?️
اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی (پلڈاٹ) نے ملک بھر میں انتخابات کے انعقاد کے لیے نتیجہ خیز سیاسی مذاکرات کی بحالی کی فوری ضرورت کو اجاگر کیا ہے اور سیاسی تعطل کے حل کی حمایت کے لیے سپریم کورٹ کے مؤقف کو سراہا ہے۔
پلڈاٹ نے ایک بیان میں پی ڈی ایم حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) دونوں پر زور دیا ہے کہ وہ مذاکرات کا دوبارہ آغاز کریں جو اپریل میں سپریم کورٹ کے مشورے پر شروع کیے گئے تھے۔
پلڈاٹ نے وضاحت کی ہے کہ ملک کا آئین قانون کی حکمرانی کے تحت ایک مناسب انداز میں فعال پاکستان کی ضمانت دیتا ہے، ریاست کی تمام سیاسی جماعتوں اور اداروں کو آئین کا احترام اور اس پر عمل کرنا چاہیے۔
پلڈاٹ نے کہا کہ افواج پاکستان، ملک کے سیاسی عمل میں کوئی کردار ادا نہیں کر سکتی اور نہ ہی کوئی کردار ہونا چاہیے، ایک آئینی ادارے کے طور پر ان کے احترام اور سالمیت تمام شہریوں کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے۔
پلڈاٹ نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ پارلیمنٹ، عدلیہ، یا الیکشن کمیشن آف پاکستان سمیت کسی بھی ریاستی ادارے پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی یکساں طور پر مذمت کی جانی چاہیے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ قانون کی حکمرانی پر پختہ یقین رکنے والے پاکستانی شہریوں کی ایک تنظیم کی حیثیت سے ادارہ 9 مئی کو مسلح افواج کے اہلکاروں اور تنصیبات اور دیگر سرکاری و نجی املاک کے خلاف پیش آنے والے واقعات کے مرتکب تمام افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
پلڈاٹ نے واضح کیا ہے کہ اگرچہ ادارہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی حمایت کرتا ہے لیکن عام شہریوں پر مقدمہ چلانے کے لیے فوجی عدالتوں کے استعمال کے خلاف متنبہ کرتا ہے۔
9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے طریقے کی مذمت کرتے ہوئے پلڈاٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے میں طاقت کے غیر قانونی استعمال پر ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مساوی اطلاق کی ضرورت پر زور دیا۔
پلڈاٹ نے تجویز دی کہ ملک کو مزید افراتفری میں ڈال کر قیمتی وقت ضائع کیے بغیر اب یہ وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی کی ذمہ داری ہے کہ وہ فوری طور پر سیاسی مذاکرات دوبارہ شروع کریں تاکہ اتفاق رائے سے عام انتخابات کے انعقاد کے لیے تاریخ کا تعین کیا جا سکے۔
دریں اثنا پاکستان بار کونسل (پی بی سی) نے ملک کے مختلف شہروں میں 9 مئی کو فوجی تنصیبات اور سرکاری عمارتوں میں ہنگامہ آرائی اور آتش زنی کی کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے۔
وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل ہارون الرشید اور ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین حسن رضا پاشا نے مطالبہ کیا کہ ان گھناؤنے واقعات میں چاہے سیاسی کارکن ملوث ہوں یا دہشت گرد لیکن اس طرح کی کارروائیوں کا سلسلہ روکنے کے لیے ان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ ان واقعات کے سہولت کاروں اور اکسانے والوں کو عبرت ناک سزا دی جائے کیونکہ ان سب نے پوری قوم کو بدنام کیا ہے، اس سلسلے میں مسلح افواج کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کرتے ہیں۔
انہوں نے پاکستان بار کونسل کے اس موقف کو بھی دہرایا کہ مزید محاذ آرائی میں الجھنے کے بجائے سیاسی مسائل کو جمہوری اصولوں کے مطابق مذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔


مشہور خبریں۔
کیا شام پر عائد پابندیاں ختم ہو جائیں گی؟امریکی سینیٹر کی زبانی
?️ 14 دسمبر 2024سچ خبریں:امریکی سینیٹر جیم ریش نے کہا ہے کہ ابھی وقت شام
دسمبر
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترامیم بل اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
?️ 11 اپریل 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی حکومت کی جانب سے چیف جسٹس آف
اپریل
پی ٹی آئی کا لانگ مارچ مری روڈ سے اسلام آباد میں داخل ہوگا
?️ 2 نومبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا لانگ مارچ
نومبر
ملک بھر میں ایک ہی تعلیمی نصاب ہوگا:وزیر تعلیم
?️ 16 اگست 2021اسلام آباد(سچ خبریں) اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر تعلیم
اگست
پاکستان کے افغانستان پر فضائی حملے میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ
?️ 28 دسمبر 2024سچ خبریں:افغانستان کے سرکاری ذرائع کے مطابق پاکستان کے مشرقی افغان صوبے
دسمبر
جدہ کی دیواروں پر طاغوت مردہ باد کے نعرے
?️ 23 فروری 2022سچ خبریں:سعودی عرب کے ولی عہد کے ہاتھوں جدہ کی بڑے پیمانے
فروری
شہباز شریف نے پیکا ایکٹ میں ترامیم کیلئے 8 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی
?️ 21 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز
مئی
صیہونیوں کے خلاف 8 ماہ میں 7200 مزاحمتی کارروائیاں
?️ 6 ستمبر 2022سچ خبریں:فلسطینی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے آخری
ستمبر