اسلام آباد:(سچ خبریں) سابق وزیر اطلاعات اور مسلم لیگ(ن) کی رہنما مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف 21 اکتوبر کو لاہور کے مینار پاکستان میں جلسے سے خطاب کے بعد جاتی امرا میں اپنی رہائش گاہ جائیں گے۔
سابق وزیراعظم 2019 میں طبی بنیادوں پر لندن روانہ ہوئے تھے اور ان چار سالوں میں نواز شریف کو العزیزیہ اور ایون فیلڈ بدعنوانی کے مقدمات میں مسلسل غیر حاضری کے باعث اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔
رواں سال 12 ستمبر کو شہباز شریف نے تصدیق کی تھی کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو وطن واپس آئیں گے جبکہ ان کی پارٹی نے 30 ستمبر کو کہا تھا کہ نواز شریف وطن واپسی پر ’ہر قسم کے حالات‘ کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
دریں اثنا، 3 اکتوبر کو مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ نے کہا کہ نواز شریف حفاظتی ضمانت کے ساتھ وطن واپس آئیں گے اور لاہور میں استقبال کے بعد عدالت کے سامنے ہتھیار ڈال دیں گے۔
مریم اورنگزیب نے آج ڈان ڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف لاہور ایئرپورٹ پر اتریں گے اور وہاں مینار پاکستان پر جلسہ عام سے خطاب کریں گے، اس کے بعد وہ جاتی امرا میں اپنی رہائش گاہ واپس جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو ایئرپورٹ پر گرفتار نہیں کیا جائے گا۔
مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف مینار پاکستان پر اپنی تقریر میں ملک کے معاشی ایجنڈے اور وژن پر بات کریں گے، ملک کو استحکام اور ترقی دینے کا واحد راستہ نواز شریف ہی ہیں اور وہ ہی ملکی معیشت کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
سابق وزیر اعظم شہباز شریف کے 16 ماہ کے دور حکومت کے بارے میں بات کرتے ہوئے سابق وزیر اطلاعات نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اپنے دور اقتدار میں کوئی غلط فیصلہ نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف واحد لیڈر ہیں جنہوں نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، اگر انہوں نے کوئی اقتصادی منصوبہ بندی نہ کی ہوتی تو ملک سری لنکا میں تبدیل ہو جاتا۔