پشاور (سچ خبریں) خیبر پختونخوا کے ضلع مردان سےایک انوکھا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں سے تعلق رکھنے والی نائلہ شمال صافی نامی دلہن نے حق مہر میں سونے،چاندی کے بجائے ایک لاکھ روپے کی کتابوں کا مطالبہ کر دیا۔ نائلہ نے یہ کام کتابوں کی قدرکرنے کے لئے کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نائلہ شمال صافی کا نکاح سجاد ژوندون سے ہوا ہے۔انہوں نے اپنے شوہر سے حق مہر میں سونا چاندی کے بجائے ایک لاکھ روپے کی کتابوں کا مطالبہ کیا۔آج کل کے دور میں اگرچہ یہ بات عجیب لگتی ہے تاہم نائلہ شمال صافی کا نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہنا ہے کہ ہر عورت کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ زیوارات اور رقم کا مطالبہ کرے لیکن میں نے کتابوں کا مطالبہ اس لیے کیا کہ ہمیں کتابوں کی قدر کرنی چاہئیے۔
نائلہ شمال صافی نے حق مہر میں کتابیں مانگنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کے سبب ہم کتابیں نہیں خرید سکتے اور ایسا کرنے کی ایک وجہ غلط رسومات کا ختامہ ہے۔دلہن کا کہنا تھا کہ معاشرے میں غلط رسومات کی وجہ سے ہماری زندگی روز بروز عذاب بنتی جا رہی ہے۔
سونا اور پیسہ ہر عورت مانگتی ہے لیکن ایک لکھاری ہونے کے ناطے میں نے اس لیے کتابیں مانگی ہیں اگر ہم کتابوں کی قدر نہیں کریں گے تو دوسروں دوسروں کو کیسے ترغیب دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ حق مہر میں کتابیں مانگنے کی اصل وجہ یہ بھی ہے کہ ہم دوسروں کو نصیحت پر عمل کرنے کا کہہ سکیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھارتی ریاست کیرالہ میں دلہن نے اس وقت سب کو حیران کر دیا جب اس نے حق مہر میں اپنے شوہر نے سونا، نقدی یا کچھ اور نہیں مانگا بلکہ دولہن کی جانب سے شوہر سے حق مہرمیں 100 کتابوں کا مطالبہ کیا گیا۔دلہا اور دلہن کی جانب سے یہ بات کسی سے شیئر نہیں کی گئی تھی لیکن ان کے دوستوں کی جانب سے یہ بات سوشل میڈیا پر بتائی گئی جس کے بعد یہ خبر نہ صرف بھارت بلکہ پاکستان میں بھی وائرل ہو گئی۔