?️
سچ خبریں: الفاشر، سوڈان کے شمالی دارفور ریاست کا مرکز، انسانی المیے کی علامت بن چکا ہے جہاں شہری بتدریج موت کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔
فاسٹ ایکشن فورسز نے عوام کی آخری امیدوں یعنی تکایا (خیراتی مراکز)، باقی ماندہ بازاروں اور اسپتالوں کو تباہ کر کے لوگوں کی مصیبتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ امدادی تنظیمیں بھی شہریوں تک خدمات پہنچانے کے لیے سخت پابندیوں اور جان کے خطرے کا سامنا کر رہی ہیں۔
الفاشر میں بحرانی صورت حال کے پیش نظر زیادہ تر رہائشی اس شہر سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں جو اب ملیشیا کے قبضے میں ہے۔ تاہم، ملیشیا نے شہریوں کے لیے الفاشر سے نکلنے کے تمام راستے بند کر دیے ہیں۔ شمالی سوڈان میں موجود بے گھر افراد نے العربی الجدید سے بات چیت میں معاشی حالت کو المناک قرار دیا ہے۔
لوٹ مار اور بھوک
محاصرے میں گھرے شہر الفاشر میں ملیشیا نے بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہے اور ان تکایا، بازاروں اور روزگار کے چھوٹے ذرائع کو تباہ کر دیا ہے جن پر شہریوں کا روزمرہ کا گزارہ منحصر تھا۔ یہ معلومات ان چند افراد کے بیانات پر مبنی ہیں جو الفاشر سے 60 کلومیٹر دور واقع شہر طویلہ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
فرار ہونے والے ایک شخص جنہوں نے اپنا نام ظاہر نہیں کیا، کا کہنا تھا کہ ہم ہر طرح کے تشدد، بھوک اور قتل عام کا سامنا کر رہے تھے۔ یہاں تک کہ جانوروں سے کھینچی جانے والی ہتھ گاڑیاں، جنہیں بزرگوں اور بچوں نے پناہ کے لیے استعمال کیا تھا، بھی محفوظ نہ رہ سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے جانوروں کو ہلاک کر دیا، درختوں کو نذر آتش کر دیا اور ہمیں جانے سے روک دیا۔ ملیشیا نے ہماری باقی ماندہ جائیدادوں کو لوٹ لیا۔
خاتون نفر محمود کا کہنا ہے کہ وہ اور ان کے بچے گزشتہ جمعرات صورت حال کے بگڑنے کے بعد شہر سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ الفاشر ایک ویران شہر بن چکا ہے، وہاں نقل و حرکت انتہائی خطرناک ہے اور زیادہ تر ممنوع ہے۔ تمام بنیادی سہولیات بشمول پانی اور خوراک کی فراہمی کے مراکز تباہ کر دیے گئے ہیں۔ بازار بند ہیں اور زندگی خاص طور پر بچوں اور بزرگوں کے لیے مشکل ہو گئی ہے۔ انہوں نے ہمارے گھروں کو لوٹ لیا ہے۔
الفاشر میں تکایا (خیراتی مراکز) کے منتظم محمد عثمان کا کہنا ہے کہ تکایا ہی وہ واحد پناہ گاہ تھی جس پر الفاشر کے شہریوں کا انحصار تھا۔ ملیشیا کے داخلے کے بعد، تکایا کی تمام سہولیات تباہ کر دی گئیں، کچھ کام بند ہو گئے، اور بہت سے خدمت گزار ہلاک ہو گئے۔ اس طرح ملیشیا نے جان بوجھ کر لوگوں کو بھوکا مارا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تکایا لوگوں کو دن میں ایک وقت کا کھانا فراہم کرتے تھے، اور کبھی کبھار پانی اور ایندھن کی عدم موجودگی میں دستیاب سبزیاں بغیر پکائے تقسیم کر دی جاتی تھیں۔
الفاشر سے نکلنے کے لیے رقم کی ادائیگی اور خواتین کے ساتھ بدسلوکی
