امارات؛ صیہونی توسیع طلبی کا مرکز

امارات

🗓️

سچ خبریں:متحدہ عرب امارات نے صیہونی لیکوڈ پارٹی کی بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کو قبول کر کے حقیقت میں خود کو اس صہیونی پارٹی کی توسیع طلبی کا مرکز بنا لیا ہے جو ایک چونکا دینے والا واقعہ ہے۔

ایمریٹ لیکس نیوز تجزیاتی ویب سائٹ نے متحدہ عرب امارات کی جانب سے صیہونی لیکوڈ پارٹی کی بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس لیکوڈ کے بین الاقوامی بورڈ کے سربراہ ڈینی ڈینن کی صدارت میں دبئی کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں تین دن تک منعقد ہوئی جس کے بعد مقبوضہ فلسطین اور دنیا بھر میں صیہونی اتراتے پھرتے ہیں کہ ایک عرب ملک میں اس جماعت کے نمائندوں کے درمیان تعاون کی مضبوطی نے انہیں سر بلند کر دیا ہے۔

صہیونی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ اس ہفتے ڈینن صہیونی لیکوڈ پارٹی کے 100 ارکان کے وفد کی سربراہی کرتے ہوئے دبئی کے ہلٹن ہوٹل میں ابراہیم معاہدے کی تیسری سالگرہ کے عنوان سے ایک تقریب منعقد کرنے کے لیے اس شہر گئے ، ایمریٹ لیکس کے مطابق صہیونی اجلاس میں اس حکومت کے اداروں کے اعلیٰ حکام، جن میں عالمی صہیونی تنظیم کے سربراہ ،یعقوب ہیگ وِل،یہودی فنڈ کے نام سے مشہور فنڈ کے سربراہ اوگاڈیا لیوسکی بھی شامل تھے جو قابض آباد کاروں کے فائدے کے لیے مقبوضہ فلسطینی اراضی کی ضبطی کا ذمہ دار ہے اس کے علاوہ مختلف ممالک میں مقیم اس جماعت کے درجنوں شعبوں کے سربراہان اور صہیونی منتظمین موجود تھے۔

صہیونی میڈیا نے عالمی صہیونی کانگریس میں لیکوڈ پارٹی پر ڈینن کے مکمل کنٹرول کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانگریس جسے عالمی صہیونی تنظیم ہر سال بیس لاکھ شیکل (صیہونی حکومت کی کرنسی ساڑھے تین شیکل ایک امریکی ڈالر کی شرح سے) کی مالی اعانت فراہم کرتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یہ پارٹی اپنے مراکز میں درجنوں عہدوں پر فائز اپنے ارکان کے لیے دنیا کے مختلف حصوں میں مدد فراہم کرتی ہے۔ اگرچہ ڈینن ذاتی طور پر ان چند لیکوڈ رہنماؤں میں سے ایک ہیں جن کے پاس نیتن یاہو کی کابینہ میں کوئی وزارتی عہدہ نہیں ہے لیکن ان کا عالمی سطح پر لیکود کے اقدامات اور عالمی صہیونی کانگریس میں اس کے آلہ کاروں پر مکمل کنٹرول ہے، دراصل میں ایسا کر کے انہوں نے اس جماعت کا مکمل کنٹرول نیتن یاہو کے ہاتھ میں جانے سے روکا ہے، اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ان کا ایک ذریعہ گزشتہ 15 سالوں کے دوران صہیونی یہودی اداروں میں اپنے لوگوں کے درمیان عہدوں کی تقسیم ہے۔

یہ رپورٹ اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ دبئی میں اس صیہونی کانفرنس کا انعقاد صیہونی حکومت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات اور اتحاد کے اس حد تک گہرے ہونے کو ظاہر کرتا ہے کہ حکمران لیکوڈ پارٹی نے اپنی سالانہ کانفرنس کے لیے دبئی کو جگہ کے طور پر منتخب کیا ہے، ایمریٹ لیکس کے مطابق اگرچہ لیکوڈ پارٹی کے رہنما جو فلسطینیوں اور عربوں کے قتل عام میں ملوث رہے ہیں اور آج قانون سازی کی صورت میں فلسطینی عوام کے خلاف مزید جرائم کے ارتکاب میں مصروف ہیں، لیکن آج وہ ایک عرب ملک کے مہمان ہیں تکہ یہ بین الاقوامی کانفرنس ان کے جرائم کی مزید تصدیق کر دے۔

لیکوڈ پارٹی، جس کی قیادت صیہونی حکومت کے موجودہ وزیر اعظم نیتن یاہو کر رہے ہیں، اس حکومت کی دائیں بازو کی جماعتوں میں سے ایک ہے، جس نے حال ہی میں انتہائی انتہا پسند دائیں بازو کی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کیا ہے، جن کے اصولوں میں عربوں بالخصوص فلسطینی اور مسلمانوں کے ساتھ دشمنی شامل ہے، لیکوڈ پارٹی کا ایک اہم ترین اصول یہ ہے کہ وہ فلسطین کی تمام تاریخی سرزمین کو اس ناجائز صہیونی حکومت کی ملکیت سمجھتے ہیں، اس صہیونی جماعت کے اصولوں میں سے ایک یہ ہے کہ پوری سرزمین فلسطین میں بستیوں کی تعمیر کے عمل کو مزید بڑھایا جائے۔

مشہور خبریں۔

وزرا کی مخالفت، کابینہ رائٹ سائزنگ کے دوسرے مرحلے کی منظوری نہ دے سکی

🗓️ 24 دسمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی کابینہ نے چند وزرا کی مخالفت کی

صدر عارف علوی نے ضمنی فنانس بل کی منظوری دے دی

🗓️ 23 فروری 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فنانس (سپلیمنٹری) بل

بحیرہ عرب میں جہاز تعینات کرنے کا حماس، اسرائیل تنازع سے کوئی تعلق نہیں، پاک بحریہ

🗓️ 8 جنوری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاک بحریہ نے وضاحت کی ہے کہ بحیرہ

غزہ کی صورتحال کے بارے میں UNRWA کی رپورٹ

🗓️ 23 دسمبر 2023سچ خبریں: UNRWA ایجنسی کے ایک ڈائریکٹر نے غزہ کی صورتحال کو

شمالی غزہ کی تصاویر کیا کہہ رہی ہیں؟ سابق صیہونی انتہاپسند وزیر کی زبانی

🗓️ 27 جنوری 2025سچ خبریں:اسرائیلی کابینہ کے مستعفی وزیر ایتمار بن گویر نے شمالی غزہ

ایرانی لڑکی کی موت کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے پس پردہ اغراض و مقاصد

🗓️ 2 اکتوبر 2022سچ خبریں:ایرانی پولیس ہیڈکوارٹر میں مہساامینی نامی لڑکی کی موت مظاہروں کو

فلسطینیوں پر صیہونی حملوں کے بارے میں بن سلمان کا بیان

🗓️ 3 ستمبر 2024سچ خبریں: سعودی عرب کے ولی عہد نے ترکی کے صدر کے

امریکی وزیر خارجہ اور عراقی وزیر اعظم کی ملاقات میں کیا ہوا؟

🗓️ 20 ستمبر 2023سچ خبریں: امریکی وزیر خارجہ اور عراقی وزیر اعظم نے نیویارک میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے