اسلام آباد (سچ خبریں) مقتولہ نور مقدم کےچاہنے والوں کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا گیا، احتجاجی مظاہرے میں مظاہرین نے نور مقدم کے قاتل کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کردیا۔ شرکا نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر نور مقدم کیلئے انصاف کے مطالبات درج تھے۔
تفصیلات کے مطابق مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والد ذاکر جعفر کی درخواست ضمانت کے موقع پر مظاہراسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر نور مقدم کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مقتولہ کے والد شوکت مقدم بھی احتجاجی مظاہرے میں شریک ہوئے۔احتجاجی مظاہرے میں مظاہرین نے نور مقدم کے قاتل کو کیفر کردار تک پہنچانے اور قاتلوں کی معاونت کرنے والوں کو بھی ضمانت نہ دینے کا مطالبہ کردیا۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ میں نور مقدم قتل کیس مرکزی ملزم کے والد ذاکر جعفر کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی تھی ، جس میں عدالت نے مدعی مقدمہ شوکت مقدم کے وکیل شاہ خاور ایڈووکیٹ آج ہی وکالت نامہ ہائیکورٹ میں داخل کرانے کی ہدایت کردی ہے۔
یاد رہے دو روز قبل نورمقدم قتل کیس میں پولیس کی جانب سے پہلےچالان میں مرکزی ملزم ظاہرجعفرنےنورمقدم کوقتل کرنےکااعتراف کرلیا تھا جبکہ ڈی این اے رپورٹ سے نور مقدم کا ریپ بھی ثابت ہوگئی تھی۔
ظاہر جعفر کا پولیس کو ریکارڈ کرایا گیا اعترافی بیان بھی چالان کاحصہ بنایا گیا ہے، چالان میں کہا گیا تھا کہ ظاہرجعفر نےانکشاف کیانورمقدم نےشادی سےانکارکیاتواسےگھرمیں قید کرلیا اور چوکیدارکوکہاگھرکےاندرناکسی کوآنےدیں نا نور مقدم کو جانے دیں۔
چالان کے مطابق ملزم ظاہرجعفرنےنورمقدم کوقتل کرکےاس کاسردھڑسےالگ کیا اور نور کاموبائل دوسرےکمرےمیں چھپادیا، جس کے بعد ملزم کی نشاندہی پر ہی نورمقدم کاموبائل اسی کے گھرکی الماری سے برآمد کیا۔