مصر: (سچ خبریں) مصری کامیڈین فنکار و گلوکار باسم رافت محمد یوسف اور سوڈانی فلم ساز و صحافی امجد النور کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو عالمی جرائم عدالت (انٹرنیشنل کرائم کورٹ) میں لے جانے اور وہاں امریکا کی جانب سے اسے بچانے پر تیار کیا گیا گانا انٹرنیٹ پر وائرل ہوگیا۔
باسم رافت محمد یوسف کی جانب سے 7 اکتوبر کو ریلیز کیے گئے گانے کو ’نیتن کا ٹرائل‘ کے نام سے جاری کیا گیا۔
گانے میں باسم رافت محمد یوسف نے عالمی جرائم عدالت کے معزز جج جب کہ امجد النور نے امریکی وکیل کا روپ دھارا ہے۔
گانے کی ویڈیو میں انٹرنیشنل کرائم کورٹ کا منظر دکھایا گیا ہے، جہاں نیتن یاہو کو اس کے نہتے انسانوں کے خلاف جنگی جرائم پر ٹرائل کا سامنا ہوتا ہے۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ نیتن یاہو انتہائی خاموشی سے عدالت میں بیٹھے رہتے ہیں جب کہ عدالت میں موجود درجنوں افراد ”فری غزہ“ اور ”فری فلسطین“ کے بینر لیے کھڑے ہوتے ہیں۔
گانے کی ویڈیو میں عالمی جرائم عدالت کے معزز جج اور امریکی وکیل میں مکالمہ دکھایا گیا ہے اور پوری کارروائی کے دوران نیتن یاہو خاموشی سے بیٹھے دکھائی دیتے ہیں۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ مکالموں کے دوران کس طرح امریکی وکیل عالمی جرائم عدالت کے جج کو پیسوں اور طاقت کی بنا پر قائل کرتے ہیں جو نیتن یاہو کے خلاف کوئی بھی فیصلہ نہیں سنا پاتے۔
ویڈیو میں امریکی وکیل اور دوسرے امریکیوں کو عدالت میں رقص اور تماشا کرتے بھی دکھایا گیا ہے۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح امریکا نیتن یاہو کے جنگی جرائم اور انسانوں کے قتل عام جیسے سنگین جرائم پر پردہ ڈال کر ان کا ساتھ دیتا دکھائی دیتا ہے۔
گانے کے اختتام پر دکھایا گیا ہے کہ نیتن یاہو کے خلاف عدالت کوئی فیصلہ نہیں سناتی، امریکی وکیل اور اس کے حواری عالمی جرائم عدالت کے جج کے ہمراہ جشن مناتے ہیں جب کہ فلسطینیوں کے حق میں بینر اٹھا کر احتجاج کرنے والے لوگ تماشا دیکھتے رہتے ہیں۔
’نیتن کا ٹرائل‘ گانے کو 7 اکتوبر کو ایک ایسے موقع پر ریلیز کیا گیا جب کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطین پر حملوں کو ایک سال مکمل ہوا۔
اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 سے فلسطین پر حملوں کا آغاز کیا تھا اور گزشتہ ایک سال کے دوران اسرائیلی حملوں میں 41 ہزار 909 سے زائد معصوم فلسطینی شہید جب کہ ایک لاکھ کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی حملوں سے 80 ہزار سے گھر مکمل طور پر تباہ جب کہ درجنوں ہسپتال اور اسکول بھی منہم ہوچکے ہیں اور تقریبا غزہ کی پوری پٹی کے لوگ بے گھر ہوچکے ہیں جب کہ اسرائیلی حملوں کا دائرہ کار لبنان تک بڑھ چکا ہے۔