?️
لاہور: (سچ خبریں) رہنما پی ٹی آئی ڈاکٹر یاسمین راشد نے سینیٹر اعظم سواتی کی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست جمع کرا دی۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ازخود نوٹس کے لیے دائر درخواست میں ڈاکٹر یاسمین راشد نے اعظم سواتی کی گرفتاری کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
یاسمین راشد کی جانب سے دائر درخواست میں اعظم سواتی کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس پر ازخود نوٹس لینے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ اعظم سواتی کو گرفتار کر کے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا ہے، ان کی گرفتاری پر کابینہ اراکین سمیت ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کر رہے ہیں، چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ ازخود نوٹس لے کر چادر اور چار دیواری کا تحفظ کرے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے آپ نے اعظم سواتی کے پوتے پوتیوں کے سامنے ان کی بے عزتی کی، ایک ایسی ویڈیو ریلیز ہوئی ہے جس نے ہم سب خواتین کا سر شرم سے جھکا دیا ہے۔
یاسمین راشد نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کو شرم آنی چاہیے، ہمیں چادر اور چار دیواری کا خدشہ ہے، رانا ثنا اللہ! جس طریقے سے تم نے خواتین کو زدوکوب کیا ہمارے پاس سارا ریکارڈ موجود ہے، کیا تم لوگوں کے گھر میں مائیں بہنیں نہیں رہیں، آپ نے اعظم سواتی کو پھر پکڑ کر مارا، ڈرایا اور تشدد کیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ہمارے چیف جسٹس ازخود نوٹس لیں گے، ہم یقینی بنائیں گے کہ اسے سزا ملے۔
خیال رہے کہ 27 نومبر کو پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم خان سواتی کو فوجی افسران کے خلاف متنازع ٹوئٹ کرنے پر وفاقی تحقیقاتی ادارے نے گرفتار کیا تھا، اس سے قبل انہیں 12 اکتوبر کو آرمی چیف کے خلاف ٹوئٹ کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
اسلام آباد سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر (سی سی آر سی) کے ٹیکنیکل اسسٹنٹ انیس الرحمٰن کی مدعیت میں ریاست کی شکایت پر ایف آئی اے کی جانب سے اعظم سواتی کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی ہے۔
سابق وفاقی وزیر کے خلاف مقدمہ پیکا 2016 کی دفعہ 20 اور پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 131، 500، 501، 505 اور 109 کے تحت درج کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر میں تین ٹوئٹر اکاؤنٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اعظم سواتی اور مذکورہ اکاؤنٹس نے غلط عزائم اور مذموم مقاصد کے ساتھ ریاستی اداروں، سینئر افسران سمیت جنرل قمر جاوید باجواہ کے خلاف انتہائی جارحانہ انداز میں ٹوئٹر پر مہم کا آغاز کیا۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ ’اس طرح نام لے کر اور الزام عائد کرنے والی اشتعال انگیز ٹوئٹس ریاست کو نقصان پہنچانے کے لیے مسلح افواج کے افسران کے درمیان تفریق پیدا کرکے بغاوت کی شرارت ہے۔‘
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اشتعال انگیز ٹوئٹس پر تبصرے کرکے ملزمان نے فوجی افسران کو ان کی ذمہ داریوں اور وفاداری سے بہکانے کی کوشش کی اور اعظم سواتی کی طرف سے یہ بار بار کوشش کی جارہی تھی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ 26 نومبر کو اعظم سواتی نے ایک ٹوئٹ شیئر کی تھی جس میں لکھا تھا کہ وہ سینئر فوجی افسر کے خلاف ہر فورم پر جائیں گے جبکہ 19 نومبر کو ایک اور ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ٹوئٹ میں لکھا گیا کہ ملک کی تباہی کے ذمہ دار جرنیل ہیں جس پر اعظم سواتی نے جواب دیا کہ ’شکریہ۔‘
ایف آئی آر کے مطابق 24 نومبر کو ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ کی ٹوئٹ میں لکھا گیا تھا کہ ’تبدیلی کا آغاز اداروں سے کرپٹ جرنیلوں کا گند صاف کرنے سے ہونا چاہیے تھا،‘ جس پر بھی اعظم سواتی نے جواب دیا کہ ’شکریہ‘۔
ایف آئی آر میں مزید لکھا گیا ہے کہ 24 نومبر کو ایک اور ٹوئٹر اکاؤنٹ نے ایک متنازع ٹوئٹ کیا گیا جس پر اعظم سواتی نے انتہائی جارحانہ انداز میں جواب دیا۔
ایف آئی آر کے مطابق سینیٹر کے خلاف ماضی میں بھی اسی طرح کی شکایات درج ہوئی ہیں، مزید لکھا گیا ہے کہ اعظم سواتی نے ریاست کے ستونوں کے درمیان بدنیتی پیدا کرنے کی کوشش کر کے عام لوگوں اور مسلح افواج کے اہلکاروں کو اکسانے کی کوشش کی۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ اعظم سواتی نے غلط معلومات کی بنیاد پر رازداری کی خلاف وزری کی جو کسی افسر، سپاہی، سیلر یا ایئرمین کو میوٹنی یا اپنے فرائض میں کوتاہی پر اکسانے کی کوشش ہے، مزید کہا گیا ہے کہ ایسے بیانات سے عوام میں خوف پیدا ہونے کا بھی امکان ہے۔


مشہور خبریں۔
حزب اللہ کے ڈرون اور میزائل کہاں تک پہنچ چکے ہیں؟
?️ 11 جون 2024سچ خبریں: اسرائیلی ذرائع نے تسلیم کیا ہے کہ حزب اللہ نے
جون
اسرائیلی کنیسٹ نے مغربی کنارے میں توسیع پسندانہ منصوبے کو منظوری دے دی
?️ 24 جولائی 2025اسرائیلی کنیسٹ نے مغربی کنارے میں توسیع پسندانہ منصوبے کو منظوری دے
جولائی
بحرینی عوام کا صہیونیوں کو جنگ خیبر کا انتباہی پیغام
?️ 2 اکتوبر 2021سچ خبریں:بحرین میں صہیونی حکومت کے وزیر خارجہ کی آمد اور اس
اکتوبر
آرٹیکل 191 اے کے ذریعے عدالت سے دائرہ اختیار چھینا گیا، جسٹس منصور علی شاہ
?️ 13 جنوری 2025 اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ
جنوری
دفتر خارجہ کی مقبوضہ کشمیر میں علمائے کرام کی گرفتاری کی مذمت
?️ 18 ستمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ممتاز
ستمبر
نیب ترامیم کیس: عدالتی ریمارکس سے متعلق خط پر چیف جسٹس کی اٹارنی جنرل کے اقدام کی تعریف
?️ 14 فروری 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ میں نیب قانون میں ترامیم کے
فروری
کیا دنیا واپسی کے نقطہ کے قریب پہنچ رہی ہے ؟
?️ 15 جون 2024سچ خبریں: آج روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے وزارت خارجہ میں شرکت
جون
صہیونیوں کی غزہ کی جنگ میں ناکامی کے ڈراؤنے خواب سے چھٹکارا پانے کی جدوجہد
?️ 15 فروری 2024سچ خبریں: ایک سینئر عرب تجزیہ کار نے لکھا ہے کہ صیہونی
فروری