?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان نے جوہری ہتھیاروں سے پاک دنیا کے مقصد کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے خاتمے اور ان جائز وجوہات کو تسلیم کرنا ضروری ہے جن کی وجہ سے ریاستیں ان ہتھیاروں کو حاصل کرتی ہیں۔
میڈیا کے مطابق نیوکلیئر ہتھیاروں سے متعلق فرسٹ کمیٹی کے مباحثے میں دیے گئے بیان اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل نمائندے عثمان جدون کا کہنا تھا کہ بڑے فوجی خطرات، حل طلب تنازعات، مؤثر سلامتی کے نظام کی عدم موجودگی اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی عدم عملداری ریاستوں کو ایٹمی ہتھیاروں کی طرف مائل کرنے والے عوامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے جنوبی ایشیا میں جوہری ہتھیار متعارف کرائے اور جوہری تجربات نہ کرنے کی یقین دہانی سے انکار کر دیا، بھارت کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہیں کر رہا اور سلامتی کونسل کا مستقل رکن بننے کی خواہش رکھتا ہے۔
سفیر عثمان جدون نے کہا کہ فیزائل میٹریل کٹ آف ٹریٹی (ایف ایم سی ٹی) کی موجودہ پالیسی کو مزید آگے بڑھانے کا وقت گزر چکا ہے، یہ معاہدہ صرف مستقبل کی پیداوار کو روکنے پر زور دیتا ہے جبکہ موجودہ مواد کے ذخائر کو شامل نہ کرنا عالمی عدم توازن کو برقرار رکھے گا اور جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے کوئی حقیقی کردار ادا نہیں کرے گا۔
پاکستان نے زور دیا کہ جب تک جوہری ہتھیاروں کا خاتمہ نہیں ہوتا، غیر جوہری ریاستوں کو جوہری ہتھیاروں کے استعمال یا اس کے خطرے سے تحفظ دینے کے لیے ایک قانونی معاہدہ تیار کرنا نہایت اہم ہے۔
پاکستان ایک عالمی معاہدہ ’نیگیٹیو سیکیورٹی اشورنس‘ کی حمایت کرتا ہے، جو عالمی جوہری خطرات کو کم کرنے اور سلامتی کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
پاکستان کا مؤقف ہے کہ جوہری ہتھیاروں کا بڑھتا ہوا کردار اور فوجی حکمت عملیوں میں ان کا استعمال خطرناک تنازعات کے خدشات کو بڑھا رہا ہے، بڑی جوہری طاقتیں اپنے ہتھیاروں کو جدید بنانے میں مصروف ہیں اور نئے معاہدوں کے لیے تیار نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نئی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا جوہری صلاحیتوں کے ساتھ انضمام عالمی سلامتی کے لیے مزید پیچیدگیاں پیدا کر رہا ہے اور جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کی کوششوں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
مشہور خبریں۔
دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ کا الٹا اثر ہوا: وزیر اعظم
?️ 14 فروری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) افغانستان میں واشنگٹن کی کارروائیوں اور بیرون ملک اس
فروری
وزیراعظم شہباز شریف دو روزہ دورے پر 12 جنوری کو متحدہ عرب امارات جائیں گے
?️ 11 جنوری 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف سرمایہ کاری، اقتصادی اور تجارتی تعلقات
جنوری
کون سے ممالک فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے خواہاں ہیں؟
?️ 31 جولائی 2025سچ خبریں: نیویارک میں فرانس اور سعودی عرب کی مشترکہ صدارت میں
جولائی
Smelter-grade alumina production reaches 2 million tons: Local firm
?️ 16 اگست 2021Dropcap the popularization of the “ideal measure” has led to advice such
جاوید اختر کے پاکستان مخالف بیان سے متعلق لاعلم تھا، علی ظفر
?️ 25 فروری 2023کراچی: (سچ خبریں) گلوکار و اداکار علی ظفر نے بھارتی نغمہ نگار
فروری
ٹرمپ کے عالمی نظم کو تہ و بالا کرنے والے اقدامات
?️ 27 اپریل 2025سچ خبریں: روئٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
اپریل
سعودی عدالتی اصلاحات اور پھانسیاں
?️ 4 مئی 2022سچ خبریں:فرانسیسی نیوز ایجنسی نے اپنی ایک رپورٹ میں سعودی عرب کی
مئی
اوسلو مذاکرات اور معاہدے کو 30 سال گزر چکے ہیں لیکن نتیجہ، کچھ بھی نہیں
?️ 14 ستمبر 2023سچ خبریں:آج فلسطین لبریشن آرگنائزیشن اور صیہونی عبوری حکومت کے درمیان اوسلو
ستمبر