خلاف دفاع کے لیے درکار ہے – جس کی دنیا کی طاقتور ترین فوجوں میں سے ایک ہے۔
اس رپورٹ کی بنیاد پر کئی مغربی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یوکرین کو امریکہ اور دیگر اتحادیوں کی فوجی امداد نے روس کے خلاف کیف کے دفاع اور جوابی حملے میں بنیادی کردار ادا کیا۔
امریکہ نے 2023 کے موسم گرما میں اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ اس کے یورپی اتحادی یوکرین کے پائلٹوں کو تربیت دیں گے کہ امریکی ساختہ F-16 لڑاکا طیاروں کو کیسے چلایا جائے اور آخر کار یہ اتحادی کیف کو جنگی طیارے فراہم کریں گے۔
یوکرائن کی جنگ کے انیس ماہ بعد، بائیڈن انتظامیہ نے یوکرین کو دفاعی صلاحیتوں کی ایک طویل فہرست فراہم کی ہے یا بھیجنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں ابرامز ٹینک، طیارہ شکن میزائل، ساحلی دفاعی جہاز، اور جدید نگرانی اور ریڈار سسٹم شامل ہیں۔
جو بائیڈن کی انتظامیہ نے جولائی میں یوکرین کو کلسٹر گولہ بارود فراہم کرنے پر بھی اتفاق کیا تھا۔ چونکہ بہت سے ممالک میں ان گولہ بارود پر پابندی لگائی گئی ہے، اس لیے امریکہ کے اس اقدام پر کئی ردعمل سامنے آئے۔ جب کوئی کلسٹر بم پھٹتا ہے تو یہ بڑے پیمانے پر چھوٹے بموں کو ایک وسیع علاقے میں پھیلا دیتا ہے اور یہ چھوٹے بم برسوں تک شہریوں کی زندگیوں کو خطرہ بناتے ہیں۔
گزشتہ سال اور پچھلی چند دہائیوں کے دوران یوکرین کے لیے امریکی امداد کا دوسرے سرفہرست وصول کنندگان سے موازنہ ظاہر کرتا ہے کہ کیف نے بڑے فرق سے سب سے زیادہ تعاون کیا ہے۔
تاہم، یوکرین کے لیے امریکی امداد کی رقم پینٹاگون کے لیے مختص کیے گئے سالانہ بجٹ یا وال اسٹریٹ بینکوں کو مالی امداد کے لیے محکمہ خزانہ کو فراہم کیے گئے بجٹ کے مقابلے میں کم ہے۔ امریکی مالیاتی بحران کے دوران آٹو کمپنیوں اور دیگر اقتصادی شعبوں نے بہت کم فراہم کی۔
یوکرین میں مغربی قیادت میں جنگ کے آغاز کو ایک سال اور سات ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور ہر روز امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے فوجی امداد اور ہتھیار بھیجنے کی نئی خبریں سننے کو ملتی ہیں۔
مشہور خبریں۔
ہرزوگ اور بلنکن کی ملاقات کے ہیڈکوارٹر کے سامنے اسرائیلیوں کا مظاہرہ
🗓️ 9 جنوری 2024سچ خبریں:منگل کو اسرائیلی مظاہرین نے تل ابیب میں امریکی وزیر خارجہ
جنوری
وزیر اعظم نے 50 ہزار سے کم آمدنی والوں کے اہم اعلان کیا
🗓️ 13 دسمبر 2021لاہور (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے 50 ہزار سے کم آمدنی
دسمبر
وزیر داخلہ کی اپوزیشن کو صلح کی پیش کش
🗓️ 21 مئی 2021اسلام آباد (سچ خبریں)وزیر داخلہ شیخ رشید نے ن لیگ کو صلح
مئی
میں کسی وزیر یا وزیر اعظم کو جواب دہ نہیں ہوں۔ مراد علی شاہ
🗓️ 26 جنوری 2021میں کسی وزیر یا وزیر اعظم کو جواب دہ نہیں ہوں۔ مراد
جنوری
سوڈان میں بغاوت کی شکست
🗓️ 22 نومبر 2021سچ خبریں: سوڈان جس میں 97 فیصد مسلم آبادی ہے اور حال
نومبر
کینیڈا میں نمازیوں پر حملے کی کوشش
🗓️ 20 مارچ 2022سچ خبریں:کینیڈا کی ایک مسجد میں کلہاڑی برادار شخص نے نمازیوں پر
مارچ
پیسہ بہت ہے ،انصاف کیلئے آخری حد تک جاﺅں گی، وجہیہ عامر
🗓️ 26 فروری 2025کراچی: (سچ خبریں) کراچی ڈیفنس میں دوست کے ہاتھوں قتل ہونے والے
فروری
’اسلام آباد، خیبرپختونخوا، پنجاب میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل کرنے پر غور نہیں کیا جارہا‘
🗓️ 21 نومبر 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 24
نومبر