سچ خبریں: بالی وڈ میں ستاروں کے لیے مالی مشکلات کا شکار ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے،آئیے چند ستاروں کی زندگیوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں جو ماضی میں مالی بحران کا شکار رہے۔
چندرکانت دیسائی
دیوداس، جودھا اکبر اور لگان جیسی فلموں کے لیے بڑے سیٹ ڈیزائن کرنے والے آرٹ ڈائریکٹر نتن چندرکانت دیسائی مردہ حالت میں اپنے سٹوڈیو سے ملے ہیں اور پولیس کو شبہ ہے کہ نتن دیسائی نے خودکشی کی ہے۔
58سالہ نتن دیسائی نہ صرف آرٹ ڈائریکٹر تھے بلکہ وہ پروڈیوسر اور ڈائریکٹر بھی تھے،بطور ہدایتکار انھوں نے اجنتا اور ہیلو جئے ہند جیسی مراٹھی فلموں کی ہدایتکاری کی،ایک آرٹ ڈائریکٹر کے طور پر انھوں نے نہ صرف فلموں کے سیٹ سجائے بلکہ سیاست دانوں کے لیے بھی کام کیا۔
انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے لے کر ادھو ٹھاکرے تک کی ریلیوں کے لیے بہت بڑا پلیٹ فارم تیار کیا تھا،نتن دیسائی کی لاش ان کے اپنے سٹوڈیو سے ملی جو ممبئی سے متصل رائے گڑھ کے علاقے کرجت میں ہے۔
دیسائی کی بیٹی مانسی نتن دیسائی نے نیوز ایجنسی اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ اُن کے والد کی کمپنی این ڈی ورلڈ آرٹ پرائیویٹ لمیٹڈ نے ایک کمپنی سے ایک ارب 81 کروڑ روپے کا قرض لیا تھا اور 86.31 کروڑ روپے واپس جمع کروائے تھے۔
مانسی نے کہا قرض فراہم کرنے والی کمپنی نے چھ ماہ کا ایڈوانس سود مانگا تھا جو میرے والد نے پوائی میں اپنا دفتر بیچ کر ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بالی وڈ کے معروف جوڑے کا 18 سال بعد الگ ہونے کا فیصلہ
سینیئر صحافی اور فلمی نقاد رام چند سری نواسن کا کہنا ہے کہ نتن دیسائی نے یہ قرض 2016 اور 2018 میں لیا تھا اور جنوری 2020 سے وہ قرض کی قسط ادا کرنے سے قاصر تھے۔
بالی وڈ میں ستاروں کے لیے مالی مشکلات کا شکار ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے،آئیے چند ستاروں کی زندگیوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں جو ماضی میں مالی بحران کا شکار رہے۔
گرو دت
ایسا نہیں ہے کہ فلم انڈسٹری میں کسی کے ساتھ ایسا پہلی بار ہوا ہے،کامیابی کے بعد ایک دردناک انجام، جس میں پیسہ لٹا دیا گیا اور سب کچھ چھین لیا گیا۔ کچھ ایسا ہی گرو دت کے ساتھ ہوا۔
پیاسا صاحب بیوی اور غلام چودھویں کا چاند جیسی بے مثال فلمیں دینے والے گرو دت اس وقت دیوالیہ ہو گئے جب کاغذ کے پھول نامی فلم سینما گھروں میں اپنا جادو نہ دکھا سکی اور زبردست فلاپ ثابت ہوئی۔
اس فلم کی ناکامی نے ان کا دل توڑ دیا، فلم میں بہت پیسہ لگایا گیا تھا، جس کی وجہ سے وہ بہت زیادہ مقروض ہو گئے تھے۔
وہ اس وجہ بے چین تھے لیکن ان کی ہمت اس وقت مزید ٹوٹ گئی جب وہ اپنے آخری دنوں میں اکیلے ہو گئِے۔
