جنرل (ر) باجوہ نے دھوکے دیے، کبھی غور نہیں کیا کہ ہمارے مقاصد الگ الگ تھے، عمران خان

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں) سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے اتنے دھوکے دیے کہ میں نے سبق سیکھا کہ کسی پر بھی آنکھیں بند کرکے اعتماد نہیں کرنا چاہیے۔

خبرہار پروگرام میں میزبان آفتاب اقبال کو دیے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ میری والدہ مجھے کہتی تھیں کہ یہ سیدھا سا ہے، لوگوں پر جلدی اعتماد کرتا ہے اور زندگی میں رُل جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا، جب کوئی دھوکا دیتا ہے تو خود کو بے نقاب کرتا ہے، وزیراعظم بننے کے بعد جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے جو دھوکے دیے وہ اتنا سادہ لگتا تھا کہ سارا دن کہتا تھا ہم ایک پیج پر ہیں لیکن آہستہ آہستہ پتا چلا کہ اس نے کتنے دھوکے دے کر آخر میں ہماری حکومت گرائی۔

عمران خان نے کہا کہ جب کوئی وزیراعظم بن جائے تو کسی پر اعتماد نہیں ہوتا کیونکہ اس سے پھر ملک کو نقصان پہنچتا ہے، اس لیے میں نے سبق سیکھا ہے کہ کسی پر بھی آنکھیں بند کرکے اعتماد نہیں کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ترقی لانے کے لیے قانون کی حکمرانی کا قیام لازم ہے جس کے لیے طاقت کی ضرورت ہے لیکن طاقت باجوہ کے پاس تھی، ذمہ داری میرے پاس تھی جس کا قانون کی حکمرانی سے کوئی مفاد نہیں تھا۔

ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری اتحادی حکومت تھی جو کہ بہت کمزور تھی، میں نے سمجھا کہ باجوہ سے زیادہ سچا کوئی نہیں ہے اور میں نے کبھی بھی غور نہیں کیا کہ باجوہ اور میرے مقاصد الگ الگ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں یہ سمجھتا تھا کہ یہ جو دو خاندان ملک سے پیسا چوری کرکے جارہے ہیں باجوہ بھی ان کو اتنا ہی بُرا سمجھتا ہوگا جتنا میں، لیکن بعد میں پتا چلا کہ وہ ان کے ساتھ ہی ملا ہوا تھا اور شہباز شریف کو بھی وہ ہی لایا تھا جو چوری کو برا نہیں سمجھتا تھا۔

عمران خان نے کہا کہ کتنی بدقسمتی کی بات ہے کہ سارے چور اوپر بیٹھ گئے اور جو لوگ ملک میں انصاف کی بات کرتے ہیں ان کو پولیس پکڑنے میں لگی ہے، یہ ہمارے ملک کی تاریخ کا سب سے بدترین وقت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک سے بہت پروفیشنل لوگ جاچکے ہیں جو کہ بہت بڑا المیہ ہے، لیکن ان سب کا ایک ہی حل ہے، الیکشن کا انعقاد جس کے بعد اس اندھیری رات کو ختم ہوتے دیکھ رہا ہوں۔

کرکٹ میں بہترین بلے باز سے متعلق پوچھے گئے سوال پر عمران خان نے کہا کہ پہلی بات تو مجھے کرکٹ دیکھنے کا اتنا وقت ہی نہیں ملتا کیونکہ میری زندگی میں پہلے ہی انتی انٹرٹینمنٹ چل رہی ہے اور نہیں تو گھر کے باہر یہ انٹرٹینمنٹ جاری ہوتی ہے لیکن موجودہ وقت میں قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم بہت ہی لاجواب بلے باز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے بہت وقت بعد اتنی صلاحیتوں والا بلے باز دیکھا ہے جس میں تکنیک، ٹیلنٹ اور ٹیمپرامنٹ موجود ہے اور اس میں آگے جانے کی بہت صلاحیت موجود ہے۔

بہترین باؤلر کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میرے زمانے کا سب سے بہترین باؤلر مائیکل ہولڈنگ تھا اور موجودہ وقت میں ہماری ٹیم میں شاہین آفریدی بہت اچھا لگتا ہے جبکہ حارث رؤف بھی بہت اچھا کرکٹر ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ کرکٹ کے زمانے میں بہت زیادہ غصہ ہوتا تھا، لیکن سیاست میں آنے کے بعد غصے کو کنٹرول کیا کیونکہ اصل طاقت غصے کو کنٹرول میں رکھنا ہے۔

مشہور خبریں۔

وزیر خارجہ کی چینی وزیر خارجہ سے ملاقات، اہم امور پر تبادلۂ خیال

?️ 6 فروری 2022بیجنگ(سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی چین کے اسٹیٹ کونسلر

سوڈان کو فوری طور پر انسانی امداد بھیجی جائے:اسلامی تعاون تنظیم

?️ 7 مئی 2023سچ خبریں:اسلامی تعاون تنظیم نے انسانی ہمدردی کے اداروں کے رکن ممالک

ایف بی آر میں اصلاحات سے ٹیکس کلیکشن میں اضافہ حکومت کیلئے باعث اطمینان ہے، وزیراعظم

?️ 5 اگست 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت

ای سی سی: بجٹ سے چند ہفتے قبل ریکارڈ 4 کھرب 34 ارب روپے کی ضمنی گرانٹس منظور

?️ 6 جون 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) مالی سال کے اختتام سے تین ہفتے قبل

ایف بی آر کا سوشل میڈیا پر لگژری لائف سٹائل دکھانیوالے انفلوئنسرز کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

?️ 20 ستمبر 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے

ڈالر کی قدر میں تاریخی اضافے کی وجہ ڈالر کی افغانستان میں اسمگلنگ ہے

?️ 23 اکتوبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے روپے کے مقابلے

سندھ حکومت نے کراچی کے مسائل بڑی حد تک حل کر دیے، مراد علی شاہ کا دعویٰ

?️ 5 جنوری 2025 کراچی: (سچ خبریں) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دعویٰ

شاباک کے سربراہ بھی ہوئے نیتن یاہو کے خلاف 

?️ 3 دسمبر 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے مختلف سیکورٹی اور سیاسی حلقوں کے درمیان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے