اسلام آباد (سچ خبریں) سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے اہم انکشاف کرتے ہوئے بیان کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے 95 فیصد پیشرفت ہو چکی تھی ،بھارت سے کیے گئے مذاکرات میں سب سے پہلا نقطہ کشمیر سے بھارتی فوجیوں کا انخلا تھا۔
خورشید قصوری نے کہا کہ بھارت سے کیے گئے مذاکرات کے 12 نکات تھے جس کا پہلا نقطہ کشمیر سے بھارتی فوجیوں کا انخلا تھا۔ مسئلہ کشمیر کے حل تک حالات بہتر نہیں ہو سکتے اور جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا یہ خطہ دنیا سے پیچھے رہے گا۔لیکن اس سے پہلے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی روکنا ہے تا کہ مذاکرات کے لیے سازگار ماحول بنایا جا سکے۔
خورشید قصوری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب بدلنے کے قوانین پر ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے اس کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل ہے۔ کشمیر کے علاوہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی پر بھی جنگ ہوسکتی ہے۔
قبل ازیں سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوی نے انکشاف کیا ہے کہ ترک صدر نے اسرائیلی وزیراعظم نے میری خفیہ ملاقات کروائی تھی،خفیہ اس لیے تھی کہ جب تک بات فائنل نہ ہوجائے تب تک ملاقات خفیہ ہی رہے، 1950ء کے بعد اسرائیل سے سفارتی سطح پربیک ڈور رابطے رہے ہیں۔
انہوں نے سینئر تجزیہ کار مبشر لقمان کے ساتھ تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان اور اسرائیل جب سے معرض وجود میں آئے ہیں،بیک ڈور رابطے جاری رہے، لیکن میراخیال ہے کہ 1950ء کے بعد سفیروں کی سطح پر کبھی نیویارک، کبھی لندن ، کبھی پیرس میں مختلف دارلحکومتوں میں بیک ڈور رابطے رہے ہیں۔
پاکستان اور اسرائیل کے درمیان پہلا رابطہ ترکی کے موجودہ صدر اردوان نے کروایا۔ اس وقت پارلیمانی فورم تھا، اردوان لیڈر تھے۔ انہوں نے میری اسرائیل کے ڈپٹی وزیراعظم سے ملاقات کروائی تھی، یہ ملاقات بڑی خفیہ تھی، خفیہ اس لیے تھی کہ جب تک کوئی بات فائنل نہ ہوجائے تب تک خفیہ ہی رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بطور وزیرخارجہ میرا پہلا پبلک کنٹیکٹ تھا۔خورشید قصوری نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید کی دور ہ سعودی عرب میں وزیر دفاع سے ملاقات ہوئی، وزیرخارجہ جب جاتے ہیں، تو پروٹوکول کچھ اور ہوتا ہے۔