سچ خبریں:220 ملین کی آبادی والے ملک پاکستان جہاں روٹی روزمرہ کی خوراک کا ایک اہم حصہ ہے، کو آٹے کی قیمت میں غیر معمولی اضافے کا سامنا ہے۔
پاکستان ٹریبون اخبار کی رپورٹ کے مطابق آٹے کے ہر 15 کلو کے پیکج کی قیمت 2250 روپے سے زیادہ ہونے کے بعد پاکستان فلور ایسوسی ایشن نے اعلان کیا کہ آٹے کا سرکاری کوٹہ کم ہے جبکہ بلیک مارکیٹ میں ہر 37 کلو آٹا 5400 روپے میں فروخت کیا جاتا ہے۔
آٹے اور روٹی سے وابستہ انجمنوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر آٹے کی قیمت پر قابو نہ پایا گیا تو وہ ہر روٹی کی قیمت 5 روپے تک بڑھانے پر مجبور ہوں گے،اس کے علاوہ لاہور میں وہ تمام مصنوعات جن میں آٹا استعمال کیا جاتا ہے ان کی قیمت 145 روپے فی کلو گرام تک پہنچ گئی ہے۔
لاہور فلور ایسوسی ایشن نے حکومت کی جانب سے گندم کی تقسیم میں کمی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے قیمتوں میں اضافے کی وجہ قرار دیا اور کہا کہ ملک کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست پنجاب میں گندم کی قلت اور مہنگے ہوئے کے ذمہ دار غیر منقسم گندم کے مالکان ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال اپریل سے عمران خان کی سربراہی میں چلنے والی تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کے بعد پاکستان میں اناج کی قیمت دوگنی ہو گئی ہے، گزشتہ برسوں میں پاکستان یوکرین سے بڑی مقدار میں گندم درآمد کرتا تھا لیکن اب یوکرین میں جنگ کے باعث اس ملک سے درآمدات رک گئی ہیں جس کی وجہ سے غذائی قلت اور مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جس میں اناج خاص طور پر آٹا استعمال کیا جاتا ہے۔