سچ خبریں: بولی وڈ اسٹار سیف علی خان کی اہلیہ کرینہ کپور نے شوہر پر ہونے والے حملے کے بعد اپنا بیان پولیس کو ریکارڈ کرواتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ’جارحانہ‘ ہونے کے باوجود حملہ آور نے گھر سے ایک چیز تک نہ اٹھائی۔
سیف علی خان پر 16 جنوری کی رات دیر گئے گھر میں گھسنے والے حملہ آور نے چاقو سے حملہ کردیا تھا، جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔
سیف علی خان کو ہنگامی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان کی سرجری کی گئی تھی اور ابھی تک وہ ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور ان کی صحت بدستور بہتری کی جانب گامزن ہے۔
شوہر پر ہونے والے حملے کے بعد کرینہ کپور نے پولیس کو اپنا پہلا بیان 17 جنوری کو ریکارڈ کروایا، جس کی اب کچھ تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق کرینہ کپور نے پولیس کو بیان دیا کہ حملہ آور انتہائی ’جارحانہ‘ انداز میں تھے لیکن اس باوجود انہوں نے گھر سے کوئی چیز تک نہ اٹھائی۔
ان کا کہنا تھا کہ گھر میں زیورات سمیت دیگر قیمتی چیزیں موجود تھیں، جنہیں حملہ آور آسانی سے اٹھا سکتا تھا لیکن اس نے کسی چیز کو ہاتھ نہیں لگایا۔
اداکارہ کا کہنا تھا حملے کے بعد وہ بچوں سمیت حفاظت کی خاطر بہن کرشما کپور کے گھر چلی گئیں جو کہ ان کے گھر سے بالائی منزل پر موجود ہے۔
کرینہ کپور اور سیف علی خان کا گھر مذکورہ عمارت کے گیارہویں فلور پر ہے، پہلے کہ اطلاعات آئی تھیں کہ ان کا گھر ساتویں منزل پر ہے۔
اسی حوالے سے ’ہندوستان ٹائمز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ کرینہ کپور نے 17 جنوری کو اپنی رہائش گاہ پر پولیس کو بیان ریکارڈ کروایا، اس دوران پولیس کے اعلیٰ افسران وہاں موجود تھے۔
پولیس نے سیف علی خان پر ہونے والے حملے کے بعد گزشتہ تین میں ان کے ملازمین اور بیوی کرینہ کپور سمیت مجموعی طور پر 30 افراد کے بیانات ریکارڈ کیے ہیں، تاہم تاحال پولیس کو کوئی کامیابی نہیں ملی۔
بھارتی میڈیا نے 17 جنوری کو خبروں میں بتایا تھا کہ پولیس نے سیف علی خان پر حملہ کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا، تاہم بعد ازاں پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرنے کی خبر کو جھوٹا قرار دیا تھا۔
پولیس نے اداکار پر حملے کی تفتیش اور حملہ آور کی گرفتاری کے لیے جاسوس افسران کی ٹیموں سمیت مجموعی طور پر 20 سے زائد ٹیمیں تشکیل دے رکھی ہیں لیکن اس باوجود پولیس کو تین دن میں کوئی کامیابی نہیں ملی۔