بینچز کے اختیارات کا کیس آج کیوں مقرر نہیں ہوا؟ ایڈیشنل رجسٹرار سپریم کورٹ کو شوکاز نوٹس جاری

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ نے آئینی اور ریگولر بینچز کے اختیارات کا کیس مقرر نہ ہونے پر ایڈیشنل رجسٹرار کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق آئینی بینچز اور ریگولر بینچز کے اختیارات کے معاملے پر جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔

عدالت میں بیرسٹر صلاح الدین پیش ہوئے جنہوں نے مؤقف اپنایا کہ وہ کراچی سے صرف اسی کیس کے لیے آئے ہیں لیکن کاز لسٹ جاری نہیں ہوئی، عدالت نے آج کے لیے مقدمہ مقرر کرنے کا حکم دیا تھا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا، ایڈیشنل رجسٹرار کو فوری بلائیں تاکہ پتا چلے کیس کیوں نہیں مقرر ہوا۔

ڈپٹی رجسٹرار ذوالفقار علی نے عدالت میں پیش ہو کر بتایا کہ ایڈیشنل رجسٹرار نذر عباس کی طبیعت ٹھیک نہیں، وہ چھٹی پر ہیں جس پر جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ جو مقدمہ مقرر کرنے کا حکم دیا وہ کیوں نہیں لگا؟

ڈپٹی رجسٹرار نے بتایا کہ ججز کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ترمیم سے متعلقہ کیس 27 جنوری کو آئینی بینچ میں لگے گا، جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ وہ خود بھی کمیٹی کے رکن ہیں، انہیں تو اس حوالے سے کچھ علم نہیں۔

جسٹس عائشہ ملک نے استفسار کیا کہ جوڈیشل آرڈر کو انتظامی کمیٹی کیسے نظر انداز کر سکتی ہے؟

جسٹس عقیل عباسی نے استفسار کیا کہ کیا عدالتی حکم کمیٹی کے سامنے رکھا گیا تھا، جس پر ڈپٹی رجسٹرار ذوالفقار احمد نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالتی حکم کمیٹی میں پیش کیا تھا۔

جسٹس عائشہ ملک نے سوال اٹھایا کہ ہماری پورے ہفتے کی کاز لسٹ کیوں تبدیل کر دی گئی؟ ہم نے ٹیکس کے مقدمات مقرر کر رکھے تھے جو تبدیل کر دیے گئے۔

ڈپٹی رجسٹرار نے مؤقف اختیار کیا کہ ججز کمیٹی کا کوئی تحریری حکم موصول نہیں ہوا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ کمیٹی کا حکم نہیں ملا تو کیس کیوں مقرر نہیں کیا گیا؟ جسٹس عائشہ ملک نے استفسار کیا کہ مقرر شدہ کیس آئینی بینچ کو کیسے ٹرانسفر کیا جا سکتا ہے؟

جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ چیف جسٹس سمیت کسی کے پاس مقدمہ ٹرانسفر کرنے کا اختیار نہیں ہے، جب سندھ ہائی کورٹ میں تھا وہاں بھی ہمارے ساتھ ایسی کوشش کی گئی تھی، سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو مجبور ہو کر مقدمہ ہمارے سامنے مقرر کرنا پڑا تھا۔

جسٹس عائشہ ملک نے سوال اٹھایا کہ دیگر مقدمات کیوں ڈی لسٹ کیے گئے ہیں؟ تمام مقدمات عدالتی حکم کے تحت مقرر کیے گئے تھے۔

ڈپٹی رجسٹرار نے جواب دیا کہ ریسرچ افسر کا نوٹ ہے قانونی سوالات پر مبنی کیسز آئینی بینچ سنے گا۔

جسٹس عائشہ ملک نے استفسار کیا کہ کیا اب ریسرچ افسر عدالتی احکامات کا جائزہ لے گا کہ درست ہیں یا نہیں؟ پورے عدالتی کریئر میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کوئی مقدمہ ایسے غائب ہوگیا ہو۔

جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس دیئے کہ عدالتی حکم کے چیف جسٹس سمیت تمام لوگ پابند ہوتے ہیں۔

ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل نے عدالت کو بتایا کہ ججز کمیٹی کے میٹنگ منٹس ابھی تک موصول نہیں ہوئے۔

بعد ازاں بینچ نے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کو توہینِ عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

عدالت عظمیٰ کی طرف سے جاری حکم نامے میں کہا گیا کہ بتایا جائے مقدمہ سماعت کے لیے آج مقرر کیوں نہ ہوا؟ ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل ذاتی حیثیت میں پیش ہوکر وضاحت دیں۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی۔

مشہور خبریں۔

الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی رہنماؤں کی طرف سے الزامات کا جواب

?️ 14 جولائی 2022 اسلام آباد:(سچ خبریں) الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی 

7 اکتوبر سے صہیونی فوج پر ہونے والے سائبر حملے

?️ 13 جولائی 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ 7

یونان کشتی حادثہ: اسپیکر قومی اسمبلی کا انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی پر زور

?️ 17 جون 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے حکومت پر

ہم دنیا کے سب سے بڑے جھوٹے ہیں:امریکی سینیٹر

?️ 9 مئی 2022سچ خبریں:ایک امریکی سینیٹر نے ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی کے ایک

بلوچستان کی کابینہ کی تقریب حلف برداری 7 نومبر بروز اتوار گورنر ہاؤس کوئٹہ میں ہوگی

?️ 6 نومبر 2021کوئٹہ (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق ترجمان گورنر ہاوس کی جانب سے

بحرینی مزاحمتی تحریک اور اس کے اہم پیغامات ؛ صیہونی کیوں حیرت میں پڑے رہ گئے؟

?️ 19 مئی 2024سچ خبریں: بحرین کی الاشتر بٹالینز کی صیہونی حکومت کے خلاف کارروائی

پاکستان کا عدالت کی طرف سے یاسین ملک کو سزائے موت دلوانے کی بھارتی حکومت کی کوشش پر اظہار تشویش

?️ 1 جون 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان نے عدالت کے ذریعے ممتاز کشمیری رہنما

2024 غزہ والوں کے لیے کیسا رہا ؟

?️ 2 جنوری 2025سچ خبریں:2024 غزہ کے 20 لاکھ فلسطینیوں کے لیے نسل کشی، بمباری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے