?️
سچ خبریں:ہارورڈ یونیورسٹی کے محقق نک کمبل نے افریقی براعظم پر اثر انداز ہونے کی سعودی عرب کی خصوصی پالیسی کے بارے میں بتایا۔
یوکرین کے بحران اور توانائی کی منڈیوں پر اس کے اثرات کی وجہ سے سعودی عرب ایک بار پھر عالمی توجہ کے مرکز میں ہے اور اس کے نتیجے میں وہ ماضی کے تنازعات سے ہٹ کر اس موقع کو استعمال کرنے میں کامیاب ہوا اور سفارتی چالوں اور اقتصادی انتظام پر مبنی ایک نیا علاقائی نقطہ نظر اختیار کرلیا۔
ہم اس ارتقاء کو سعودی عرب کی حکمت عملی میں دیکھتے ہیں، خاص طور پر افریقی براعظم میں، جو ایک نئی اقتصادی طاقت بن رہا ہے۔
سعودی عرب کے افریقی ممالک کے ساتھ طویل عرصے سے اچھے تعلقات رہے ہیں اور 55 افریقی ممالک میں سے 40 ممالک کے سفارت خانے ریاض میں ہیں اور سعودی عرب کے 35 افریقی ممالک میں سفارت خانے ہیں۔ اس کے علاوہ 25 افریقی ممالک اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ہیں جن کا مرکزی سیکرٹریٹ جدہ میں ہے۔
سلمان بن عبدالعزیز کے دور سے اب تک متعدد اعلیٰ افریقی حکام نے سعودی عرب کا دورہ کیا ہے۔
دوسری جانب سعودی ترقیاتی فنڈ نے افریقی ممالک میں بڑے بڑے منصوبے لگائے ہیں جس سے افریقی ترقیاتی فنڈ کے مالی وسائل مضبوط ہوئے ہیں۔سعودی ترقیاتی فنڈ کے زیادہ تر قرضے سوڈان، موریطانیہ، سینیگال، الجزائر، کو ادا کیے گئے ہیں۔
افریقہ اور سعودی عرب کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے توقع ہے کہ سعودی عرب اور افریقی ممالک کے رہنماؤں کی اس سال منعقد ہونے والی آئندہ ملاقات میں مزید تعاون کے معاہدوں اور دستاویزات پر دستخط کیے جائیں گے۔
افریقہ کے ساتھ سعودی تعلقات کو مضبوط بنانے سے ریاض کو اہم کمزوریوں پر قابو پانے میں مدد ملی جن میں سب سے اہم خوراک کی حفاظت کا مسئلہ تھا۔
سعودی عرب ان شراکت داروں پر منحصر ہے جو جغرافیائی طور پر اس عرب ملک سے خوراک کی فراہمی میں بہت دور ہیں لیکن اب افریقہ سعودی عرب کی ضرورت کی خوراک اگانے کے لیے ایک زرخیز زمین بن چکا ہے۔
2008 میں آف شور زراعت میں سعودی سرمایہ کاری کے لیے شاہ عبداللہ کے اقدام نے سعودی شہریوں کو افریقہ میں زرعی زمین خریدنے کی ترغیب دی۔ خاص طور پر سعودی سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد ایتھوپیا اور سوڈان میں زرعی زمینوں پر کام کرتی تھی۔
دوسری طرف، 2017 میں، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے جبوتی کے ساتھ فوجی اڈے کے قیام کا معاہدہ کیا، اور کئی دوسرے ممالک کے ساتھ اس طرح کے معاہدے کو دہرانے سے اس کے سرمایہ کاری کے خطے میں ایک اہم سیکیورٹی بیلٹ فراہم ہوا۔
اس کے علاوہ، سعودی عرب زیمبیا کو کم قیمت پر 20 ملین ڈالر کا تیل فروخت کرتا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ سٹریٹجک اہداف کے حصول کے لیے اپنے تیل کے بڑے ذخائر کو استعمال کرتا ہے۔
