?️
لاہور: (سچ خبریں) لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے 72 اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ریاض فتیانہ سمیت پی ٹی آئی کے 72 سابق اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے اسپیکر اور الیکشن کمیشن کی جانب استعفوں کی منظوری کے نوٹ یفکیشن کو کالعدم قرار دے دیا۔
عدالت نے اراکین کو استعفے واپس لینے کے لیے اسپیکر کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کردی جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی تمام ممبران کو دوبارہ سن کر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی۔
لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں فواد چوہدری ،حماد اظہر، شاہ محمود قریشی، شفقت محمود، مجید خان نیازی، ریاض فتیانہ اور دیگر کے استعفی منظور کرنے کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے دیا۔
خیال رہے کہ 2 فروری کو لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کی جانب سے 43 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کے اقدام کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کی تھی۔
بعدازاں 8 فروری کو بھی لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے 43 ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کا حکم معطل کرتے ہوئے متعلقہ حلقوں میں ضمنی انتخابات تاحکم ثانی روک دیے تھے۔
پاکستان تحریک انصاف نے اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے 43 اراکین کے استعفے منظور کرنےکا اقدام لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
تحریک انصاف کے سابق اراکین اسمبلی نے درخواست میں اسپیکر کے 22 جنوری اور الیکشن کمیشن کے 25 جنوری کے نوٹی فکیشن چیلنج کیے تھے۔
خیال رہے کہ 25 جنوری کو اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مزید 43 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کیے جانے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انہیں ڈی نوٹیفائی کردیا تھا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کے اس اقدام سے 2 روز قبل ہی پاکستان تحریک انصاف کے باقی 45 اراکین قومی اسمبلی نے اپنے استعفے واپس لینے کی درخواست الیکشن کمیشن میں جمع کرائی تھی۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا تھا جب 17 جنوری کو اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف کے 34 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کے تین روز بعد یعنی 20 جنوری کو اس کے مزید 35 اراکین کے استعفے منظور کرلیے تھے۔
یوں پی ٹی آئی کے تمام 122 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے چار مراحل میں منظور ہوگئے تھے۔
پی ٹی آئی نے گزشتہ سال اپریل میں پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کی برطرفی کے بعد پارلیمنٹ کے ایوان زیریں سے اجتماعی استعفے دے دیے تھے۔
بعد ازاں اسپیکر قومی اسمبلی نے صرف 11 ارکان کے استعفے منظور کیے تھے اور کہا تھا کہ باقی ارکان اسمبلی کو تصدیق کے لیے انفرادی طور پر طلب کیا جائے گا، جب کہ کراچی سے رکن اسمبلی شکور شاد نے اپنا استعفیٰ واپس لے لیا تھا۔
مشہور خبریں۔
پی ٹی آئی کے خلاف ڈیجیٹل دہشت گردی کا الزام؛ تحقیقات شروع
?️ 27 جولائی 2024سچ خبریں: پاکستان تحریک انصاف کے خلاف سوشل میڈیا پر اداروں کے
جولائی
پاکستان، افغانستان میں دیرپا امن و استحکام کا خواہاں ہے: وزیر خارجہ
?️ 14 جولائی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے تاجکستان میں ایس
جولائی
نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف درخواست: عمران خان کو بذریعہ وڈیولنک پیش ہونے کی اجازت
?️ 14 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو ترامیم کو
مئی
قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے ہنگامے کے باوجود 3 بل منظور ہوگئے
?️ 1 فروری 2021اسلام آباد(سچ خبریں)قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے اراکین کے شور شرابے
فروری
اقوام متحدہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم پر بھارت کا محاسبہ کرے : حریت کانفرنس
?️ 15 اکتوبر 2024سرینگر: (سچ خبریں) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل
اکتوبر
دنیا میں صرف میں ہی ہوں جو پیوٹن کو روک سکتا ہوں!:ٹرمپ
?️ 24 مارچ 2025 سچ خبریں:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنے مخصوص
مارچ
52% اسرائیلی نیتن یاہو کو اسرائیل کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں
?️ 7 نومبر 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے چینل 13 کے ایک سروے کے مطابق
نومبر
ممنوعہ فنڈنگ کیس میں حکومت کا عمران خان کی نااہلی کیلئے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرنیکا فیصلہ
?️ 3 اگست 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) الیکشن کمیشن کی جانب سے ممنوعہ فنڈنگ کیس
اگست