اس عرصے کے دوران گرو دت اور ان کی اہلیہ گیتا دت کے درمیان ایسی دراڑ پڑ گئی کہ وہ اپنی بیٹی کے ساتھ الگ رہنے لگے۔ خاندان کی ٹوٹ پھوٹ نے انھیں انتہائی بے بس اور تنہا کر دیا۔
دوسری جانب فلم میں نقصان کی وجہ سے گرو دت مکمل طور پر ٹوٹ چکے تھے۔ 39 سال کی عمر میں گرو دت اپنے ہی بیڈروم میں مردہ پائے گئے۔
منموہن دیسائی
کہا جاتا ہے کہ کئی سپر ہٹ فلمیں دینے والے منموہن دیسائی کا امیتابھ بچن کو سپر سٹار بنانے میں بڑا ہاتھ تھا۔
انھوں نے امیتابھ بچن کے ساتھ امر اکبر انتھونی کاغذ کے پھول، سہاگ دیش پریمی پرورش قُلی مرد اور طوفان جیسی فلمیں کیں، یہ فلمیں ہٹ ہوئیں۔
مزید پڑھیں: بالی وڈ کے معروف اداکار کروڑوں کا دھوکہ کیسے کھا گئے
سینیئر صحافی اور فلمی نقاد رام چند سری نواسن کا کہنا ہے کہ منموہن دیسائی کی زندگی میں ایک ایسا دور بھی آیا جب ان کی فلمیں فلاپ ہونے لگیں، جس کی وجہ سے انھیں شدید جھٹکا لگا،ان کے بیٹے کیتن دیسائی کی پہلی فلم انمول کی ناکامی نے انھیں مزید کمزور کر دیا،فلموں کے فلاپ ہونے کی وجہ سے وہ اندر سے ٹوٹ گئے اور ایک دن اپنے ہی گھر کی بالکونی سے گر کر دم توڑ دیا۔
امیتابھ بچن
امیتابھ بچن بھی زندگی کے اس دور سے گزرے ہیں جب وہ مالی مسائل سے نبرد آزما تھے،بے پناہ دولت اور شہرت کمانے کے بعد امیتابھ بچن کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے ایک وقت میں ان کا سب کچھ گروی تھا۔
سال 1999 میں بگ بی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ دنیا نئے سال 2000 کی آمد کا جشن منا رہی ہے اور میں اپنی بربادی کا جشن منا رہا ہوں۔
رام چند سری نواسن کہتے ہیں کہ امیتابھ کے پاس نہ تو کوئی فلم تھی نہ پیسہ حتیٰ کہ ان کی اے بی سی ایل کمپنی بھی ڈوب گئی تھی، اس کمپنی کے لیے انھوں نے مارکیٹ سے بہت پیسہ اکٹھا کیا تھا اور وہ سارا پیسہ ڈوب گیا تھا، جس کی وجہ سے ان کی حالت مزید بگڑ گئی۔‘
اس دوران دیے گئے اپنے انٹرویو میں امیتابھ نے بتایا ہے کہ کس طرح وہ مشکل میں پھنس گئے اور گھر گھر جا کر کام کا مطالبہ کیا،امیتابھ بچن نے کئی پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز سے کام مانگا، انھوں نے فلم محبتیں کی اور سال 2000 میں کون بنے گا کروڑ پتیسے ٹیلی ویژن پر ایک نئی اننگز کا آغاز کیا۔
اگرچہ سب نے انھیں روکا لیکن وہ اپنے فیصلے پر ڈٹے رہے اور چھوٹے پردے سے اپنے کریئر کا آغاز کیا،کے بی سی کی کامیابی کے ساتھ، ان کی زندگی آہستہ آہستہ پٹری پر واپس آ گئی۔
راج کپور
شو مین کے نام سے مشہور راج کپور اپنے وقت کے ایک کامیاب اداکار، ہدایتکار اور پروڈیوسر تھے،انھوں نے نہ صرف کامیابی کا مزہ چکھا بلکہ انھیں ناکامی اور مالی بحران کا بھی سامنا کرنا پڑا۔
