سچ خبریں: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہمیں اب مذمتوں سے آگے بڑھ کر اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔
قومی اسمبلی میں مقبوضہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حکومت کے خلاف عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ؛ ابعاد اور نتائج
اس موقع پر ارکان قومی اسمبلی نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ سخت سکیورٹی کے باوجود اسماعیل ہنیہ کو ایران میں شہید کیا گیا، وزیراعظم سے مطالبہ ہے کہ وہ او آئی سی کا اجلاس بلائیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی اور دہشت گردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اب صرف مذمت پر اکتفا نہیں کرنا چاہیے بلکہ اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ فلسطین پر مظالم کے خلاف ہمارا ردعمل سب سے کمزور ہے، ہمیں نیتن یاہو کو دہشت گرد اور قاتل قرار دینے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ 31 جولائی کو ایرانی دارالحکومت تہران میں اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں: ترکی کے تل ابیب کے ساتھ تجارتی تعلقات منقطع کرنے کی وجوہات
وہ ایرانی صدر محمود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران میں موجود تھے۔
اس واقعے کے بعد ملک بھر میں یوم سوگ منایا گیا اور غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