نیویارک: (سچ خبریں) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کی اور دونوں رہنماؤں نے معاشی استحکام اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے ملاقات کی۔
وزیر اعظم نے ملاقات کے دوران پاکستان کے 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت کے حوالے سے 37 ماہ کے کامیاب اسٹاف لیول ایگریمنٹ کے لیے آئی ایم ایف کے تعاون کو سراہتے ہوئے ادارہ جاتی اصلاحات کے نفاذ اور نجی شعبے کی ترقی کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے آئی ایم ایف کی تکنیکی معاونت اور صلاحیت سازی کے پروگراموں کی بھی تعریف کی جس سے ملک کے اداروں کو مضبوط بنانے اور معاشی انتظام کو بہتر بنانے میں مدد ملی ہے۔
آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے اپنے ادارے کی جانب سے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہوئے میکرو اکنامک استحکام کو برقرار اور جامع اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
ملاقات کے دوران انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے لیے موافق مالی اعانت کو متحرک کرنے کی فوری ضرورت پر تبادلہ خیال کیا جس پر وزیراعظم نے اکتوبر میں ہونے والے سالانہ اجلاسوں کے دوران وزیر خزانہ کو آئی ایم ایف کی سینئر انتظامیہ کے ساتھ اس اہم مسئلے کو اٹھانے پر اتفاق کیا۔
دونوں رہنمائوں نے معاشی استحکام اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر سے بھی ملاقات کی جس میں پاک برطانیہ تعلقات کو مزید فروغ دینے اور مختلف شعبوں بالخصوص تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ پر اتفاق کیا ہے۔
ملاقات میں پاکستان اور برطانیہ کے مابین دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کے ساتھ ساتھ پاکستان کی معاشی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم نے اس موقع پر معاشی استحکام کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کی ترقی کے لیے حکومت کے اقدامات بالخصوص ایف بی آر کی اصلاحات اور ٹیکس بیس میں اضافے پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے پاکستان کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔
انہوں نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے جس کے تدارک کے لیے عالمی برادری کو مل کر کام کرنا ہوگا۔