رام چند سری نواسن بتاتے ہیں کہ راج کپور کی زندگی میں بھی ایک وقت ایسا آیا جب ان کا سب کچھ داؤ پر لگا ہوا تھا،فلم میرا نام جوکربنانے کے لیے راج کپور نے مارکیٹ اور لوگوں سے بھاری رقم لی تھی لیکن یہ فلم فلاپ ثابت ہوئی۔
راج کپور نے اپنا سارا پیسہ کھو دیا اور قرض کی ادائیگی کے لیے اپنی تمام تر ملکیت کو بیچنا پڑا،یہاں تک کہ انھوں نے اپنی بہت سی پسندیدہ چیزیں گروی رکھ دیں،مالی بحران کے درمیان انھوں نے کسی طرح پیسے جوڑ کر فلم بوبی بنائی،رشی کپور اور ڈمپل کپاڈیہ کی اس فلم نے ان کی مالی حالت بہتر بنانے میں کافی مدد کی۔
گووندا اور جیکی
80 اور 90 کی دہائی کے سپر سٹار رہنے والے گووندا اور جیکی شروف کی زندگی میں ایک وقت ایسا بھی آیا جب ان کا سب کچھ داؤ پر لگا ہوا تھا،ایک انٹرویو کے دوران گووندا نے بتایا تھا کہ گذشتہ 14 سے 15 سالوں میں انھوں نے انڈسٹری اور بزنس میں بہت پیسہ لگایا ہے۔ لیکن انھیں کروڑوں کا نقصان ہوا تھا۔
رام چند سری نواسن کا کہنا ہے کہ کافی عرصے سے کام نہ ملنے کی وجہ سے گووندا کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ پھر انھیں فلم پارٹنر ملی، جو انھوں نے سلمان خان کے ساتھ کی،یہ فلم ہٹ ہوئی جس کی وجہ سے انھیں دوبارہ انڈسٹری میں کھڑے ہونے کا موقع ملا۔
اسی طرح جیکی شروف کو بھی اپنی زندگی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ان کی اہلیہ عائشہ نے ایک فلم بوم بنائی، جس میں انھوں نے بہت پیسہ خرچ کیا اور یہ سب دیوالیہ ہو گیا،ان کی بیوی ایک اور فلم بنا رہی تھیں۔ جس کا نام گووندا، جیکی اور سلمان کے ساتھ راجو راجا رام تھا جو بند ہو گئی۔
انڈین ایکسپریس کو دیے گئے ایک انٹرویو میں عائشہ شروف نے کہا تھا کہ فلم بوم کی ناکامی کی وجہ سے وہ دیوالیہ ہو گئی تھیں اور پیسے واپس کرنے کے لیے انھیں اپنا گھر بیچنا پڑا تھا۔
کافی ود کرن میں بھی اس کا ذکر کرتے ہوئے عائشہ نے کہا تھا کہ وہ وقت ہمارے لیے بہت بُرا تھا، ہم نے سب کچھ کھو دیا تھا، لیکن پھر جیکی شروف مضبوطی سے میرے ساتھ کھڑے رہے، جب ٹائیگر نے انڈسٹری میں کام کرنے کا فیصلہ کیا تو جب ہم نے شروعات کی تو اس نے مجھے کہا کہ میں آپ کو آپ کا گھر دلا دوں گا اور چند سال بعد ٹائیگر نے وہ گھر خرید کر ہمیں تحفے میں دے دیا، یہ ہمارے لیے بہت بڑی بات تھی۔
شاہ رخ خان
بالی ووڈ کے کنگ آف رومینس کہلانے والے شاہ رخ خان نے اپنی زندگی میں کئی اتار چڑھاؤ دیکھے۔ کامیابی اور ناکامی دونوں شاہ رخ کے ساتھ جڑتی رہیں،رام چند سری نواسن کا کہنا ہے کہ شاہ رخ کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،سال 2010 میں شاہ رخ خان کی فلم را ون فلاپ ہو گئی،شاہ رخ خان نے اس فلم میں بہت پیسہ لگایا تھا اور وہ سب ضائع ہو گیا۔