وزیرخارجہ بلاول بھٹو 3 روزہ دورے پر واشنگٹن پہنچ گئے

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری امریکی دارالحکومت واشنگٹن پہنچ گئے ہیں جہاں انہیں چین کے ساتھ قریبی تعلقات کو متاثر کیے بغیر امریکا کے ساتھ مضبوط تعلقات پر زور دینے کے پیچیدہ چیلنج کا سامنا ہوگا۔

 وزیر خارجہ نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر کا 4 روزہ دورہ 16 دسمبر کو مکمل کیا اور پھر ہفتے کے اختتام پر منظرعام سے غائب ہوگئے جس سے امریکا میں موجود پاکستانی کمیونٹی میں قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں، واشنگٹن اور نیویارک میں پاکستان کے سفارتی مشن نے اس بارے میں کوئی وضاحت پیش نہیں کی۔

3 روزہ قیام کے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے بلاول بھٹو کی ملاقات کے امکان کے حوالے سے محکمہ خارجہ نے کہا کہ ’فی الوقت ہمارے پاس اس حوالے سے کوئی معلومات نہیں ہے‘۔

تاہم وزیر خارجہ نے مختلف امریکی میڈیا کو اپنے انٹرویوز میں پاک-امریکا تعلقات کو بہتر بنانے کی کوششوں کے بارے میں بات کی، نیشنل پبلک ریڈیو (این پی آر) کی صحافی آمنہ نواز کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ چین اور امریکا دونوں کے ساتھ پاکستان اچھے تعلقات برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کہ ’چین ہمارا پڑوسی ہے، ان کے ساتھ ہماری ایک طویل تاریخ ہے، خاص طور پر اقتصادی محاذ سمیت متعدد معاملات پر ہمارے درمیان تعاون موجود ہے لیکن امریکا کے ساتھ بھی ہمارا تاریخی رشتہ ہے جو 1950 کی دہائی سے شروع ہوا اور ہم نے تاریخ کے مخلتف ادوار میں شراکت داری کی‘۔

انہوں نے کہا کہ ’جب بھی امریکا اور پاکستان نے مل کر کام کیا ہے، ہم نے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور جب بھی ہمارے درمیان فاصلہ پیدا ہوا تب ہم ڈگمگا گئے‘۔

دونوں ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کو برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میرے خیال میں یہ عین ممکن ہے کہ چین اور امریکا دونوں کے ساتھ پاکستان مصروف عمل رہے‘۔

وزیر خارجہ نے روس کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر کرنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کے بارے میں بھی بات کی لیکن ان خبروں کی تردید کی کہ پاکستان روس سے تیل خرید رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک روس کا تعلق ہے، ہم رعایتی قیمت پر توانائی لینے کی کوشش نہیں کر رہے ہیں اور نہ ہی حاصل کر رہے ہیں لیکن ہمیں انتہائی مشکل معاشی صورت حال، افراط زر، ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم توانائی کے عدم تحفظ کے پیش نظر اپنے علاقوں کو وسعت دینے کے لیے مختلف راستے تلاش کر رہے ہیں، جہاں سے ہم اپنی توانائی حاصل کر سکتے ہیں، ہمیں روس سے جو بھی توانائی ملے گی، اس میں کافی وقت لگے گا۔

بلاول بھٹو کے ان ریمارکس پر وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک معترض نظر آئے جنہوں نے پہلے روس کے ساتھ تیل کے معاہدے پر بات چیت کا اعلان کیا تھا اور اب بھی اس بات پر قائم ہیں کہ پاکستان رعایتی نرخوں پر روسی تیل خرید رہا رہا ہے۔

واشنگٹن میں سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور روس کے درمیان تیل کی خریداری کے معاہدے میں ابھی بہت وقت ہے تاہم دونوں ممالک اس حوالے سے سازگار صورتحال تلاش کر رہے ہیں۔

تاہم اس تنازع نے ان مشکلات کو عیاں کر دیا جن کا سامنا پاکستان کو روس کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے امکانات تلاش کرتے ہوئے چین اور امریکا کے ساتھ شراکت داری برقرار رکھنے میں درپیش ہے۔

بلاول بھٹو کی جانب سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو ’گجرات کا قصائی‘ قرار دیے جانے کے بعد دونوں ممالک کے وزارئے خارجہ کے درمیان لفظی جنگ کا معاملہ بھی واشنگٹن مذاکرات میں نمایاں طور پر سامنے آسکتا ہے۔

مشہور خبریں۔

برہنہ قیدیوں کے ساتھ اسرائیل کا ناٹک ختم

?️ 11 دسمبر 2023سچ خبریں:تین روز قبل صیہونی حکومت نے ایک اسکول میں پناہ لینے

یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے بیجنگ کے 12 محور

?️ 10 مئی 2024سچ خبریں: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی اپنے چینی ہم منصب شی جن

ترک تاجر افغانستان میں کس چیز کی تلاش میں ہیں؟

?️ 25 جولائی 2023سچ خبریں:افغان حکومت کی کانوں اور تیل کی وزارت نے ایک بیان

صیہونی حکومت اپنے اہداف میں ناکام

?️ 26 اکتوبر 2023سچ خبریں:نیتن یاہو کے مختصر الفاظ نے یہ بھی ظاہر کیا کہ

چین کی فنانسنگ سے پاکستان کو ’چینی قرضوں‘ کا کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے

?️ 6 اکتوبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے امریکی ادارے

آزاد جموں و کشمیر اسمبلی مسلسل چوتھے روز نئے وزیراعظم کے انتخاب میں ناکام

?️ 18 اپریل 2023 کشمیر:(سچ خبریں) آزاد جموں اور کشمیر کی قانون ساز اسمبلی مسلسل

افغانستان بارڈر پر باڑ لگانے کے حوالے سے معاملات کو حل کیا جائے گا

?️ 3 جنوری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاک افغان سرحد

10 دن میں 500 مرتبہ بمباری؛ اسرائیل شام سے کیا چاہتا ہے؟

?️ 25 دسمبر 2024سچ خبریں:صیہونی حکومت نے طویل عرصے سے شام پر اپنے حملوں کو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے