اسلام آباد: (سچ خبریں) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ کتابیں علم کا خزانہ ہیں ،معاشرے کی حیات نو علم سے ہوتی ہے، علم ہمیں برداشت اور بردباری کا سبق دیتا ہے۔
ہفتہ کو ایوان صدر کے پریس وِنگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کراچی لیٹریری فیسٹیول آف بکس اور لائبریریز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علم کی فراہمی میں لائبریری اہم کردار ادا کرتی ہیں،کتابیں علم کا خزانہ ہیں اور معاشرے کی حیات نو علم سے ہوتی ہے،علم ہمیں برداشت اور بردباری کا سبق دیتا ہے،لائبریریز کو ڈیجیٹائز کرنے کی ضرورت ہے تا کے زیادہ سے زیادہ لوگ مستفید ہوں اور معلومات ریکارڈ کا حصہ بن سکیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی نے ہمیں کتب اور لائبریری سے دور کر دیا ہے،لائبریریز تہذیب کی ترقی کی علامت ہیں۔صدر مملکت نے کہا کہ سلطنت عثمانیہ میں عراق اور اندلس کے مسلمانوں نے لائبریریز کے فروغ کے لئے گراں قدر خدمات سر انجام دی،یورپ کی تاریخ میں بھی لائبریریز اور کتب نے اہم کردار ادا کیا۔صدر نے کہا کہ ہمارے 2 کروڑ 62 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں۔
جب علم عام آدمی کی دسترس سے باہر ہو تو یہ اس کی مثال ہے ۔انہوں نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ کے صدر کو خط لکھا ہے کہ زیورک آرکائیو سے قائد اعظم کے بھائی کی یادشتیں پاکستان کو مُہیّا کی جائیں کیونکہ یہ ہمارا قومی اثاثہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو چاہیے کہ وہ اپنے علم میں اضافہ کریں،نوجوان ایسی کتابیں پڑھنے میں دلچسپی لیں جو مستقبل کی تعمیر میں مددگار ہوں، لائبریریز کا برا ہ راست تعلُّق معاشرے اور ثقافت کی ترقی سے ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ آج کی تیز رفتار دنیا میں ادب کی اہمیت اور بھی واضح ہو گئی ہے،معلومات کے تبادلے کی ضرورت پہلے سے کئی گنا بڑھ گئی ہے۔
Short Link
Copied