سچ خبریں: یوکرین نے آج جمعرات کو ماریوپول میں ازوفسٹل پلانٹ سے زخمی شہریوں اور جنگجوؤں کے انخلاء کے لیے ایک انسانی راہداری کو فوری طور پر دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ درخواست روس کے وزیر دفاع کی جانب سے شہر پر روسی قبضے کے بارے میں ملک کے صدر کے اعلان کے چند گھنٹے بعد سامنے آئی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق یوکرین کی وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ فیکٹری کی پناہ گاہوں میں سینکڑوں زخمی یوکرینی شہری بچے اور محافظ پھنسے ہوئے ہیں۔ ان کے پاس تقریباً کوئی خوراک پانی یا دوا نہیں ہے۔ عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ازوفسٹل پلانٹ سے فوری انسانی راہداری کی ضرورت ہے۔
ماریوپول کے میئر نے کہا کہ تقریباً 200 شہری جمعرات کو محصور شہر ماریوپول سے نکلنے کا انتظار کر رہے تھے لیکن دوپہر تک کوئی بس نہیں پہنچی۔ روئٹرز کے مطابق، انھوں نے کہا کہ بسوں کے ایک چھوٹے سے قافلے نے بدھ کے روز ماریوپول کے لوگوں کو نکالا اور اب وہ یوکرین کے زیر کنٹرول شہر زاپوریزیا کی طرف جا رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایزوفسٹل پلانٹ سے شہریوں کو نکالنے کا کوئی امکان نہیں ہے جہاں یوکرین کے فوجی تعینات ہیں۔
روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے آج پوٹن کو بتایا کہ پورا شہرسوائے ازوفسٹل سٹیل پلانٹ کے جہاں اب بھی تقریباً 2000 یوکرائنی عسکریت پسند تعینات ہیں روسی افواج نے قبضہ کر لیا ہے۔ روس کے وزیر دفاع نے یہ بھی اعلان کیا کہ روس نے ماریوپول سے 142,000 سے زیادہ شہریوں کو نکال لیا ہے۔ ان کے مطابق شہر میں حالات پرسکون ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کی واپسی ممکن ہے۔