امریکی محقق نے سعودی عرب کی مذہبی سرگرمیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے افریقی ممالک کو بھاری مالی اخراجات کے ساتھ متاثر کیا اور کہا: اس سب کے علاوہ سعودی عرب افریقی براعظم کے باشندوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے مذہبی پروپیگنڈے کا استعمال کرتا ہے جہاں 446 ملین مسلمان زیادہ تر سنی ہیں۔
خوراک کی فراہمی کی ضرورت نے سعودی عرب کو افریقی مسائل میں مزید تفصیل سے مداخلت کی اور اپنے حریفوں اور سب سے اہم ایران کو مذہبی اور سیاسی پروپیگنڈے سے ختم کرنے کی کوشش کی۔
اس سلسلے میں سعودی عرب افریقہ میں مساجد اور اسلامی مذہبی اداروں کی حمایت کرتا ہے اور اس نے پورے افریقہ میں ایک وسیع نیٹ ورک بنایا ہے جو ریاض کو افریقی ممالک کے معاملات میں مداخلت کی اجازت دیتا ہے۔
مثال کے طور پر سنی مذہبی گروہوں کی اس مالی اور سیاسی حمایت نے نائجیریا میں قبائلی جھگڑوں کو تقویت دی۔
افریقہ میں اثر و رسوخ کے لیے سعودی عرب کا ترکی، مصر اور ایران سے مقابلہ ہے۔ یہ بات دلچسپ ہے کہ مشرقی افریقی ممالک کے مسائل میں سعودی مداخلت قاہرہ کے دائرہ اثر میں داخل ہو رہی ہے۔
اس سے قبل مصر کو سعودی عرب کی جانب سے جبوتی اور ایتھوپیا میں فوجی اڈے قائم کرنے کی کوششوں پر شک تھا۔
اسلامی دنیا (سنی مذہبی ممالک) کی قیادت کے لیے سعودی عرب کے ساتھ مقابلہ کرنے والے ترکی نے افریقہ میں اقتصادی اور فوجی اثرورسوخ کے لیے بہت کوششیں کی ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ تعاون کونسل میں سعودی عرب کا اپنے اتحادی کے ساتھ سخت مقابلہ ہے۔
مشہور خبریں۔
لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو کور کمانڈر پشاور تعینات کردیا گیا ہے
?️ 6 اکتوبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) پاک فوج میں اعلیٰ سطح پر تقرر اور تبادلے
اکتوبر
سعودی عرب میں درجنوں بے گناہ افراد کو سزائے موت دینے کا امکان، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کا شدید رد عمل
?️ 18 جون 2021جدہ (سچ خبریں) سعودی عرب کی جانب سے درجنوں بے گناہ افراد
جون
امریکہ کی خارجہ پالیسی نتین یاہو کے اشاروں پر نہیں چلنی چاہیے:برنی سینڈرز
?️ 25 جون 2025 سچ خبریں:امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ
جون
اتنی عجلت میں تو آرمی ایکٹ میں ترمیم نہیں ہوئی جتنی جلد بازی میں اسلام آباد بلدیاتی قانون میں ترمیم کر دی گئی
?️ 24 دسمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا ہے
دسمبر
فلسطین اور لبنان کے عوام نیتن یاہو کی نسل کشی کا شکار
?️ 29 ستمبر 2024سچ خبریں: وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے اس بات پر زور
ستمبر
حزب اللہ کے ساتھ جنگ میں اسرائیلی فوج میں بڑا خلاء
?️ 9 جنوری 2024سچ خبریں:لبنانی مزاحمت کے دردناک ردعمل کے سائے میں حزب اللہ اور
جنوری
رواں سال عراقی سرزمین پر ترک فوج کی جارحیت
?️ 4 اپریل 2024سچ خبریں: عراقی کوآرڈینیشن فریم ورک اتحاد کے ایک رہنما نے اس
اپریل
کورونا وائرس کے نقطہ آغاز کے بارے میں وائٹ ہاؤس کے پاس کافی ثبوت موجود نہیں ہیں
?️ 28 جون 2021واشنگٹن (سچ خبریں) امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے امریکی انٹلیجنس
جون