?️
سچ خبریں: اطلاعات کے مطابق مریم نواز کی پنجاب حکومت نے امید کے خلاف صوبے کی سول بیوروکریسی اور پولیس میں سیاسی بنیادوں پر تعیناتیوں کا سلسلہ روک دیا ہے۔
یہ اقدام کب تک برقرار رہے گا، اس کا فیصلہ وقت کرے گا، لیکن یہ وہ عمل ہے جس کی پاکستان میں گورننس کو بہتر بنانے کے لیے اشد ضرورت ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے مریم نواز حکومت پر کافی دباؤ ہے کہ پی پی پی کو پنجاب کے ان علاقوں میں، جہاں سے وہ انتخابات میں کامیاب ہوئی، سول انتظامیہ اور پولیس کے افسران اپنی پسند کے لگانے کی اجازت دی جائے، کیونکہ یہی ماضی میں ہوتا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ میں مریم نواز کی بریت کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن اراکین کے درمیان گرما گرم بحث
ہر سیاسی جماعت کے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کی کوشش رہی ہے کہ ان کے علاقوں میں ان کی مرضی کے پولیس اور سول انتظامیہ کے افسران تعینات کیے جائیں تاکہ انتظامیہ اور پولیس ان کے مطابق کام کرے۔
یہ رجحان 80 کی دہائی سے شروع ہوا اور وقت کے ساتھ بڑھتا گیا۔ آج پاکستان کی سول سروس اور پولیس کو بدترین قسم کی سیاسی مداخلت کا سامنا ہے، جس نے ہمارے گورننس سسٹم کو نہ صرف تباہ کیا بلکہ ہر سرکاری ادارے کی کارکردگی کو شدید نقصان پہنچایا۔
اس سے نہ پاکستان کا فائدہ ہوا نہ عوام کا۔ مختلف حکومتوں کے دوران انتظامی اصلاحات کے لیے بنائے گئے کمیشنوں اور کمیٹیوں نے ہمیشہ بیوروکریسی میں تعیناتیوں میں سیاسی اور بیرونی مداخلت کو خراب گورننس اور بدتر سروس ڈلیوری کی وجہ قرار دیا۔ لیکن کسی حکومت نے اس سیاسی مداخلت کو روکنے کے لیے عملی قدم نہیں اٹھایا، بلکہ ہر نئی حکومت میں یہ مداخلت بڑھتی ہی گئی۔
حالانکہ سیاسی جماعتوں نے اپنے انتخابی منشور میں سول سروس کو سیاست اور بیرونی مداخلت سے پاک کرنے کا وعدہ کیا، لیکن یہ وعدہ کبھی وفا نہ ہوا۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی پر پاکستان کی سول سروس کو سیاست زدہ کرنے کی بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ فوجی ڈکٹیٹرز بھی یہی کچھ کرتے رہے، جبکہ تحریک انصاف، جس سے بہت امیدیں تھیں کہ وہ اس عمل کو روکے گی، نے تو بیوروکریسی کو سیاست زدہ کرنے کے تمام ریکارڈ توڑ دیے اور اس کی سب سے بڑی مثال عثمان بزدار کی حکومت تھی۔
اس حکومت کے دوران نہ صرف سول اور پولیس افسران کو ہر چند ماہ بعد تبدیل کیا جاتا تھا، بلکہ یہ بھی الزام لگایا گیا کہ افسران کو رشوت لے کر لگایا اور ہٹایا جاتا رہا۔
ایسے حالات میں مریم نواز حکومت کی طرف سے صوبے میں سرکاری افسران کی تعیناتیوں میں کسی بھی قسم کی بیرونی مداخلت کو روکنے کا فیصلہ اور اس پر عمل درآمد ایک خوش آئند اقدام ہے، جس کی نہ صرف حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے، بلکہ دوسرے صوبوں اور وفاق کو بھی اس پر عمل کرنا چاہیے۔
پیپلز پارٹی کے مطابق جن شرائط کی بنیاد پر انہوں نے ن لیگ کی حکومت کی حمایت کا فیصلہ کیا، ان میں یہ شرط بھی شامل تھی کہ پنجاب کے ان اضلاع میں جہاں پی پی پی نے الیکشن جیتا، ان کے من پسند افسران کو تعینات کیا جائے۔ مریم نواز نے حکومت میں آتے ہی ن لیگ کے ممبران اسمبلی پر واضح کر دیا تھا کہ وہ سرکاری ملازمین کی تعیناتیوں کے سلسلے میں کسی کی سفارش اور مداخلت کو برداشت نہیں کریں گی۔
مجھے یقین نہیں تھا کہ مریم نواز اپنے اعلان پر عمل بھی کر پائیں گی۔ تاہم، چیف سیکرٹری پنجاب اور دیگر اہم افسران نے تصدیق کی کہ سرکاری ملازمین کی تعیناتیوں کے لیے اب سیاسی مداخلت کو روک دیا گیا ہے اور تعیناتیاں رولز کے مطابق متعلقہ اداروں کی طرف سے افسران کے پینل کی بنیاد پر ہو رہی ہیں۔
چیف سیکرٹری نے بتایا کہ ہر اہم تعیناتی کے لیے پینل متعلقہ ادارہ بھیجتا ہے اور وزیر اعلیٰ اس پینل میں موجود افسران کو انٹرویو کی بنیاد پر تعینات کرتی ہیں۔ چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ کسی بھی افسر کو سفارش پر تعینات نہیں کیا جا رہا۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ مریم نواز کب تک اپنے اس فیصلے پر قائم رہتی ہیں۔ اگر واقعی وہ پنجاب کی سول سروس اور پولیس کو غیر سیاسی کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہیں اور بیرونی اور سیاسی مداخلت کو ختم کر دیتی ہیں، تو یہ پاکستان کی گورننس کو بہتر بنانے کی طرف ایک بڑا قدم ہوگا۔
مزید پڑھیں: پیپلزپارٹی کی 15 سال سے سندھ میں حکومت ہے، 15 منصوبے گنوادیں؟ مریم نواز
ڈان اخبار میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق، پی پی پی کو بتایا گیا ہے کہ شہباز شریف اور نواز شریف پیپلز پارٹی کے ساتھ کیے گئے وعدے کو نبھانا چاہتے ہیں، لیکن مریم نواز اس میں رکاوٹ ہیں۔
ن لیگ کے اندر بھی ممبران اسمبلی کو مرضی کے سرکاری افسران نہ لگانے پر کافی پریشانی ہے، لیکن مریم نواز اب تک ڈٹی ہوئی ہیں، جس پر ان کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔
مشہور خبریں۔
کیا الیکشن کمیشن ایک خود مختار ادارہ ہے؟
?️ 13 اگست 2024سچ خبریں: الیکشن کمیشن آف پاکستان ایک خود مختار ادارہ ہے جو
اگست
شہباز شریف پانچ روزہ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
?️ 4 جون 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم محمد شہباز شریف پانچ روزہ سرکاری دورے
جون
کملا ہیرس کے لیے ڈیموکریٹس کی بڑھتی ہوئی حمایت؟
?️ 22 جولائی 2024سچ خبریں: امریکی صدارتی انتخابات کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کے اہم امیدوار جو
جولائی
مذاکرات سے کوئی نہ کوئی بہتر صورتحال نکل آتی ہے، مجھے امید ہے حالات بہتر ہوں گے، پرویز الٰہی
?️ 9 جولائی 2025راولپنڈی: (سچ خبریں) سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ
جولائی
مہنگائی کی بنیاد ن لیگ نے رکھی تھی: شاہ محمود قریشی
?️ 24 جنوری 2021مہنگائی کی بنیاد ن لیگ نے رکھی تھی: شاہ محمود قریشی ملتان(سچ
جنوری
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی، گھریلو سلنڈر کی قیمت میں اضافہ
?️ 1 ستمبر 2021اسلام آباد( سچ خبریں) پاکستان میں وفاقی حکومت نے ایک طرف تو
ستمبر
مضبوط معیشت کے بغیر ملک کی سیکیورٹی ممکن نہیں، معید یوسف
?️ 21 اکتوبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) سابق مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے
اکتوبر
منصوبہ بند شرار ت کا مافیا(1)
?️ 27 جنوری 2023سچ خبریں:آل سعود ظالمانہ قوانین بنا کر اپنے مخالفین کو دبانے کی
جنوری