چیف جسٹس کی سندھ حکومت پر شدید تنقید

سپریم کورٹ فیصلوں میں آزادہے: چیف جسٹس پاکستان

?️

کراچی ( سچ خبریں) چیف جسٹس پاکستان  نے کراچی کے مسائل سے متعلق مختلف کیسز کی سماعت کے دوران سندھ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے  ریمارکس دیے کہ سندھ میں حکومت ہے ہی نہیں، سندھ حکومت کے پاس ایک ہی منصوبہ ہے بد سے بدتر بناؤ ۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شاہراہ فیصل پر ٹاور کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ شاہراہ فیصل کے اطراف سروس روڈ انکروچمنٹ کیا گیا، کمشنر بھی کہہ رہے ہیں قبضہ ہے ، کنٹونمنٹ بورڈ حکام پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت نے قرار دیاکہ نیول برج ، دہلی کالونی سے لے کر سب تعمیرات غیر قانونی ہیں، کنٹونمنٹ مقاصد کے لیے زمین نہیں چاہیے تو واپس کریں۔

سپریم کورٹ میں شاہراہ فیصل پر ٹاور کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران وکیل ٹاور الاٹیز عابد زبیری نے کہاکہ شاہراہ فیصل کا سائز 1957 ء میں کم کیا گیا تھا ،اس پر چیف جسٹس نے کہاکہ شاہراہ فیصل کا روڈ کبھی کم نہیں ہوا بڑھا ہی ہے ،شاہراہ فیصل کے دونوں اطراف کا سروس روڈ انکروچمنٹ کیا گیا ہے، کمشنر بھی کہہ رہے ہیں قبضہ ہے ۔

چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ سارے رفاہی پلاٹس ہیں، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ہے، پیسے دیں جو چاہے کریں، سندھ میں حکومت ہے ہی نہیں ہے، عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ پر اظہار برہمی بھی کیا۔

عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران یونس میمن نام کے شخص کا تذکرہ ہوا ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کراچی کو یونس میمن کینیڈا سے آپریٹ کررہا ہے، یونس میمن ساری بڈنگ وہاں بیٹھ کر دیکھ رہا ہے۔

چیف جسٹس نے سوال کیا کہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ بتائیںان حالات میں صوبہ کیسے گزارا کرے گا، آپ سب جانتے ہیں بتائیں ہمیں، آپکی حکومت کیسے کوئی اور چلا سکتا ہے کسی کو تو کھڑا ہوکر اس کو روکنا ہوگا۔

چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہاکہ پارلیمانی طرز حکومت کا کچھ مطلب ہوتا ہے پارلیمانی حکومت مضبوط حکومت ہوتی ہے ،جب آپ نالہ صاف نہیں کراسکتے تو صوبہ کیسے چلائیں گے؟ سال پہلے نالہ صاف کرنے کا حکم دیا، روزانہ نئے نئے بہانے کرتے ہیں۔

چیف جسٹس نے سماعت کے دوران کہا کہ صوبہ میں ایک تعلیم کا پروجیکٹ 2600 بلین روپے کا 2014 ء میں شروع ہوا 2017 میں ختم ہوا، ان پیسوں سے دنیا کی بہترین یونیورسٹی بنائی جاسکتی تھی ، آر او پلانٹس کا پیسہ 15 سو بلین روپے ہے، تھر کے لوگ آج بھی پانی کو ترستے ہیں۔

 

مشہور خبریں۔

امریکہ اور چین کے درمیان تنازع

?️ 1 اگست 2022سچ خبریں:   حالیہ ہفتوں میں امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی

صنعتوں سے متعلق جوبھی رکاوٹیں ہوں گی انہیں دور کریں گے: وزیراعظم

?️ 2 ستمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں)وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ صنعتوں سے

افغانستان پر طالبان کا قبضہ، کیا دنیا بندوق کے زور پر قائم ہونے والی حکومت کو تسلم کرلے گی؟

?️ 30 جون 2021(سچ خبریں) افغانستان میں طالبان اور اگان فورسز کے مابین شدید لڑائی

موجودہ الیکشن بے مقصد بن چکا جو ملک کو انتشار کے علاوہ کچھ نہیں دیگا: شاہد خاقان

?️ 25 جنوری 2024راولپنڈی: (سچ خبریں) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ

صیہونی نقل مکانی کے منصوبے ناکامی کی جانب گامزن

?️ 29 اپریل 2025سچ خبریں: صیہونی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، مقبوضہ فلسطین میں صیہونیوں کی

تائیوان امریکی کھیل کا میدان نہیں ہے:چینی میڈیا

?️ 6 اگست 2021سچ خبریں:چین کے سی‌جی‌ٹی‌این چینل نے جو بائیڈن کی حکومت کو ایک

شام میں امریکی فوجی مشن کے بارے میں امریکی عہدہ دار کا بیان

?️ 28 جولائی 2021سچ خبریں:ایک امریکی نیوز ویب سائٹ نے واشنگٹن کے ایک سرکاری عہدہ

اٹک جیل میں سماعت کی وجہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کا تحفظ یقینی بنانا ہے، خصوصی عدالت

?️ 31 اگست 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے پاکستان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے