کالعدم تحریک لبیک پاکستان نے شیخ رشید پر جھوٹ بولنے کا الزام لگایا

?️

اسلام آباد(سچ خبریں) کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی مرکزی کمیٹی نے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید پر حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان معاملات طے پانے کے بارے میں جھوٹ بولنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرین اب جلد ہی مریدکے سے اپنی اعلان کردہ منزل اسلام آباد کے لیے روانہ ہوں گے۔

تنظیم کی مرکزی کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں ٹی ایل پی کے رہنما سید سرور شاہ سیفی نے کہا کہ ’شیخ رشید نے کل جھوٹ بولا کہ معاملات طے پاگئے ہیں، انہوں نے رات 8 بجے (ہم سے) رابطے کے بارے میں بھی جھوٹ بولا، ان کی طرف سے اب تک کوئی بھی سرکاری اہلکار بشمول شیخ رشید کے، نے ہم سے رابطہ نہیں کیا ہے‘۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز شیخ رشید نے کہا تھا کہ حکومت کو ٹی ایل پی کے مطالبات پر کوئی ’تحفظات‘ نہیں ہیں اور تنظیم کے ساتھ بات چیت کے تمام معاملات پر اتفاق ہے سوائے فرانسیسی سفیر کی بے دخلی کے معاملے پر۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت اور ٹی ایل پی دیگر تمام معاملات پر ایک معاہدے پر پہنچ چکے ہیں اور وہ رات 8 بجے دوبارہ تنظیم سے رابطہ کریں گے۔

شیخ رشید کی جانب سے ٹی ایل پی کے فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کے مطالبے کو پورا نہ کرنے کے اعلان کے بعد ٹی ایل پی نے کہا تھا کہ اس کے کارکن اب اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے۔

ملک بدری کے حوالے سے سرور شاہ سیفی نے کہا کہ فرانس نے حکومتی سطح پر توہین رسالت کا ارتکاب کیا تھا اور اسی طرح ٹی ایل پی موجودہ حکومت سے سرکاری ردعمل کی توقع کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’کیا یہ ریاست مدینہ کے دعویدار فرانس کو جواب دینے سے قاصر ہیں؟ کیا یہ یہودیوں اور عیسائیوں کے اتنے غلام بن چکے ہیں؟‘

ٹی ایل پی کے بیان میں حکومت سے فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کے اپنے معاہدے کو پورا کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور کہا گیا کہ اس تنظیم نے معاہدے کی پاسداری کی اور 40 جانیں گنوانے کے باوجود 3 دن کا وقت دیا۔

سرور سیفی نے کہا کہ اگر مزید خون بہایا گیا تو مطالبات بڑھ جائیں گے اور قوم کو ’اس بے ایمان، جھوٹی اور منافق حکومت سے نجات دلائی جائے گی‘۔

بیان میں کہا گیا کہ ’قوم سے جھوٹ مت بولو، ہمارے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، حکومت مذاکرات میں مخلص نہیں لیکن اگر اب مزید خون بہایا گیا تو بدلا لیا جائے گا‘۔

بیان میں وزیر اعظم کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور کہا گیا کہ ’ان کو عوام سے کچھ لینا دینا نہیں ہے‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’عوام جان لیں کہ یہ بے ایمان نہ ملک کے وفادار ہیں اور نہ ہی قوم کے اور کپتان کو ملک میں انتشار اور افراتفری پھیلانے کے لیے پلانٹ کیا گیا ہے‘۔

بیان میں ایک مرتبہ پھر اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ مزید خونریزی اور جانی نقصان کی ذمہ دار وزیر اعظم اور حکومت پر ہوگی۔اس میں کہا گیا کہ ٹی ایل پی نے اس سے قبل حکومت کے ساتھ 3 مرتبہ معاہدے کیے ہیں اور یہ چوتھی مرتبہ ہوگا۔اس سے قبل منگل کی شب راولپنڈی اور اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے مظاہرین کو وفاقی دارالحکومت کی حدود میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے فیض آباد انٹرچینج کو بند کر دیا جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقوں اور سڑکوں کو کنٹینرز سے سیل کرنا شروع کر دیا۔

ذرائع کے مطابق راولپنڈی میں پولیس کی تعیناتی صبح سے پہلے مکمل کی جانی تھی اور کسی بھی احتجاج کو روکنے کے لیے سڑکوں کو کنٹینرز اور خاردار تاریں لگا کر بند کرنا تھا۔

مشہور خبریں۔

یمنی قوم کی چھ سالہ مزاحمت کا راز اسلامی اصولوں پر عمل پیرا ہونا ہے: انصاراللہ کے سربراہ

?️ 3 فروری 2021سچ خبریں:یمن کی انصاراللہ تحریک کے رہنما نے حضرت فاطمہ زہرا کی

سیلاب کے خطرے پر 15 اضلاع ہائی الرٹ پر ہیں۔ مریم اورنگزیب

?️ 31 اگست 2025لاہور (سچ خبریں) پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے

اقوام متحدہ کے اجلاس میں ایسی تقریر جسے سننے والا کوئی نہ تھا

?️ 23 ستمبر 2023سچ خبریں: صیہونی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ اقوام متحدہ میں

گوگل کروم میں نئے فیچر کا اضافہ کر دیا گیا

?️ 13 نومبر 2021لندن (سچ خبریں) گوگل کی جانب سے کروم براؤزر میں ایک کارآمد

حملہ آوروں کو جواب دینے کے لیے تمام استقامتی آپشنز موجود ہیں: اسلامی جہاد

?️ 12 مئی 2023سچ خبریں:فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک نے خان یونس پر میزائل حملے

بشام میں چینی باشندوں پر خودکش حملے میں ملوث درجن سے زائد دہشتگرد، سہولت کار گرفتار

?️ 1 اپریل 2024بشام: (سچ خبریں) محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے بشام

کشمیریوں کو مودی کے بڑے منصوبوں کے باعث باغات اور زمینوں سے محروم ہونے کا خدشہ ہے :الجزیرہ رپورٹ

?️ 10 فروری 2025سرینگر: (سچ خبریں) معروف عرب ٹی وی چینل الجزیرہ نے اپنی ایک

برطانوی حکومت کے دفتر کے سامنے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ

?️ 2 نومبر 2023سچ خبریں: فلسطینی حامی مظاہرین لندن میں برطانوی حکومت کے دفتر کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے