کراچی (سچ خبریں)وفاقی حکومت کی جانب سے فلاحی کاموں کے لئے سندھ کو دی گئی رقم میں ساڑھے 3سوارب کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے اور نیب نے اس رقم کے حوالے سے سندھ کے فلاحی کاموں کیلئے دیے گئے ساڑھے 3سوارب کی کرپشن کے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاق کی سندھ کےفلاحی کاموں کیلئےدی گئی رقم کرپشن کی نذرہونے کا انکشاف سامنے آیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ساڑھے 3سوارب کی کرپشن معاملے پر نیب نے تحقیقات شروع کردی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ پیٹرول اور گیس کی پیداوار میں سے ساڑھے 11فیصد وفاق کوملتا ہے ، وفاق اپنے حصے کا ساڑھے 11فیصدکٹوتی کے بغیر سندھ کو واپس کرتاہے۔
ذرائع کے مطابق وفاق پبلک ہیلتھ،تعلیم،دیگرفلاحی کاموں کےلیےرقم واپس کرتاہے اور سندھ کےعوام کوبنیادی سہولت فراہمی کے لیے رقم واپس دی جاتی ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ رقم سندھ کےڈی سیزکےذریعے عوامی بنیادی حقوق پرخرچ ہوناتھی، ساڑھے 3سوارب روپےخرچ تو کردیےگئے مگرایک منصوبہ موجودنہیں۔
ذرائع نے مزید کہا کاغذوں میں اداروں کا اپناسالانہ بجٹ اور وفاقی رقم بھی منصوبوں پرلگادی گئی اور ان منصوبوں پرایک باربھی ترقیاتی کام نہیں کیا گیا۔اب یہ دیکھنا ہے کہ فلاحی کاموں کے لئے دی گئی رقم میں کرپشن ثابت کرنے میں تحقیقات کتنی مؤثر ثابت ہوتی ہیں؟