جماعت اسلامی کے دھرنے کے بارے میں بانی پی ٹی آئی کا بیان

جماعت اسلامی کے دھرنے کے بارے میں بانی پی ٹی آئی کا بیان

?️

سچ خبریں: پی ٹی آئی کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے جماعت اسلامی کے دھرنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی نے مہنگائی اور بجلی بلوں کے خلاف دھرنا دے کر زبردست کام کیا ہے اور میں ان کے موقف کی تائید کرتا ہوں۔

عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی سے قبل جی ایچ کیو کے باہر احتجاجی مظاہرے کی پرامن کال کے بیان پر قائم ہوں۔

انہوں نے اپنے بیان کی دوبارہ تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میرے بیان کو ایسے پیش کیا گیا جیسے میں نے 9 مئی واقعات کا اعترافِ جرم کیا ہو۔

یہ بھی پڑھیں: جماعت اسلامی کا دھرنا کب تک جاری رہے گا؟

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے جی ایچ کیو کے باہر پرامن احتجاج سے متعلق تین وی لاگز بھی کیے جبکہ 12 مرتبہ پولیس تفتیش میں بھی جی ایچ کیو کے باہر پرامن احتجاج کا کہہ چکا ہوں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ مجھے قتل کرنے کے لیے 14 مارچ کو میرے گھر پر حملہ کیا گیا، 18 مارچ کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر مجھے قتل کرنے کا پلان تھا، میرے پاس ثبوت ہیں کہ 18 مارچ کو مجھے قتل کیا جانا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پارٹی کو کہا تھا کہ اگر فوج اور رینجرز مجھے گرفتار کریں تو آپ نے جی ایچ کیو اور کنٹونمنٹ کے باہر جا کر پرامن احتجاج کرنا ہے۔

9 مئی کو پرامن احتجاج کے دعوے کے برعکس پرتشدد واقعات کے حوالے سے سوال پر عمران خان نے کہا کہ احتجاج پرامن اس لیے نہیں ہوا کہ ان کا پہلے سے یہ پلان تھا۔

سی سی ٹی وی فوٹیج اس لیے سامنے نہیں لا رہے کیونکہ ہمارے لوگ سی سی ٹی وی فوٹیج میں موجود نہیں اور اب فوٹیجز میں ہماری بے گناہی کے ثبوت ہیں اور کسی اور کے چہرے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاں سے مسئلہ ہوتا ہے وہیں احتجاج ہوتا ہے، پولیس اسٹیشن کے باہر جا کر احتجاج نہیں کیا جاتا۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیجز چوری ہونے پر میں عدالت جا رہا ہوں جبکہ میں خود رینجرز کے خلاف کیس کر رہا ہوں کہ کس طرح سابق وزیراعظم کو ہائی کورٹ کے احاطے سے اغوا کیا گیا، کس نے رینجرز کو آرڈر دیا تھا کہ مجھے گرفتار کریں، کس نے پارٹی چیئرمین کو ڈنڈے مارنے کا حکم دیا تھا۔

عمران خان نے کہا کہ جماعت اسلامی نے مہنگائی اور بجلی بلوں کے خلاف دھرنا دے کر زبردست کام کیا ہے اور میں جماعت اسلامی کے موقف کی تائید کرتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ہمیں جلسے کی اجازت نہیں ملی، ہمارے کارکنان کو گرفتار کیا جاتا ہے، اب اسلام آباد میں اجازت نہ ملنے پر فیصلہ کیا ہے کہ 5 اگست کو صوابی میں بڑا پاور شو کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ 5 اگست کو خیبر پختونخوا اور پنجاب کے بارڈر پر جلسہ کریں گے جس میں ملک بھر سے کارکنان شرکت کریں، صوابی میں جلسہ کر کے دکھائیں گے کہ ملک میں کس پارٹی کی پاور ہے۔

عمران خان نے کہا کہ حکومت نے سوشل میڈیا پر کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا ہے، سوشل میڈیا جمہوری پبلک کی آواز ہے، عوام کی آواز کو ڈیجیٹل دہشت گردی سے نہ جوڑیں۔

انہوں نے کہا کہ 75 سالہ کینسر سروائیور رؤف حسن کو بھی حکومت نے گرفتار کر لیا ہے، سوشل میڈیا کے معاملے پر وہ تفتیش کریں گے جو خود این آر او 2 اور فارم 47 سے حکومت میں آئے ہیں۔ حالیہ بجٹ کے بعد حکومت کی ساکھ ختم ہو چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش ہے کہ فوج اور پی ٹی آئی میں تصادم ہو اور وہی اس معاملے کی تفتیش کریں گے اور تفتیش کے لیے جوڈیشل کمیشن بنائیں گے۔

