ممبئی (سچ خبریں) بھارت کے معروف نغمہ نگار اور شاعر جاوید اختر نے بھارتی انتہا پسندوں کی طرف سے باحجاب طالبہ مسکان کو ہراساں کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے باحجاب لڑکی کو اس طرح ہراساں کرنا شرم کا مقام ہے۔ مجھے غنڈوں کے اس ہجوم سے نفرت ہے جو لڑکیوں کے ایک چھوٹے گروپ کو ڈرانے کی کوشش کررہے ہیں۔
جاوید اختر نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ میں کبھی بھی حجاب یا برقع کے حق میں نہیں رہا اور اب بھی اپنے مؤقف پر قائم ہوں۔انہوں نے لکھا کہ ’ اس سب کے باوجود مجھے غنڈوں کے اس ہجوم سے نفرت ہے جو لڑکیوں کے ایک چھوٹے گروپ کو ڈرانے کی کوشش کررہے ہیں، اگرچہ وہ اس میں ناکام رہے لیکن کیا یہ ’مردانگی‘ ہے؟ یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے۔
یاد رہے کہ کرناٹک میں باحجاب لڑکی مسکان کو ہندو انتہا پسندوں نے کالج جاتے ہوئے ہراساں کیا تھا جس کے جواب میں لڑکی نے ڈرے بغیر نعرہ تکبیر بلند کیا تھا۔مسکان کی بہادری پر جمعیت علماء ہند کے سربراہ مولانا محمود مدنی نے 5 لاکھ بھارتی روپے انعام کا اعلان کیا۔اس واقعے پر دنیا بھر میں مختلف انداز سے تبصرے اور تجزیے کئے جارہے ہیں، بھارت میں بھی اس پر بحث تیز ہوگئی ہے۔