کراچی: (سچ خبریں) مرزا گوہر رشید کا شمار پاکستان کے معروف اداکاروں میں ہوتا ہے، وہ ان دنوں اپنی شادی کی خبروں کے حوالے سے مرکز توجہ بنے ہوئے ہیں، گزشتہ دنوں انہوں نے ایک ٹی وی شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے زندگی کی سب سے بڑی خواہش سے متعلق راز پر سے پردہ اٹھایا۔
کچھ عرصہ قبل معروف اداکار گوہر رشید نے ’جیو نیوز‘ کے شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے زندگی کے اہداف اور منفی کردار نبھانے میں پیش آنی والی مشکلات پر بھی بات کی۔
مولاجٹ میں ’ماکھا نٹ‘ کے کردار کے حوالے سے اداکار نے انکشاف کیا کہ فلم میں سب سے بھاری کپڑے ان ہی کے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ بھاری لباس کی وجہ میرے منفی کردار کا تقاضا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مولا جٹ میں جو لباس انہوں نے پہنا تھا اس پر لوہے سے کام کیا گیا تھا، جس میں اداکاری کرنا ایک بڑا چیلنج تھا۔
گوہر رشید نے بتایا کہ سب سے زیادہ مہنگا لباس انہی کا تھا، جسے معروف پاکستانی ڈیزائنر فہد حسین نے ڈیزائن کیا تھا۔
انہوں نے سیٹ پر پھیلائی جانے والی افواہوں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے شوٹنگ کے دوران کو اسٹار کے بار بار واش روم جانے سے تنگ آکر افواہ پھیلا دی تھی کہ واش روم میں اثرات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افواہ پھیلانے کا یہ فائدہ ہوا کہ پھر لوگوں نے واش روم جانا کم کردیا اور کام جلدی مکمل ہوگیا۔
اداکار نے بتایا کہ میں نے دوست کے گھر کام کرنے والے گارڈ سے متاثر ہوکر سندھی کردار نبھایا۔
انہوں نے بتایا کہ جب وہ ایک روز اپنے دوست کے گھر گئے تو وہاں ڈیوٹی پر مامور سندھی گارڈ کے انداز گفتگو سے انہیں سندھی کردار ادا کرنے میں مدد لی۔
گوہر رشید نے عوام سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ کرداروں کو بنیاد بنا کر ان کی شخصیت کے حوالے سے تاثر قائم نہیں کیا کریں۔
منفی کرداروں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں اداکار ہوں، جو کردار ملے اسے بھرپور انداز میں نبھانے کی کوشش کرتا ہوں، تاہم اسے بنیاد بناکر میرے مزاج کا اندازہ نہیں لگانا چاہیے۔
انہوں نے انڈسٹری میں بننے والے ڈراموں میں یکسانیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے یہاں کہانیوں میں اس قدر یکسانیت ہوتی ہے کہ نہ چاہتے ہوئے بھی ایک ہی طرز کے کردار نبھانے پڑتے ہیں۔
زندگی کے مقصد پر بات کرتے ہوئے اداکار کا کہنا تھا کہ میری زندگی کا کوئی خاص مقصد نہیں ہے، ایک وقت تھا جب میں زندگی کے مقاصد اور اہداف سے متعلق بہت سوچتا تھا، بڑے منصوبے بھی بنائے تھے، تاہم وقت کے ساتھ یہ سیکھ لیا ہے کہ جب میرے ہاتھ میں کچھ ہے ہی نہیں، ہر کام اللہ کی رضا سے ہوتا ہے تو میں نے اس کی رضا میں راضی رہنا سیکھ لیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جو اللہ کی رضا میں راضی رہتا ہے وہ انسان کبھی مایوس اور ناخوش نہیں رہتا۔
انہوں نے خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو ہر ظلم کے خلاف ڈٹ جانا چاہیے اور اپنا دفاع یقینی بنانا چاہیے۔
گوہر رشید نے ڈراموں میں خواتین پر دکھائے جانے والی ظلم و ستم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں اس کلچر کے سخت خلاف ہوں، جو بدقسمتی سے ہمارے ڈراموں کا حصہ بن چکا ہے۔