اصل میں حکومت کو پی ٹی آئی کا خوف ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ تحریک انصاف کو فوج کے ذریعے ختم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ فوج پاکستان کی ہے، مسلم لیگ (ن) یا پیپلز پارٹی کی نہیں۔ اگر فوج فارم 47 کی حکومت کے ساتھ کھڑی ہوگی تو اس کی ساکھ متاثر ہوگی۔

فوج کا فارم 47 والوں کے ساتھ کھڑا ہونا ملک، معیشت اور جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے۔

عمران خان نے کہا کہ کسی بھی ادارے پر تنقید نہیں ہو گی تو ادارہ تباہ ہو جائے گا۔

ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے اپنے دور حکومت میں قانون سازی کروا کر فوج کے خلاف بات کرنے پر سزائیں مقرر کی تھیں، جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ تنقید اور تنقید میں فرق ہوتا ہے۔

ہمارے دور میں کوئی صحافی ملک چھوڑ کر نہیں گیا اور نہ قتل ہوا۔ پرویز مشرف کا لبرل دور اس سے بہتر تھا۔

ایک اور سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ قومی سلامتی کا ادارہ ہو یا کوئی اور ادارہ، ہر ادارے پر تنقید ہونی چاہیے۔

ان ججز کی سوشل میڈیا پر تعریفیں ہو رہی ہیں جنہوں نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ ریکارڈ پر آپ کے بیانات موجود ہیں کہ نیوٹرل جانور ہوتا ہے، آپ پھر کس طرح آرمی چیف سے نیوٹرل رہنے کی اپیل کرتے ہیں، تو عمران خان نے کہا کہ نیوٹرل کا مطلب جانور نہیں بلکہ غیر سیاسی ہوتا ہے۔

نیوٹرل کا لفظ شاید غلط استعمال ہوا اور میرے کہنے کا مقصد ہے کہ فوج آئین کے دائرے میں رہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کے ساتھ جو کچھ ہوا اس میں آرمی چیف کا کردار ہے تو عمران خان نے کہا کہ ہماری پارٹی کو کس نے الیکشن نہیں لڑنے دیا، اسٹیبلشمنٹ کے بغیر یہ نہیں ہو سکتا۔

مزید پڑھیں: جماعت اسلامی کا حکومت پر ڈبل کھیل کھیلنے کا الزام

نواز شریف پر کرپشن کے اتنے کیسز تھے لیکن سب کے سب یکدم ختم کر دیے گئے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ پیپلز پارٹی اور نون لیگ آپ کو فوج سے لڑا رہی ہیں تو حکومت نے آپ کو دوبارہ مذاکرات کی پیشکش کی ہے، آپ مذاکرات کی طرف کیوں نہیں جا رہے؟

عمران خان نے جواب دیا کہ ہم نے مذاکرات پہلے بھی کیے لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ یہ جو کچھ بھی کر رہے ہیں، اس سے ہمیں نقصان نہیں بلکہ ہماری جماعت کو فائدہ ہو رہا ہے۔

مشہور خبریں۔

آئی ایم ایف نئے بیل آؤٹ پیکج کیلئے کئی ظالمانہ شرائط سامنے لے آیا ہے

?️ 28 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ آئی

پی ٹی آئی سرکس واپس آچکا ہے۔ مریم اورنگزیب

?️ 1 جون 2025لاہور (سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور

وزیر خارجہ کا دورہ بھارت دوطرفہ نہیں، شنگھائی کانفرنس کے لیے تھا، دفتر خارجہ

?️ 11 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا

بائیڈن ایران اور سعودی عرب سے تیل مانگتے ہیں: کانگریس

?️ 13 مئی 2022سچ خبریں: اوکلاہوما کے ریاستی نمائندے مارکوِن میلن نے جمعرات کو صدر

نگران وزیر اعظم کا دورہ چین مکمل، مزید معاہدوں پر دستخط

?️ 21 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ چین کا

سینیٹ کی ایسی قرارداد کی کوئی حیثیت نہیں ہے، سیکریٹری سپریم کورٹ بار

?️ 5 جنوری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ بار کے سیکریٹری نے سینیٹ سے

پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولنگ کا عمل جاری

?️ 17 جولائی 2022لاہور:(سچ خبریں) پنجاب اسمبلی کی 20 نشستوں پر ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل

پاکستان اور ازبکستان نے 573کلومیٹرطویل ریلوے منصوبے کو مکمل کرنے کا معاہدہ کیا

?️ 16 جولائی 2021اسلام اباد(سچ خبریں ) پاکستان اور ازبکستان نے کابل کے راستے مزار

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے