?️
اسلام آباد(سچ خبریں) قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ افغانستان کے سینئر عہدیداروں کے ‘احمقانہ بیانات’ سے خود افغانستان کی سبکی ہورہی ہے اور یہ عہدیدار جان بوجھ کر پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں معید یوسف نے کہا کہ ‘پاکستان افغانستان میں جامع سیاسی حل کے لیے سہولت کاری جاری رکھنے کے لیے بدستور پرعزم ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے ہماری کوششیں جاری رکھنے کے لیے حال ہی میں صدر اشرف غنی سے ملاقات پر اتفاق کیا تھا’۔
مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ ‘کابل میں چند بگاڑ پیدا کرنے والے عناصر کی جانب سے تلخ اور غلط بیانات، جو بدقسمتی سے ہمارے افغان بہن بھائیوں پر بطور سینئر عہدیدار کے مسلط ہیں اور مسلسل دوطرفہ تعلقات خراب کی کوشش کر رہے ہیں، جس کا مقصد اپنی ناکامیوں سے توجہ سے ہٹانا ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘افغانستان کو روزانہ اس طرح کے احمقانہ بیانات سے شرمندہ کیا جا رہا ہے، افغانوں کو یقین ہونا چاہیے کہ ہر کوئی ان بگاڑنے والے عناصر کے مذموم ایجنڈے کو دیکھ سکتا ہے’۔
معید یوسف کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے تعاون پر شرپسند عناصر کے اثرات پڑنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ ہفتے ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں وسطی اور جنوبی ایشیا کے ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے منعقدہ کانفرنس میں خطاب کے دوران افغان صدر اشرف غنی کے الزامات کو مسترد کردیا تھا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ کسی بھی ملک نے افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پاکستان سے زیادہ کوششیں نہیں کیں، افغانستان میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا الزام پاکستان پر دھرنا انتہائی ناانصافی ہے۔
اسی طرح دفترخارجہ نے افغان نائب صدر امر اللہ صالح کے ان الزامات کی تردید کردی تھی کہ پاک فضائیہ نے اسپن بولدک کی سرحدی گزرگاہ سے طالبان کو پیچھے دھکیلنے کی کسی بھی کارروائی پر افغان سیکیورٹی فورسز کو باضابطہ وارننگ دی ہے-
امر اللہ صالح نے اپنے ایک متنازع بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ پاک فضائیہ کئی علاقوں میں طالبان کو فضائی مدد فراہم کررہی ہے۔
دفترخارجہ نے کہا تھا کہ اس طرح کے الزامات جنگ زدہ افغانستان میں افغان سربراہی اور افغانوں پر مشتمل حل میں کردار ادا کرنے کی پاکستان کی مخلصانہ کوششوں کو مجروح کررہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان، ‘افغانستان میں امن کے لیے پر عزم ہے اور رکاوٹوں کے باجود اس مقصد کی جانب کوششیں جاری رکھے گا’۔
افغان نائب صدر کے متنازع بیان پر دفترخارجہ نے مزید کہا تھا کہ ‘تاہم یہ ضروری ہے کہ اس اہم موقع پر تمام تر توانائیاں افغانستان میں شراکتی، وسیع بنیاد اور جامع سیاسی حل کے لیے صرف کی جائیں’۔
قبل ازیں دفترخارجہ نے 17 مئی کو بھیافغان طالبان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے پاکستان کے خلاف افغان صدر اشرف غنی کے ‘غیر ذمہ دارانہ بیانات اور بے بنیاد الزامات’ پر اپنے سنگین تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا تھا کہ پاکستان نے اسلام آباد میں افغان سفیر کو سخت احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ بے بنیاد الزامات سے اعتماد میں کمی آئے گی اور دونوں برادر ممالک کے درمیان ماحول خراب ہوگا اور افغان امن عمل کو آسان بنانے میں پاکستان کی جانب سے جو تعمیری کردار ادا کیا جا رہا ہے وہ نظرانداز ہوسکتا ہے’۔


مشہور خبریں۔
دو دہائیوں کی سوشلسٹ حکمرانی کا خاتمہ؛ بولیویا کا نیا صدر کون ہے؟
?️ 20 اکتوبر 2025سچ خبریں: بولیوی کے عوام نے سنہ 2025 کے صدارتی انتخابات کے
اکتوبر
ہماری موجودہ معاشی حالت کا ذمہ دار روس ہے: جانسن
?️ 28 اگست 2022سچ خبریں:انگلینڈ کے مستعفی وزیر اعظم بورس جانسن نے ایک ملک کی
اگست
دہشتگردی کی مذمت، خیبرپختونخوا امن جرگے کا اعلامیہ جاری
?️ 12 نومبر 2025پشاور (سچ خبریں) خیبرپختونخوا اور ضم اضلاع میں دہشت گردی کی مذمت،
نومبر
ایران اور انڈونیشیا کے درمیان تجارتی معاہدے پر امریکہ کا ردعمل
?️ 24 مئی 2023سچ خبریں:امریکی محکمہ خارجہ کے نئے ترجمان میتھیو ملر نے منگل کے
مئی
عراقی فوج اور الحشد الشعبی کی شمالی عراق میں کاروائی؛ داعشی مفتی ہلاک
?️ 20 فروری 2021سچ خبریں:شمالی بغداد کے علاقہ الطارمیه میں عراقی فوج اور الحشد الشعبی
فروری
اسرائیل شام میں دہشت گردی کی تحریکوں میں ملوث
?️ 1 دسمبر 2024سچ خبریں: اگرچہ شمالی شام میں دہشت گردوں کی فتنہ انگیز حرکتوں
دسمبر
زیلنسکی عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے جدہ روانہ
?️ 19 مئی 2023سچ خبریں:باخبر ذرائع نے اعلان کیا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی
مئی
ایران کے جیتنے والے کارڈز اور امریکی اسرائیل کی حماقت
?️ 21 جون 2025سچ خبریں: عالمی حلقوں کے تجزیوں کے تسلسل میں موجودہ ایران اور صہیونی
جون