بے گھر افراد کا کہنا ہے کہ فاسٹ ایکشن فورسز کے ملیشیا الفاشر سے نکلنے کی اجازت کے بدلے لوگوں سے لاکھوں پاؤنڈ وصول کرتے ہیں، اور وہ رقم، زیورات یا مواصلاتی آلات حاصل کرنے کے لیے خواتین کی جسمانی تلاشی بھی لیتے ہیں۔ عائشہ اسماعیل انہی خواتین میں سے ایک ہیں جن کا کہنا ہے کہ ہم نے توقع نہیں کی تھی کہ فاسٹ ایکشن فورسز خواتین کی بے حرمتی کر کے رقم اور سونا حاصل کریں گے۔ تمام فرار ہونے والوں کے پاس کچھ نہیں بچا ہے، اور بھوک اور صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کے فقدان نے انہیں تباہ کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صورت حال قابو سے باہر ہو چکی ہے، جہاں خواتین کے پاس ادائیگی کے لیے رقم نہیں ہوتی، وہ فاسٹ ایکشن فورسز کے عناصر کے حوالے دیگر خواتین کو نکلنے کی اجازت کے بدلے کرنے پر مجبور ہیں۔ اقوام متحدہ کی ہائی کمیشن برائے پناہ گیروں (یو این ایچ سی آر) کا کہنا ہے کہ شہر الفاشر میں تشدد میں غیر معمولی اضافہ نے تقریباً 260,000 افراد کو بے گھر کر دیا ہے۔
ا مدادی کارکنوں کو خود ساختہ حراست اور ہراسگی جیسے بڑھتے ہوئے چیلنجز کا سامنا ہے۔ دریں اثنا، بعض اطلاعات کے مطابق تقریباً 15 ٹن میڈیکل سامان الفاشر میں داخلے کے لیے تیار ہے لیکن فاسٹ ایکشن فورسز نے اسے روک رکھا ہے۔ الفاشر سے فرار ہونے میں کامیاب ایک صحت کے عہدیدار نے بتایا کہ اسپتالوں اور صحت مراکز کو تباہ کر دیا گیا ہے، میڈیکل آلات ضائع ہو گئے ہیں اور ادویات لوٹ لی گئی ہیں۔ تمام مریضوں کو اس بہانے ہلاک کر دیا گیا کہ وہ مسلح افواج سے وابستہ جنگی زخمی ہیں۔
ایک صحافی مروان (جو اپنا پورا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتے) نے الفاشر میں انسانی المیے کے بڑھنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شہری پتوں کو کھا رہے ہیں کیونکہ وہاں مناسب خوراک موجود نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ادویات اور یہاں تک کہ سیرم بھی مشکل سے دستیاب ہیں۔ ملیشیا نے گوداموں کو نذر آتش کر دیا، مویشیوں اور گھروں کو لوٹ لیا، اور تمام سہولیات، کنویں، اسپتالوں اور بازاروں کو تباہ کر دیا۔
			Short Link
				Copied
			

مشہور خبریں۔
ایران امریکہ مذاکرات میں پیشرفت پر صیہونی سیاسی و سکیورٹی حلقوں میں شدید تشویش
?️ 25 اپریل 2025سچ خبریں:ایران اور امریکہ کے درمیان جاری مذاکرات میں نمایاں پیشرفت نے
اپریل
صیہونی کنسٹ اراکین کا شمالی غزہ کے تمام بنیادی وسائل تباہ کرنے کا مطالبہ
?️ 4 جنوری 2025سچ خبریں:صیہونی پارلیمنٹ (کنسٹ) اراکین نے شمالی غزہ کے پانی، خوراک اور
جنوری
آلائشیں ٹھکانے لگانے کے بعد شہرکی بڑی شاہرائیں دھوئیں گے۔ میئر کراچی
?️ 8 جون 2025کراچی (سچ خبریں) مئیر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ
جون
جو بایدن کو کینسر ، امریکی رہنماؤں کی ہمدردیاں
?️ 20 مئی 2025سچ خبریں: سابق امریکی صدر جو بایدن کے دفتر کی جانب سے جاری
مئی
برطانوی فوجی کی حزب اللہ کے ساتھ جنگ کے خوفناک تجربے کی داستان
?️ 4 نومبر 2024سچ خبریں:ایک انگریز شہری، جو اسرائیلی فوج میں شامل ہے، نے حزب
نومبر
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے حج پالیسی 2023 کی منظوری دے دی
?️ 7 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)
مارچ
گورنر پنجاب کا آئندہ انتخابات کے بارے میں اہم بیان سامنے آگیا
?️ 13 اگست 2021لاہور(سچ خبریں) گورنر پنجاب چوہدری سرور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے
اگست
اسرائیل حزب اللہ سے شکست کے بعد جنگ بندی کی فکر میں
?️ 22 نومبر 2024سچ خبریں: عبرانی حلقوں کی جانب سے اسرائیلی فوج اور کابینہ پر
نومبر