’میں منٹو نہیں ہوں‘ کی وجہ سے لاہور کے کئی کیمپس نے شوٹنگ ممنوع کردی، عتیقہ اوڈھو کا دعویٰ

?️

کراچی: (سچ خبریں) اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈراما سیریل ’میں منٹو نہیں ہوں‘ میں دکھائے جانے والے استاد اور طالبہ کے درمیان رومانوی تعلق کی وجہ سے لاہور کے کئی تعلیمی اداروں نے اپنے کیمپس میں ڈراموں کی شوٹنگ پر پابندی عائد کر دی ہے۔

’میں منٹو نہیں ہوں‘ اپنی کہانی اور کرداروں کی وجہ سے کافی پسند کیا جا رہا ہے، تاہم اسے شدید تنقید کا بھی سامنا ہے۔

ڈرامے میں ہمایوں سعید نے یونیورسٹی کے استاد جب کہ سجل علی نے یونیورسٹی کی طالبہ کا کردار ادا کیا ہے اور دونوں کو رومانوی تعلق میں دکھایا گیا ہے۔

گزشتہ ہفتے ڈرامے کی ایک قسط میں سجل علی اپنی یونیورسٹی کی کلاس فیلو لڑکیوں اور لڑکوں کے ساتھ خود کو اغوا کرنے کا ڈراما رچاتی ہیں اور مطالبہ کرتی ہیں کہ انہیں بازیاب کرانے کے لیے یونیورسٹی کے چانسلر اور ’منٹو‘ یعنی ہمایوں سعید آئیں۔

سجل علی کو اغوا کرنے والے طلبہ کے گروپ سے بات چیت کے لیے یونیورسٹی کے چانسلر اور ہمایوں سعید پہنچتے ہیں، جہاں طلبہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمایوں سعید اپنی طالبہ سجل علی سے عدالت میں جاکر شادی کریں، تبھی ان کا احتجاج ختم ہوگا اور اغوا شدہ سجل علی کو چھوڑا جائے گا۔

طلبہ کی جانب سے ہمایوں سعید اور سجل علی کی کورٹ میریج کے مطالبے کے منظر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور متعدد صارفین نے ڈرامے کے مذکورہ سین پر برہمی کا اظہار کیا۔

عتیقہ اوڈھو نے حال ہی میں ’کیا ڈراما ہے‘ نامی شو میں بتایا کہ ڈراما ’میں منٹو نہیں ہوں‘ میں استاد اور طالبہ کے درمیان رومانوی تعلق نے لاہور میں بحث کا آغاز کیا اور اس کے بعد کئی یونیورسٹیز نے اپنے کیمپس میں ڈراموں کی شوٹنگ ممنوع کردی ہے۔

ان کے مطابق وہ حال ہی میں لاہور سے واپس آئی ہیں اور انہیں معلوم ہوا ہے کہ اس ڈرامے کی وجہ سے تعلیمی اداروں نے فیصلہ کیا ہے کہ اب سے وہ اپنے کیمپس میں ڈراموں کی شوٹنگ کی اجازت نہیں دیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں کا موقف ہے کہ ڈراما سیریل ’منٹو‘ میں غیر مناسب مواد دکھایا گیا ہے، استاد اور شاگرد کے درمیان تعلق بالکل بھی مناسب نہیں اور اب سے کوئی بھی اسکول اپنے کیمپس میں شوٹنگ کی اجازت نہیں دے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ردعمل اس لیے بھی آیا کیونکہ ڈرامے میں کسی کو پڑھتے ہوئے نہیں دکھایا جا رہا اور عجیب سی سرگرمیاں چل رہی ہیں، اس لیے اس ردعمل کا آنا لازمی تھا۔

مشہور خبریں۔

چین: فلسطین کا مسئلہ مشرق وسطیٰ کے بحرانوں کا مرکز ہے

?️ 30 جولائی 2025سچ خبریں: مسئلہ فلسطین کے پرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کے

تل ابیب پر جوابی حملے میں حزب اللہ کا پیغام

?️ 26 ستمبر 2024سچ خبریں: اس حکومت کے حالیہ جرائم کے جواب میں اسرائیلی حکومت

توشہ خانہ کیس: پی ٹی آئی کا اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان

?️ 22 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیئر وکیل لطیف

اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ علاقوں میں الجزیرہ نیٹ ورک کو بند کیا

?️ 6 مئی 2024سچ خبریں: اسرائیلی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم نے اتوار کے روز وزیر

الیکشن کمیشن ممبران کے خلاف عدالتی حکم نہ ماننے پر توہین عدالت کی کارروائی نہیں ہو سکتی

?️ 23 مارچ 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عرفان قادر نے پنجاب اور کے

پشاور بار کونسل کا سپریم کورٹ میں ہائی کورٹ کے ججز کو ترقی نہ دینے پر احتجاج کا اعلان

?️ 28 فروری 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) خیبرپختونخوا بار کونسل نے کہا ہے کہ پشاور

شگفتہ اعجاز کا دوسری محبت کا اعتراف، دوسری شادی پر بھی لب کشائی کردی

?️ 8 مئی 2024لاہور: (سچ خبریں) سینیئر اداکارہ شگفتہ اعجاز نے اعتراف کیا ہے کہ

جب چاہیں اپنی حکومت بنائیں، دھاندلی کریں اور نیوٹرل بن جائیں، یہ فوج کا اختیار ہے؟ فضل الرحمٰن

?️ 9 دسمبر 2022کوئٹہ: (سچ خبریں) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے