?️
اسلام آباد:(سچ خبریں) پارلیمنٹ کی طاقتور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے چیف جسٹس اور ججز کو حاصل مراعات کی تفصیلات طلب کرلیں۔
پی اے سی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی صدارت میں ہوا جس میں صدرِ مملکت، وزیر اعظم، ججز، وزرا، اراکین قومی اسمبلی اور بیوروکریٹس کی تنخواہوں کی تفصیلات پیش کی گئیں۔
چیئرمین پی اے سی نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ صدر مملکت کی تنخواہ 8 لاکھ 96 ہزار 550 روپے ماہانہ ہے جبکہ وزیر اعظم کی ماہانہ تنخواہ 2 لاکھ ایک ہزار 574 روپے ہے۔
انہوں نے بتایا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی ماہانہ تنخواہ 15 لاکھ 27 ہزار 399 روپے، سپریم کورٹ کے جج کی تنخواہ 14 لاکھ 70 ہزار 711 روپے جبکہ گریڈ 22 کے افسران کی تنخواہ 5 لاکھ 91 ہزار 475 روپے ماہانہ ہے۔
چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ وفاقی وزیر کی تنخواہ 3 لاکھ 38 لاکھ 125 روپے، ایم این اے کی تنخواہ ایک لاکھ 88 ہزار روپے ماہانہ ہے۔
پی اے سی اجلاس کو اٹارنی جنرل منصور اعوان نے بھی بریفنگ دی۔
کمیٹی نے چیف جسٹس اور ججز کی مراعات کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔
نور عالم خان نے کہا کہ ڈیم فنڈ کے قیام کے وقت سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے خود لکھا تھا کہ فنڈ کا آڈٹ ہوگا جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کو ملنے والے تمام فنڈز پبلک فنڈز ہوتے ہیں۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ ڈیم فنڈ کی رقم کو پبلک اکاؤنٹ کے بجائے کسی اور اکاؤنٹ میں رکھا گیا، جس مقصد کے لیے عوام نے عطیات دیے وہ پورا ہوا یا نہیں یہ بحث بعد کی ہے۔
اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ قانون کے مطابق ڈیم فنڈ کا آڈٹ ہونا چاہیے، پی اے سی کو آڈٹ حکام کی نشاندہی پر سپریم کورٹ سے معلومات لینے کا اختیار حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ معلومات فراہم کرنا سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے، سپریم کورٹ کا بجٹ چارجڈ ہوتا ہے جس پر ووٹنگ نہیں ہو سکتی جس پر پی اے سی چیئرمین نے کہا کہ ووٹنگ نہیں ہو سکتی لیکن آڈٹ ہو سکتا ہے۔
چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کو فنڈز عوام کے پیسوں سے دیے جاتے ہیں، پی اے سی سپریم کورٹ کی آڈٹ رپورٹ کو زیر غور لائے گی۔
جس پر رکن کمیٹی روحیل اصغر نے کہا کہ چیئرمین صاحب، تنخواہ کے ساتھ ساتھ ججز کی مراعات کی تفصیلات بھی منگوائیں۔
چیئرمین پی اے سے نے کہا کہ کیا رجسٹرار سپریم کورٹ کی طلبی کے لیے وارنٹ جاری کروں، اس پر ایک اور رکن برجیس طاہر نے کہا کہ بالکل وارنٹ ایشو کرنے چاہیے۔
نور عالم خان نے کہا کہ یا میں ان کو ایک اور موقع دے دوں، جس پر اراکین کمیٹی نے کہا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ کو ایک اور موقع دے دیں۔
نور عالم خان نے کہا کہ ہم نے ڈیم فنڈز اور سپریم کورٹ اکاؤنٹس کے معاملے پر انہیں طلب کیا ہے۔
کمیٹی نے 23 مئی تک رجسٹرار سپریم کورٹ کو پیش ہونے کا ایک اور موقع دے دیا۔
نور عالم خان نے کہا کہ میں ذاتی طور پر آج ہی وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے حق میں تھا، مگر فیصلہ سب نے مل کر کرنا ہوتا ہے، اگر آئندہ ہفتے رجسٹرار سپریم کورٹ پیش نہیں ہوئے تو وارنٹ گرفتاری جاری کروں گا۔
علاوہ ازیں چیئرمین نور عالم خان نے تجویز دی کہ 9 مئی کو ہونے والے پرتشدد واقعات میں ملوث ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن اور مراعات روکی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ وزارت دفاع کو سفارش کریں گے کہ ملوث ریٹائرڈ ملازمین کے پنشن بند کی جائیں، 9 مئی کو ایک واقعہ ہوا جس میں ریٹائرڈ لوگ بھی شامل تھے۔
چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والے نوجوانوں کو مستقبل میں کیریکٹر سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر ملازمتیں نہ دی جائیں اور کور کمانڈر ہاؤس پر حملے کے معاملے کو دیکھا جائے کہ کیوں غفلت ہوئی۔
مشہور خبریں۔
امریکہ اور یورپ غزہ کے لوگوں کے قتل عام میں شریک
?️ 18 نومبر 2023سچ خبریں:یورپی پارلیمنٹ میں جمہوریہ آئرلینڈ کے نمائندے مک والیس نے آج
نومبر
عراق میں امریکہ کی قابل اعتراض کاروائی
?️ 22 جنوری 2024سچ خبریں: ایک عراقی نیوز سائٹ نے عراقی حکام کو اس ملک
جنوری
غزہ میں جنگ بندی کب ہو گی؟ ؛صیہونی رپورٹر کی زبانی
?️ 2 فروری 2024سچ خبریں: ایک عبرانی صحافی نے ایک رپورٹ میں کہا کہ ہمیں
فروری
اپنے پیروں پر کھڑے ہوکر اپنے مسائل حل کریں گے تو مضبوط ہوں گے
?️ 8 جولائی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ لوگوں
جولائی
زیلنسکی کا یوکرین میں بڑے پیمانے پر مالی بدعنوانی کا اعتراف
?️ 23 جنوری 2023سچ خبریں:یوکرین کے صدر Volodymyr Zelenskyy نے اتوار کے روز اپنے ملک
جنوری
بظاہر آئندہ ماہ میری شادی ہے، کبریٰ خان
?️ 20 جنوری 2025کراچی: (سچ خبریں) مقبول اداکارہ کبریٰ خان نے ذو معنی انداز میں
جنوری
وزیراعظم انوار الحق کاکڑ آج متحدہ عرب امارات کے 3 روزہ دورے پر روانہ ہوں گے
?️ 26 نومبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ آج متحدہ عرب امارات
نومبر
افغان بحران اس لیے بھول گیا ہے کہ وہ یورپی نہیں ؟
?️ 12 مارچ 2022سچ خبریں:یورپی پارلیمنٹ کی رکن نے افغان بحران کو بھول جانے کو
مارچ